پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کا آج عمران خان سے ملاقات کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کا آج دن 2 بجے تک بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان ہے۔اس حوالے سے پی ٹی آئی کی مذاکرتی کمیٹی کے رکن علامہ راجہ ناصر عباس کا جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا امید ہے سرویلنس سے پاک ماحول میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے گی۔علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا پچھلی مرتبہ گئے تو ڈیڑھ گھنٹے ملاقات کیلیے انتظار کرتے رہے، ابھی ملاقات ہونا اہم ہے اور مناسب جگہ اور وقت ہونا چاہیے، ملاقات کے لیے اتنا مناسب وقت تو ہو کہ بات مکمل ہوسکے۔تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن کا کہنا تھا حکومت کو تنگ نظری کے بجائے کشادہ دلی دکھانی چاہیے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذکرات کے لیے یہ طے پایا تھا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو ہدایات لینے کے لیے عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی جائے گی تاہم تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ حکومت اپنی بات سے مکر گئی ہے اور عمران خان سے مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔چند روز قبل حکومتی مذاکراتی کمٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔عرفان صدیقی کا کہنا تھا ہمیں اپنی بات پر قائم رہنا چاہیے اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینی چاہیے، ہم اپنی شرائط پوری کریں گے تو مذاکرات کے دوران ہماری بات میں وزن ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر راہنما اور سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی سے ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو کی ملاقات
اسلام آباد( نیوز ڈیسک)پاک ترکیہ دوستی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے اور سلامتی اور دفاع سمیت باہمی تعاون کے نئے امکانات دونوں ممالک کو مزید قریب لا رہے ہیں۔ حالیہ بھارتی جارحیت کے دوران ترکیہ نے ایک سچے اور مضبوط دوست کا کردار ادا کیا جسے پاکستان ہمیشہ یاد رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ کے سینیئر راہنما اور سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے ترکیہ کے سفیر عزت مآب ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کو سینیٹ سی بلاک میں اُن سے ملاقات کی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے ترکیہ کے سفیر کا اپنے دفتر آمد پر انتہائی گرم جوشی سے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ صدر طیب اردوان اور وزیر اعظم شہباز شریف کی دوستی دونوں ممالک کے باہمی رشتوں کو مضبوط کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ہم بھارت کی طرف سے ترکیہ پر الزامات اور ترک کمپنیوں کے خلاف کارروائیوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے لیکن بھارت کو دوٹوک انداز میں بتا دیا گیا ہے کہ ہم اُسکی بالا دستی قبول کرنے کے لئے تیار نہیں اور اسکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی طاقت بھی رکھتے ہیں۔ سینیٹر صدیقی نے کہا کہ پاکستان جامع اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہے۔ دنیا اب جان چکی ہے کہ امن کاد شمن کون ہے۔کشمیر کا بنیادی مسئلہ حل کئے بغیر پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں۔ ترکیہ کے سفیر عزت مآب ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے کہا کہ پاکستان میں آکر مجھے یہ ہرگز نہیں لگا کہ میں کسی اور ملک میں آیا ہوں۔ یہاں مجھے اپنے ہی ملک اور اپنے ہی گھر کا احساس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ آزمائش کی ہر گھڑی میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔ ترکیہ کے سفیر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو اب باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لئے نئے ٹھوس ادارہ جاتی اقدامات کرنے چاہئیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت کی تحسین کرتے ہوئے ترکیہ کے سفیر نے کہا کہ شہباز شریف ترکیہ کے انتہائی قریبی اور قابل اعتماد دوست ہیں۔ اُن کی قیادت میں ہمارے باہمی تعلقات میں بہت مضبوطی آئی ہے اور وہ ٹھوس بنیادوں پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو نے کہا کہ ترکیہ کشمیر کے بارے میں پاکستان کے اصولی موقف کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا۔
Post Views: 5