کرم کی بندش: شہری مشکلات اور مسئلے کا حل
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کرم کے علاقے میں حالیہ دھرنے اور اس کے نتیجے میں ٹل تا پاڑا چنار مرکزی شاہراہ کی بندش نے عوام کی زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ سات روز سے جاری اس تعطل کے باعث نہ صرف آمد و رفت معطل ہے بلکہ روزمرہ استعمال کی اشیا کی قلت بھی پیدا ہو رہی ہے، جس سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مظاہرین اپنے مطالبات کی منظوری تک سڑک کھولنے سے انکار کر رہے ہیں، جبکہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس معاملے کو حل کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ریاستی نظام رک چکا ہے اور ایک مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا۔ اس صورتحال کا سب سے زیادہ نقصان عوام کو ہو رہا ہے یہ حقیقت ہے کہ مظاہرین کو اپنے مطالبات کے لیے آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن راستے بند کر کے عوام کو مشکلات میں ڈالنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان فوری اور نتیجہ خیز مذاکرات ضروری ہیں تاکہ مظاہرین کے جائز مطالبات کا حل نکالا جا سکے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ مذاکرات کے دوران راستوں کو جلد از جلد کھلوانے کے لیے متبادل اقدامات کرے تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔ شاہراہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی فورسز کو مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دوبارہ اس قسم کے واقعات پیش نہ آئیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پشاور، نادرن بائی پاس پر گیس ٹینکر کا حادثہ، ریسکیو 1122 کا بروقت آپریشن
پشاور:پشاور کے نادرن بائی پاس پر ایک گیس ٹینکر حادثے کا شکار ہو گیا، جس کے بعد علاقے میں خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی۔
ریسکیو 1122 کے جوانوں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے کولنگ کا عمل شروع کر دیا تاکہ کسی بڑے سانحے سے بچا جا سکا۔
ریسکیو حکام کے مطابق گیس ٹینکر نادرن بائی پاس کی پلی کے نیچے سے گزر رہا تھا کہ اچانک چھت سے ٹکرا کر پھنس گیا، جس کے نتیجے میں گیس کا اخراج شروع ہو گیا۔
اب تک ٹینکر سے 70 فیصد سے زائد گیس لیک ہو چکی ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ پانچ فائر وہیکلز اور دو ایمبولینسز موقع پر موجود رہیں، جبکہ احتیاطی تدابیر کے تحت تمام متعلقہ روڈز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کے جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
فائر فائٹرز کی جانب سے مسلسل کولنگ جاری ہے اور حکام کو امید ہے کہ جلد ہی یہ آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔