ضلع کرم میں بنکرز کی مسماری کا آغاز، امن کی بحالی کی جانب اہم قدم
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر ضلع کرم میں بنکرز کی مسماری کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔ یہ اقدام حالیہ امن معاہدے اور اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کے تحت کیا جارہا ہے جس کا مقصد علاقے میں امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانا ہے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ گرینڈ امن جرگہ اور مقامی امن کمیٹیوں کی نگرانی میں سیکیورٹی فورسز نے آج دو اہم بنکرز کو مسمار کردیا۔ ان بنکرز میں جنت خان مورچہ (خار کلے) اور جالندھر مورچہ (بالیش خیل) شامل ہیں۔
ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ کمشنر کوہاٹ معتصم بااللہ نے بنکرز کی مسماری سے قبل مقامی آبادی کو اعتماد میں لیا تھا تاکہ اس اقدام کو علاقے کے عوام کی حمایت حاصل ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام بنکرز کو اپیکس کمیٹی اور امن معاہدے کی روشنی میں مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں پائیدار امن کی بحالی کے لیے بنکرز کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ حکومت اور سیکیورٹی ادارے اس بات کے لیے پُرعزم ہیں کہ تمام فریقین کے تعاون سے اس ہدف کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
یہ اقدام حکومت کی جانب سے قبائلی علاقوں میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ مقامی کمیونٹی اور امن جرگے اس عمل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جس سے علاقے میں اعتماد اور تعاون کی فضا قائم ہو رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقامی مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ملک دشمن پالیسی ہے، چیئرمین اپٹما کامران ارشد
— فائل فوٹواپٹما کے چیئرمین کامران ارشد کا کہنا ہے کہ درآمدات زیرو ریٹ کرکے مقامی مصنوعات پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ملک دشمن پالیسی ہے۔
اپٹما ہاؤس کراچی میں ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم کے مسائل پر جوائنٹ پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔
چیئرمین اپٹما نے کہا کہ مقامی صنعت کے لیے ای ایف ایس ختم کرکے شدید نقصان پہنچایا گیا۔ ای ایف ایس سابقہ چیئرمین ایف بی آر نے ختم کیا، فیصلے سے 120 اسپننگ ملیں اور 800 سے زائد جننگ فیکٹریاں بند ہو چکی، ہم نے بہت دروازے کھٹکھٹائے آئی ایم ایف سے بھی ملے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ دھاگا اور کپڑے کو ای ایس ایف سے نکالا جائے، بھاری ٹیکسوں کے ساتھ یہ شعبہ نہیں چل سکتا، مجبور نہ کریں کہ صنعت بند کر کے ہجرت کر جائیں۔
اس موقع پر چیئرمین کراچی کاٹن ایسوسی ایشن (کے سی اے) خواجہ محمد زبیر نے کہا کہ یہ محض اسپننگ اور جننگ انڈسٹری کا معاملہ نہیں ہے، ملیں بند کرکے بےروزگاری نہ پھیلائیں، ایک ایس آر او سے یہ ٹھیک ہوسکتا ہے۔