کرم کی بندش: شہری مشکلات اور مسئلے کا حل
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کرم کے علاقے میں حالیہ دھرنے اور اس کے نتیجے میں ٹل تا پاڑا چنار مرکزی شاہراہ کی بندش نے عوام کی زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ سات روز سے جاری اس تعطل کے باعث نہ صرف آمد و رفت معطل ہے بلکہ روزمرہ استعمال کی اشیا کی قلت بھی پیدا ہو رہی ہے، جس سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مظاہرین اپنے مطالبات کی منظوری تک سڑک کھولنے سے انکار کر رہے ہیں، جبکہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس معاملے کو حل کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ریاستی نظام رک چکا ہے اور ایک مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا۔ اس صورتحال کا سب سے زیادہ نقصان عوام کو ہو رہا ہے یہ حقیقت ہے کہ مظاہرین کو اپنے مطالبات کے لیے آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن راستے بند کر کے عوام کو مشکلات میں ڈالنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان فوری اور نتیجہ خیز مذاکرات ضروری ہیں تاکہ مظاہرین کے جائز مطالبات کا حل نکالا جا سکے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ مذاکرات کے دوران راستوں کو جلد از جلد کھلوانے کے لیے متبادل اقدامات کرے تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔ شاہراہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی فورسز کو مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دوبارہ اس قسم کے واقعات پیش نہ آئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دادو میں پی ایس او جدید ماڈل ولیج کا افتتاح
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے سندھ کے ضلع دادو میں پی ایس او ماڈل ولیج شیر محمد ببر کے افتتاح کے ساتھ عوامی فلاح و بہبود کا ایک اور سنگ میل عبور کیا ہے۔ کمپنی کی کارپوریٹ اقدار کے تحت پی ایس او سی ایس آر ٹرسٹ اپنے اقدامات کے ذریعے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرنے اور پسماندہ علاقواں میں پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔پی ایس او سی ایس آر ٹرسٹ نے سیلاب سے متاثرہ 101 خاندانوں کے لیے محفوظ مکانات تعمیر کیے ہیں، تاکہ وہ اپنی زندگیوں کا ازسرنو باقاعدہ آغاز کر سکیں۔ گاؤں میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے آبی ذخائر کے ساتھ واٹر فلٹریشن سسٹم بھی نصب کئے گئے ہیں تاکہ آبادی کو آلودہ پانی اور اس کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔ماڈل ولیج کی افتتاحی تقریب میں پی ایس او کے اعلیٰ عہدیداران اور شراکت دار این جی او ہینڈز (HANDS) کے نمائندگان نے شرکت کی، جس سے مشترکہ کوششوں کے ذریعے مثبت تبدیلی کی اہمیت اجاگر ہوئی۔