Jasarat News:
2025-04-25@11:50:40 GMT

کوئلے کی کان میں حادثہ، 12 کان کن دب گئے

اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT

کوئلے کی کان میں حادثہ، 12 کان کن دب گئے

کوئٹہ سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور سنجدگی کے علاقے میں کوئلے کی ایک کان گیس بھر جانے کے باعث بیٹھ گئی، جس کے نتیجے میں 12مزدوروں کے کان میں دب جانے اور ان کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ حادثے کے بعد فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی ہیں جنہوں نے موقع پر پہنچ کر مزدوروں کو دبی کان سے نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ کان میں موجود گیس اور ملبے کی صورتحال کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں لیکن ریسکیو اہلکار اپنی تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ مزدوروں کی زندگیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ NLFکے خداداد خان، عمر حیات، محمد اسحاق اور عبدالستار بھی ریسکیو مشن
میں شریک ہیں اور شفٹ لگا کر کام کررہے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 12 میں سے 7کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمان سواتی نے کوئٹہ کے قریب مائنزمیں ہونے والے حادثے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مائنزمیں مروجہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کی جارہی ہے جس کے باعث حادثات روز کا معمول بنے ہوئے ہیں۔ کان کنی کے محنت کشوں کو انتظامیہ انسان ہی نہیں سمجھتی اور بغیر کسی سیفٹی کے موت کے کنویں میں دھکیلا جاتا ہے۔ مائنز کے ضابطوں کی خلاف ورزیوںپرمائن اونر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور ریسکیو آپریشن کو مزید تیز کیا جائے اورکان میں پھنسے مزدوروں کو فوری طور پر نکالنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں اور مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے اور مائنز کے اندر جدید حفاظتی سہولیات فراہم کی جائیں۔ حکومت کان کے مزدوروں کے تحفظ اور حقوق کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے اور حادثے کی مکمل تحقیقات کرکے غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اورمتاثرہ کان میں امدادی کام کوجاری رکھا جائے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان مائنز میں ہونے والے حادثات اور انسانی جانوں کے المیہ پر تشویش کا اظہار کرتی ہے اور کان کنی کے محنت کشوں کے تحفظ اور حفاظتی اقدامات کیے جانے کا مطالبہ کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کان میں کے لیے

پڑھیں:

نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج

سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں اور اہم شخصیات کے خلاف جعلی اور نازیبا ویڈیوز کی اپ لوڈنگ کے معاملے پر پولیس نے سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ ڈی آئی جی انویسٹیگیشن سید ذیشان رضا کی ہدایت پر مختلف تھانوں میں 24 گھنٹوں کے دوران پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کا کہنا ہے کہ قومی اداروں کی تضحیک اور ان کے خلاف قابل اعتراض مواد کی تشہیر میں ملوث عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ایسے افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی تاکہ قانون کی حکمرانی قائم رہے۔

مزید پڑھیں: معروف ٹک ٹاک اسٹار امشا رحمان نے نازیبا ویڈیو لیک کرنے والے ملزم کو کیوں معاف کیا؟

انہوں نے کہا کہ ان سرگرمیوں کا مقصد معاشرتی انتشار اور اداروں کے خلاف منافرت کو ہوا دینا ہے۔ ان عناصر کو قانون کی گرفت میں لا کر مثال بنایا جائے گا۔ ڈی ایس پی سائبر کرائم کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان کے خلاف قانونی شواہد کی بنیاد پر مضبوط چالان تیار کیا جائے گا تاکہ انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

پولیس حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ذمہ دارانہ سوشل میڈیا رویہ اپنائیں اور ایسی کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیکا ایکٹ سوشل میڈیا سید ذیشان رضا لاہور

متعلقہ مضامین

  • ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا
  • لاہور، دریائے راوی میں ایک گھر کے تین بچے ڈوب کر جاں بحق
  • نازیبا ویڈیوز کی تشہیر پر کریک ڈاؤن، لاہور میں پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • نیوجرسی کے قریب جنگلات میں آتشزدگی، ساڑھے 12 ہزار ایکٹر اراضی متاثر
  • کراچی کی سڑکوں پر ٹینکر کا خونی کھیل جاری، بچہ جاں بحق، خواتین سمیت 7 افراد زخمی
  • کراچی: ٹینکر اور سوزوکی میں تصادم، کمسن بچہ جاں بحق، خواتین سمیت 7 افراد زخمی
  • مائنز اینڈ منرلز بل امریکی اشارے پر آیا، ہماری صوبائی خودمختاری ختم ہوجائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • کیا پاکستان میں یکم مئی عام تعطیل کا دن ہوگا؟
  • لیبیا کشتی حادثہ: جاں بحق پاکستانیوں کی میتیں 26 اپریل کو وطن پہنچیں گی
  • ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟