سیکیورٹی فورسز کی شمالی وزیر ستان میں 2 مختلف کاروائیاں، 9 خوارج ہلاک، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
فوٹو فائل
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں 2 مختلف کاروائیوں کے دوران 9 خوارج کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔ ہلاک خوارج سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں موجود دیگر ممکنہ خوارج کے خاتمے کیلئے کلئیرنس آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہیں۔
صدر مملکت کا سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسینصدر مملکت آصف علی زرداری نے 2 مختلف کارروائیوں میں 9 دہشتگرد مارنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا۔
ایوان صدر کے اعلامیے کے مطابق صدر مملکت نے ملک سے فتنتہ الخوارج کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کےعفریت کے خاتمے کیلئے کارروائیاں کررہی ہیں۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں خوارج کےخلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی پزیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے، دہشتگردی سےجنگ میں پوری قوم اپنی بہادر سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، سیکیورٹی فورسز کے افسران اور اہلکار ملک کی سلامتی کیلئے دن رات مصروف عمل ہیں، پوری پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز خوارج کے ایس پی
پڑھیں:
باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، پی ٹی آئی اور اے این پی رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا
فائل فوٹوباجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں کوثر کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشتگرد ضیاءالدین عرف ابراہیم ادریس مارا گیا، دہشتگرد ضیاءالدین متعدد ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگز میں ملوث تھا۔
دہشتگرد پی ٹی آئی رہنما ریحان زیب، اے این پی کےمولانا خان زیب، ڈپٹی کمشنر ناوگئی اور جے یو آئی کے ارکان کے قتل میں بھی شامل تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد نے متعدد پولیس اہلکاروں کو بھی قتل کیا، دہشت گرد ضیاء الدین طالبان کے کابل پر قبضے سے قبل افغان جیل میں قید تھا، طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد دہشتگرد ضیاء الدین کو رہا کر دیا گیا تھا۔
دہشت گرد ضیاء الدین 2023 میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوا تھا، دہشتگرد ضیاءالدین کی ہلاکت سے داعش خراسان کےنیٹ ورک کو بڑا دھچکا لگا۔