Daily Ausaf:
2025-07-26@14:59:15 GMT

سٹریس مینجمنٹ

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

کتب بینی بہت عمدہ ذوق اور وصف ،جبکہ کتاب لکھنا اک عظیم عمل ہے۔ باشعور اور مہذب معاشروں میں ان دونوں کا رواج عام ہے۔ جہاں کتاب کی بڑی قدر کی جاتی ہے ۔کسی کو کتاب کا تحفہ دینا انتہائی عزت افزا انداز سمجھا جاتا ہے۔یوں تحفے میں ملی کتاب کی الگ ہی خوشی ہوتی ہے۔ معاشرے میں آج علم و ادب کے دلدادہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے کتاب کلچر کو زندہ و جاوید رکھا ہوا ہے ۔ سوشل میڈیا کی آندھی میں بھی کتاب کلچر کا چراغ بجھنے نہیں دیا۔ ان میں ایک مکرمی عزیز الرحمن مجاہد بھی ہیں۔ جو ہمارے علاقے کے اک منجھے ہوئے صحافی اور بڑے سرگرم سماجی کارکن ہیں۔ یہ اکثر اپنی علمی، ادبی اور سماجی سرگرمیوں کی رپورٹ مجھ سے شئیر کرتے رہتے ہیں ۔چند روز قبل بذریعہ پارسل انہوں نے مجھے ایک کتاب بھیجی۔ جس کو بصد شوق اور قلبی شکریے سے میں نے وصول کیا ۔کتاب کا تحفہ میرے لئے ویسے بھی بڑا معنی و مقام رکھتا ہے ۔
سٹر یس مینجمنٹ پر لکھی یہ بڑی شاندار کتاب ہے جس کو دور حاضر کی ابھرتی قلم کار عائشہ فیصل نے تخلیق کیا ہے ۔ یہ جان کر مزید خوشی ہوئی کہ مصنفہ عزیز الرحمن مجاہد کی ہمشیرہ ہیں ۔جس نے ہمارے ذوق اور اشتیاق مطالعہ کو بڑھا دیا ۔قلت وقت کے باوجود میں نے فوراً ورق گردانی شروع کردی ۔ عائشہ فیصل کی یہ پہلی کاوش ہے۔ اتنا مشکل موضوع چن کر اس پر خامہ فرسائی ہمالیہ سر کرنے سے کم نہیں ۔لیکن مصنفہ نے اپنی عمدہ صلاحیتوں سے اس کو بڑے احسن اور متاثر کن انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے ۔ کتاب کا ہر باب اور پیرا گراف دلچسپی اور مقناطیسی اثرات سے لبریز ہے۔قاری کو ابتدا سے لے کر آخر تک ساتھ باندھے رکھتا ہے ۔ مصنفہ نے کمال ذہانت و فطانت سے خشک موضوع کو دلچسپ اور پرکشش بنایا ہے۔ زبان و بیان کی سادگی اور سہل فہمی نے اس کی اہمیت اور مقبولیت کو مزید اٹھا دیا ہے ۔ اس موضوع پر لکھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر بے شمار کتابیں موجود ہیں۔ لیکن زیر تبصرہ کتاب سادگی ، سہل فہمی اور جاذبیت کے لحاظ سے سب سے منفرد ہے ۔
نفسیات اور طب پہ لکھی تحریریں پیچیدہ اور ناقابل فہم اصطلاحات کے باعث بڑی ثقیل اور روکھی ہوتی ہیں۔تاہم عائشہ فیصل کے اس تخلیقی شاہکار کا معاملہ بالکل منفرد ہے ۔ نوجوان مصنفہ نے مادیت کی شاہراہ پر دوڑتے اس دور کو قریب سے دیکھا ہے ۔اس کے دامن میں پرورش پاکر اس کی تلخیوں کو محسوس کیا ہے ۔ معاشرے کو درپیش نفسیاتی اور طبی مسائل سے خود کو بخوبی آگاہ رکھا ۔ اس کے علاوہ اپنے دل میں خدمت انسانیت کا جذبہ ہمیشہ زندہ و متحرک رکھا ہے۔حساس دل اور بیدار مغز کی یہ لڑکی ہر لمحہ دکھی انسانیت کے دکھ دور کرنے کا سوچتی رہتی تھی ۔اسی سوچ اور جذبے کی شدت سے مغلوب ہو کر اس نے شبانہ روز محنت و ریاضت سے اس کتاب کو مرتب کیا ہے ۔اس کے کل چھیانوے صفحات ہیں ۔ اس میں مواد کو خاص مقصدیت اور حکمت کے مطابق مختلف ذیلی موضوعات میں بانٹ کر چھوٹے چھوٹے پیرا گراف اور ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ کتاب نفسیاتی مسائل کو جہاں بڑے احسن طریقے سے اجاگر کرتی ہے وہاں قاری اپنی ذہنی صحت کا بھی آسانی سے جائزہ لے سکتا ہے۔اس میں کچھ سوالات پر مبنی خود آزمائشی کی اک خاص مشق ہے۔جس سے گزر کر قاری اپنے ذہنی تنائو اور ڈپریشن کی حقیقت کا اندازہ کر سکتا ہے۔
ذہنی مسائل زیادہ طرح جذباتی اتار چڑھا، من اور مزاج پر ہونے والے منفی اثرات سے جنم لیتے ہیں ۔ اگرچہ طبی و نفسیاتی سائنس کی ترقی کے اس دور میں ایسی الجھنوں کے بڑے مستند اور مجرب نسخے اور علاج موجود ہیں ۔ مگر زیر نظر کتاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں تنائو اور یاسیت کی تاریکی مٹانے کے بڑے قیمتی حوالے دئیے گئے ہیں۔جن کے بیج چمن حیات میں بو کر انسان معمول کی زندگی سے لطف اندوز ہو سکتا ہے ۔ جس سے ہمارا دل قوی اور عزم صمیم ہو کر تنائو اور مایوسی کو شکست دے سکتا ہے ۔اس کے علاوہ طرز حیات میں کچھ تبدیلیاں بھی تجویز کی گئی ہیں جن سے سٹریس کا جن قابو کیا جا سکتا ہے ۔ دور حاضر کے سماجی و معاشی حالات کے تناظر میں ایسی کتاب کی بڑی افادیت اور اہمیت ہے ۔اس کی تخلیق خدمتِ خلق ِخدا سے کم نہیں ۔ نیک اور عظیم کام کی جتنی بھی مصنفہ کو داد دی جائے کم ہے۔ کسی بھی ذہنی تنائو یا جذباتی مسائل سے دوچار شخص اس کتاب سے بھر پور استفادہ کر سکتا ہے ۔اس میں بتلائے گئے اصول اور طریقوں پر عمل پیرا ہوکر درپیش نفسیاتی الجھنوں سے چھٹکارا حاصل کر سکتا ہے۔ بس ایک بار ’’سٹریس مینجمنٹ‘‘ پر لکھی اس شاندار کتاب کا مطالعہ شرط ہے ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کتاب کا سکتا ہے

پڑھیں:

ہمار ا فضائی دفاع ناقابل تسخیر ،  کوئی میزائل یا ڈرون پار نہیں کر سکتا،بھارتی آرمی چیف

 

بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے کہاہے کہ آپریشن سندور کے دوران کے گئے سرجیکل اسٹرائیکس پاکستان کے لئے واضح پیغام ہے کہ دہشت گردی کے حامیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔
ایک تقریب سے خطاب میں  جنرل اوپیندر دویدی کہاہے کہ دشمن کو سخت جواب دینا بھارت کا نیا معمول ہے، آپریشن سندور ، پاکستان کے لیے ایک پیغام کے علاوہ، پہلگام دہشت گردانہ حملے کا جواب بھی تھا، جو پورے ملک کے لیے ایک گہرا زخم تھا۔
انہوں نے کہاکہ ہم وطنوں کے اعتماد اور حکومت کی طرف سے دیے گئے فری ہینڈ کی وجہ سےبھارتی فوج نے پاکسان کو منہ توڑ جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی طاقت جو بھارت کی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کو چیلنج کرنے یا عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گی اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا
جنرل دویدی نے دعویٰ کیا کہ آپریشن سندور کے دوران فوج نے بغیر کسی نقصان کے پاکستان میں دہشت گردی کے نوبڑے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے کہاکہبھارت نے آپریشن سندور کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنا کر فیصلہ کن فتح حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا
بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ ہماری فوج کا فضائی دفاع ایک ناقابل تسخیر دیوار کی طرح کھڑا ہے جسے کوئی میزائل یا ڈرون پار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج دنیا کی ایک اہم طاقت بننے کی طرف گامزن ہے۔

بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ رودر بریگیڈ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جس کے لئے میں نے کل منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسکے تحت ہمارے پاس انفنٹری، میکانائزڈ انفنٹری، آرمرڈ یونٹس، آرٹلری، اسپیشل فورسز اور بغیر پائلٹ کے فضائی یونٹس ایک جگہ پر ہوں گے تاکہ لاجسٹک اور جنگی مدد فراہم کی جاسکے،فوج نے ایک اسپیشل اسٹرائیک فورس، بھیرو لائٹ کمانڈو یونٹ تشکیل دی ، جو سرحد پر دشمن کو حیران کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔
جنرل دویدی نے کہا کہ اب ہر انفنٹری بٹالین میں ڈرون پلاٹون ہے۔ آرٹلری میں شکتیبن رجمنٹ تشکیل دی گئی ہے جو ڈرون، کاونٹر ڈرون اور لوئٹر گولہ بارود سے لیس ہوگی۔ ہر رجمنٹ میں ان چیزوں سے لیس ایک جامع بیٹری ہوگی۔
بھارتی آرمی چیف نے دعویٰ کیاکہ آنے والے دنوں میں ہماری صلاحیت میں کئی گنا اضافہ ہو گا کیونکہ ہم فوج کے فضائی دفاعی نظام کو دیسی ساختہ میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برفانی چوٹیوں پر بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہی بھارتی قوم محفوظ ہے۔ ہم ان کی لگن اور عزم کو یاد کرتے ہیں اور ان بہادر ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانیں قربان کیں تاکہ ہم وقار کے ساتھ پرامن زندگی گزار سکیں۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • ہمار ا فضائی دفاع ناقابل تسخیر ،  کوئی میزائل یا ڈرون پار نہیں کر سکتا،بھارتی آرمی چیف
  • بیٹوں کا دورہ امریکا عمران خان کی رہائی میں کتنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟
  •  سول سیکرٹریٹ میں پنجاب کی ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کا جائزہ اجلاس
  • دیرپا کیمیکل سے ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، تحقیق
  • اخلاقیات پر مصنوعی ذہانت کے ساتھ ایک مکالمہ