اس بات کا انکشاف ایک ریپبلکن سینیٹر مارک وین مولن نے گزشتہ روز میڈیا کے سامنے کیا، انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ صدارت سنبھالتے ہی 100 ایگزیکٹو آرڈرز جاری کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے گزشتہ رات واشنگٹن میں ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ خصوصی ملاقات کے دوران امیگریشن اور توانائی سمیت دیگر مسائل پر کارروائی کے منصوبے کے حوالے سے گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن سینیٹرز سے ملاقات کے بعد فوری طور پر ایگزیکٹو آرڈز کے اجراء کے حوالے سے مشاورت کی جارہی ہے۔

اس حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی سرحد پر سخت سیکیورٹی اور امیگریشن قوانین ڈونلڈ ٹرمپ کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ س بات کا پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ حالیہ صدر جوبائیڈن کی مدت صدارت کے آخری ایام میں کیے گئے تمام اقدامات بھی واپس لے لیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ صدر ٹرمپ کیخلاف تحقیقات کرنے والے محکمہ انصاف کے اسپیشل قونصل جیک اسمتھ مستعفی ہوگئے ہیں، ٹرمپ کی الیکشن میں جیت کے بعد جیک اسمتھ نے الزامات واپس لے لیے تھے۔

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ میں حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل پر حملہ کرنیوالے تمام ملزمان کو معاف کردوں گا۔

تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن افغانستان، روس، شام کے بحرانوں سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں، ہم اب ایسی دنیا میں جارہے ہیں جو جل رہی ہے۔

واضح رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر 20 جنوری 2025 کو یو ایس کیپیٹل کمپلیکس میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، یہ امریکی تاریخ کا 60 واں صدارتی حلف ہوگا۔ اس تقریب کے دوران نومنتخب صدر خصوصی خطاب بھی کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ٹرمپ کی تھا کہ

پڑھیں:

ایران کیخلاف پابندیوں کے بارے ٹرمپ کا نیا دعوی

ایران کیخلاف پابندیوں کو "انتہائی سخت" قرار دیتے ہوئے انتہاء پسند امریکی صدر نے دعوی کیا ہے کہ تہران نے واشنگٹن سے "پابندیوں کے خاتمے" کا مطالبہ کیا ہے اسلام ٹائمز۔ انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران "سخت ترین" اور "شدید ترین" اقتصادی پابندیوں کی زد میں ہے۔ وسطی ایشیا کے 5 ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے دوران ٹرمپ نے دعوی کیا کہ تہران نے واشنگٹن سے "پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ" کیا ہے۔ روسی خبررساں ایجنسی اسپتنک کے مطابق، انتہاء پسند امریکی صدر نے کہا کہ ایران نے پوچھا ہے کہ کیا پابندیاں اٹھائی جا سکتی ہیں یا نہیں؟.. البتہ مَیں اس بارے سننے کو تیار ہوں! 
  رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ ایران "انتہائی سخت" اور "شدید ترین" امریکی پابندیوں کی زد میں ہے اور ان پابندیوں نے ایران کی اقتصادی ترقی میں "شدید رکاوٹ" ڈال رکھی ہے۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ پابندیوں نے ایران کے لئے اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا بہت ہی مشکل بنا دیا ہے، ٹرمپ نے مزید کہا کہ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے.. لیکن میں اسے قبول کر لوں گا..!

متعلقہ مضامین

  • ایران کیخلاف پابندیوں کے بارے ٹرمپ کا نیا دعوی
  • قازقستان ابراہیمی معاہدے میں شامل ہورہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پاک بھارت جنگ میں آٹھ طیارے تباہ ہوئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • ’ڈونلڈ ٹرمپ میرے حقیقی والد ہیں‘، راکھی ساونت کا حیران کن دعویٰ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن، میئر نیویارک ظہران ممدانی کی مدد کرنے کو تیار
  • پاک بھارت جنگ کے دوران حقیقت میں 8 طیارے گرائے گئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • ٹرمپ نے نیویارک میئر الیکشن میں ریپبلکن امیدوار کی شکست کی دو وجوہات بتا دیں
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن نیویارک میئر کے انتخابات میں شکست کی بڑی وجہ تھی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ظہران ممدانی کی حمایت کرنے والے یہودی بے وقوف ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • آج خوف کی شکست اور امید کی جیت ہوئی ہے، مستقبل ہمارے ہاتھ میں ہے، ظہران ممدانی