پاکستان کا ای او 1 سیٹلائٹ 17 جنوری کو خلا میں روانہ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے اسپیس ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔
پاکستان کے قومی خلائی ادارے سپارکو نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرو آپٹیکل (ای او) 1 سیٹلائٹ کو 17 جنوری کو لانچ کرنے جا رہے ہیں۔ یہ سیٹلائٹ چین کے ایک خلائی سینٹر سے خلا میں روانہ کیا جائے گا۔
سپارکو کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کا یہ مقامی ای او 1 سیٹلائٹ خلائی تحقیق میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہو گا، سیٹلائٹ کے ذریعے قومی ترقی کے اہداف کو بڑھایا جائے گا اور یہ مشن پاکستان کے خلائی پروگرام اور ٹیکنالوجیکل ایج کو مضبوط کرے گا۔
یہ سیٹلائٹ خاص طور پر قدرتی آفات کے ردعمل اور زراعت کے شعبے میں معاونت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ شہری منصوبہ بندی میں بھی مدد فراہم کرے گا۔
سپارکو کے مطابق ای او 1 سیٹلائٹ خوراک کی سکیورٹی اور پانی کے انتظام میں بھی اہم کردار ادا کرے گا اور اس کے ذریعے ملک بھر میں قدرتی وسائل کی بہتر نگرانی ممکن ہو سکے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لکسمبرگ کا فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لکسمبرگ نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکسمبرگ نے فلسطین کے حق میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسے بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، یہ اعلان لکسمبرگ کے وزیراعظم لُک فریڈن نے اپنے خطاب کے دوران کیا۔
وزیراعظم فریڈن نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال سنگین حد تک بگڑ چکی ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف خطے بلکہ یورپ اور دنیا بھر میں دو ریاستی حل کے لیے ایک نئی اور مضبوط تحریک جنم لے رہی ہے، فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو عملی شکل دینا عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ لکسمبرگ کی حکومت عالمی برادری کے ساتھ کھڑی ہے اور اسی تناظر میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک میں شامل ہوگی۔ وزیراعظم کے بقول، وقت آگیا ہے کہ الفاظ سے آگے بڑھ کر عملی فیصلے کیے جائیں تاکہ خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے۔
دوسری جانب سپین نے اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی ایک بڑی ڈیل منسوخ کر دی ہے جس کی مالیت تقریباً 70 کروڑ یورو (825 ملین ڈالر) تھی، یہ معاہدہ اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے تیار کردہ راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری سے متعلق تھا۔
اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔