پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، ایک لاکھ 14 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز 711 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ہوا، جس کے ساتھ ہی کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر 113958 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو تیزی کا رجحان دیکھا گیا، انڈیکس کی ایک لاکھ 14 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال ہو گئی۔ کاروباری ہفتے کے پہلے ہی دن بازارِ حصص میں تیزی دیکھی گئی۔ مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز 711 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ہوا، جس کے ساتھ ہی کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر 113958 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ بعد ازاں مارکیٹ میں بتدریج 402، 885 اور 950 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس کی ایک لاکھ 14 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال ہو گئی اور انڈیکس 114197 پوائنٹس کی سطح کو چھو گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
تہاڑ جیل میں شبیر شاہ کی صحت تیزی سے گر رہی ہے
حریت رہنما کی بیٹی سحر شبیر نے جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ شبیر شاہ دل کے عارضے کے علاوہ ذیابیطس، پروسٹیٹ انفیکشن اور گھٹنے کے مسائل میں مبتلا ہیں اور انہیں فوری سرجری کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی بیٹی سحر شبیر نے کہا ہے کہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ان کے والد کی صحت ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے گر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سحر شبیر نے اپنی بڑی بہن کے ہمراہ تہاڑ جیل میں اپنے والد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل میں شبیر شاہ کی صحت تیزی سے گر رہی ہے۔ ان کا رنگ زرد ہے اور وہ بہت لاغر اور کمزور لگ رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ شبیر شاہ غیر متزلزل عزم اور حوصلے کے مالک ہیں انہوں نے دہائیوں تک قید کو ثابت قدمی سے برداشت کیا ہے۔ تاہم آج ان کی حالت ابتر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی چند دن قبل تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل کے عملے نے ایک عوامی نوٹس جاری کیا تھا جس میں ان کے خدشات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ شبیر شاہ جیل میں مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کہتی ہیں کہ ان کا یہ دعویٰ بالکل درست نہیں تھا۔
سحر شبیر نے مزید کہا کہ شبیر شاہ کو صفدر جنگ ہسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں بتایا تھا کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ تاہم االحمدللہ، ان کا کینسر کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شبیر شاہ دل کے عارضے کے علاوہ ذیابیطس، پروسٹیٹ انفیکشن اور گھٹنے کے مسائل میں مبتلا ہیں اور انہیں فوری سرجری کی ضرورت ہے۔تاہم انہیں علاج معالجے کی مناسب سہولت فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ سحر شبیر نے کہا کہ شبیر شاہ جیل میں چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہیں۔ اگرچہ ان پر عدالت کی طرف سے کبھی فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے تاہم ان کے جذبہ حریت اور عزم و ہمت کو کمزور کرنے کیلئے دانستہ طور پر ان کے خلاف درج جھوٹے مقدمات کی سماعت میں تاخیر کی جا رہی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان کے والد شبیر احمد شاہ اور دیگر غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔