کرم میں بنکرز کے خاتمے کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
پشاور سے جاری اپنے ایک بیان میں مشیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ جنت خان مورچہ خار کلے اور جالندھر مورچہ بالیش خیل کو ختم کیا گیا، بنکرز ہٹانے کیلئے کمشنر کوہاٹ نے مقامی آبادی کو اعتماد میں لیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر کرم میں بنکرز کے خاتمے کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے۔ پشاور سے جاری اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ امن معاہدے اور اپیکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں آج دو بنکرز گرائے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرینڈ امن جرگہ اور مقامی امن کمیٹیوں کی نگرانی میں سکیورٹی فورسز نے بنکرز ختم کیے، علاقے میں امن کی بحالی کے لیے بنکرز کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ مشیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ جنت خان مورچہ خار کلے اور جالندھر مورچہ بالیش خیل کو ختم کیا گیا، بنکرز ہٹانے کے لیے کمشنر کوہاٹ نے مقامی آبادی کو اعتماد میں لیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔