Jang News:
2025-09-18@17:02:11 GMT

بانی جن کے لیڈر ہیں وہ ہی اُن کی جان کی فکر کریں، فیصل واوڈا

اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT

بانی جن کے لیڈر ہیں وہ ہی اُن کی جان کی فکر کریں، فیصل واوڈا

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جن کے لیڈر ہیں وہ اُن کی جان کی فکر کریں، اُن کے اپنے ہی لوگوں نے مروانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔

کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس میں فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اپنے ہی لوگوں نے بانی پی ٹی آئی کو مروانے تک کی منصوبہ بندی کی۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی کو سزا ضرور ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بانی سے بارہا کہا کہ حواری آپ کو نہ صرف قید میں رکھنا بلکہ مروانا چاہتے ہیں۔ انہیں 4 سال سے روکنے کی کوشش کر رہا تھا مگر وہ نہیں مانے۔

سینیٹ رکن نے مزید کہا کہ ہم نے سیاست بانی پی ٹی آئی سے سیکھی، انہی کی وجہ سے پارلیمنٹ میں منتخب ہوئے، بانی پی ٹی آئی اب میرے لیڈر نہیں ہیں، جن کے ہیں وہ ان کی جان کی فکر کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے غنڈہ گردی اور دھرنے کر کے دیکھ لیا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جب القادرٹرسٹ پر دستخط کر رہے تھے اسی وقت کہا تھا یہ نیب کا کیس ہے، آپ جیل جائیں گے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کے 2 سے 3 مقاصد ہیں، جو عدلیہ اور فوج بہت بری تھی اب وہ بہت اچھی ہونے جارہی ہے، پی ٹی آئی نے مذاکرات کر کے فارم 47 کی حکومت کو قانونی جواز دے دیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی چھپن چھپائی کھیل رہے ہیں، میں مذاکرات کا حامی ہوں مگر بات چیت مخلص ہونی چاہئے، آپ ان کا چہرہ دیکھ لیں کیا یہ آپ کو سنجیدہ لگتے ہیں

سینیٹ رکن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کوئی ایگزیکٹو آرڈر نہیں ملے گا، آرمی چیف نے جو بیک ڈور ڈپلومیسی کی ہے اس سے بہت بڑی کامیابی ملنے والی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 190 ملین پائونڈ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، جرم کیا ہے سزا تو بھگتنی پڑے گی، ڈرامہ تھا کہ پریشر ہے، بین الاقوامی پریشر ہے، یہ ڈرامہ ختم ہوا۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے پہلے ہی بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ ایسے کام نہ کریں نیب کا کیس بن جائے گا،اس سے کسی نے بھی فائدہ اٹھایا دستخط تو آپ نے کیے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں 3 ہفتوں بعد ملک واپس آیا ہوں، ایک اچھا لیڈر کس غلاظت کی سیاست میں چلا گیا ہے، پاپولر ہونے کا یہ مقصد نہیں کہ آپ ہر چیز سے بالاتر ہیں۔

سینیٹ رکن نے کہا کہ بتایا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو مروانے تک کی سازش ان کے قریبی لوگوں نے کی، ان کے لوگ بھی دیکھ رہے ہیں کہ یہ ہمیں کس طرف لے جارہے ہیں،خدارا بانی پی ٹی آئی کے ساتھی ان کی جان بخش دیں۔

انہوں نے کہا کہ پروپیگنڈہ کرنے کی کوشش کی گئی کہ کیس میں تاخیر مذاکرات کے باعث ہوئی، پی ٹی آئی کی نظریں 20 جنوری پر ہیں مگر انہیں مایوسی ہوگی، بانی پی ٹی آئی کےلئے سرپرائز ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کو زبردست قسم کی کامیابی ملنے والی ہے، پیرسے پاکستان کے لئے کچھ اچھا ہونے جا رہا ہے، حکومت اس کا اعلان کرنا چاہتی ہے تو میں ان کو کریڈٹ لینے دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سپہ سالار پاکستان کو اس موڑ پر لے کر آئے ہیں، جو بیک ڈور ڈپلومیسی آرمی چیف نے کی ہے اس کا پاکستان کو فائدہ ہوگا، پاکستان کی معیشت کیلئے خوشخبری ہے، حکومت نے اس میں ایک اچھا کردار ادا کیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کہ بانی پی ٹی ا ئی بانی پی ٹی ا ئی کو ن کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ ن کی جان

پڑھیں:

پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔

قطری دارالحکومت دوحا میں  عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر عرب ٹی وی الجزیرہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور مسلم دنیا کی خودمختاری کے خلاف سنگین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ  اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک  بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔  آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابلِ قبول ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ قطر اس حملے کے وقت امریکی اور مصری ثالثی کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف تھا اور اسی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قراردادوں اور بیانات کا وقت نہیں ہے، اب ایک واضح لائحۂ عمل درکار ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت نہ روکے تو کیا اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خصوصی اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا   ہے۔

انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ  ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور  جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر  مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے ، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سیکورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔

پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔

اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک  توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے  کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔

بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں ۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاک بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور  بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات کی عالمی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا، اگر اقوام متحدہ کے فیصلے محض کاغذی بن کر رہ جائیں تو پھر عالمی ادارے کی ساکھ کہاں بچتی ہے؟ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور ایسے ممالک کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں جو اس کے فیصلے نظرانداز کرتے ہیں۔

انٹرویو کے اختتام پر وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس وقت سب سے اہم اور فوری اقدام  غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر لمحہ قیمتی ہے، ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سعودی دفاعی معاہدہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہوگا، بیرسٹر راجہ انصاری
  • 772 روز سے جھوٹے مقدمات میں قید ہوں،بانی پی ٹی آئی کاچیف جسٹس کوخط
  • پاکستان کراچی آرٹس کونسل کے پاس جے یو آئی کا جلسہ، ٹریفک پلان جاری
  • میچ ریفری تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی،محسن نقوی
  •  پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • پاکستان کی کسی کو پروا نہیں، انا پر جنگیں بڑی جا رہی ہیں: گنڈاپور
  • راجہ فاروق خان ریاست کے بڑے لیڈر ہیں، فرید خان
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • چھوٹی، بڑی عینک اور پاکستان بطور ریجنل پاور