آئندہ مالی سال پاکستان کی شرح نمو 3فیصد رہنے کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)نے پاکستان کی 3فیصد معاشی شرح نمو کا تخمینہ لگایاہے ، قبل ازیں اے ڈی بی نے دوران مالی سال کیلئے قومی معیشت کی ترقی کیلئے 2.8 فصد کی توقع کا اظہار کیا تھا۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق بہترین میکرو اکنامک استحکام اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ معاشی استحکام اور ترقی میں معاون ثابت ہوگا ۔
واضح رہے کہ قبل ازیں ایشیائی ترقیاتی بینک نے ستمبر 2024 کے دوران اپنی جائزہ رپورٹ میں جاری مالی سال کیلئے پاکستانی معیشت کی 2.
چیمپئنز ٹرافی کیلئے قومی سکواڈ میں ایک تبدیلی کا امکان
رپورٹ کے مطابق اے ڈی بی نے سال 2025 کیلئے جنوبی ایشیا کے خطہ کے ممالک کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ 6.3 فیصد لگایا ہے ۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
خیبرپختونخواکے آئندہ مالی سال کے 200 ارب روپے کے سرپلس بجٹ کا کل حجم 2 ہزار ارب روپے ہوگا
پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 جون ۔2025 )خیبرپختونخواکے آئندہ مالی سال کے 200 ارب روپے کے سرپلس بجٹ کا کل حجم 2 ہزار ارب روپے ہوگا، ترقیاتی منصوبوں کے لیے 433 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے نجی ٹی وی نے محکمہ خزانہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ خیبرپختونخواکے آئندہ بجٹ کا کل حجم 2000 ارب روپے ہوگا، جس میں ترقیاتی کاموں کے لیے 433 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے.(جاری ہے)
ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق صوبے کے ترقیاتی بجٹ میں 40فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ 500 تک نئی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق آئندہ مالی سال میں اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب لگایا گیا ہے جبکہ بجٹ میں تعلیم اور صحت کارڈ کے لیے زیادہ سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے. ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے 200 ارب روپے کے سرپلس بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی تجویز شامل نہیں تاہم تنخواہوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز زیر غور ہے مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ رواں سال کی ٹیکس آمدن میں 40 فیصد اضافہ ہوا، ذرائع کے مطابق بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس کوکم کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے. محکمہ خزانہ کے مطابق بجٹ کے فنانس بل میں ٹوبیکوسیس میں 10فیصد اضافے کی تجویز ہے، کارخانوں پر2020 سے پہلے کے بقایاجات کم کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم بھی زیر غور ہے، سولرائزیشن ، تعلیمی اور صحت ایمرجنسی کی مد میں کئی اسکیمیں بجٹ میں شامل ہیں خیبر پختونخوا مالی لحاظ سے 93 فیصد وفاق پر منحصر ہے صوبہ پورے بجٹ کا صرف 600 فیصد محصولات اکٹھا کرتا ہے.