ایران کی جانب سے امریکا کو جنگلاتی آگ بجھانے میں تعاون کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
تہران: امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں جاری بدترین آگ پر قابو پانے کے لیے ایران نے امداد کی پیشکش کی ہے۔
ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی ہلال احمر کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے امریکی ریڈ کراس کے سربراہ کلف ہولٹ کو ایک خط ارسال کیا، جس میں آگ بجھانے کے لیے خصوصی امداد فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایران قدرتی آفات سے نمٹنے کا وسیع تجربہ رکھتا ہے اور متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر ریپڈ ایکشن ٹیمز اور ریسکیو سامان بھجوانے کے لیے تیار ہے۔
پیر حسین کولیوند نے خط میں اس بات پر زور دیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں امریکا تنہا نہیں ہے۔
ادھر لاس اینجلس میں منگل سے جاری آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ رپورٹس کے مطابق، اس آگ کے نتیجے میں 16 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، سیکڑوں زخمی ہوئے اور 13 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔
آگ کے باعث 12 ہزار سے زائد مکانات اور عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ 2 لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔
امریکی ذرائع کے مطابق، آگ بجھانے کے لیے 12 ہزار سے زائد فائر فائٹرز، 1100 سے زیادہ فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکرز کوششیں کر رہے ہیں، لیکن اب تک آگ پر قابو پانے میں کامیابی نہیں مل سکی۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے
امریکہ نے ایران سے متعلق نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن کے تحت 10 ایرانی افراد اور 27 اداروں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ پابندیوں کی زد میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ہانگ کانگ میں موجود کچھ کمپنیاں بھی آئی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق، دو اماراتی کمپنیاں — Ace Petrochem FZE اور Moderate General Trading LLC — کو اسپیشلی ڈیزگنیٹڈ نیشنلز لسٹ (SDN) میں شامل کر لیا گیا ہے، جس کے بعد امریکہ میں ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کمپنیاں ایران کی سرکاری نیشنل آئل ٹینکر کمپنی سے منسلک ہیں، جو ایران کی تیل برآمد کرنے والی اہم کمپنیوں میں شامل ہے اور پہلے سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔
یہ پابندیاں ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے پر دوبارہ بات چیت جاری ہے، لیکن یورینیم کی افزودگی پر اختلافات کے باعث یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
نیویارک میں موجود اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔