Daily Ausaf:
2025-11-05@02:45:10 GMT

سٹریس مینجمنٹ

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

کتب بینی بہت عمدہ ذوق اور وصف ،جبکہ کتاب لکھنا اک عظیم عمل ہے۔ باشعور اور مہذب معاشروں میں ان دونوں کا رواج عام ہے۔ جہاں کتاب کی بڑی قدر کی جاتی ہے ۔کسی کو کتاب کا تحفہ دینا انتہائی عزت افزا انداز سمجھا جاتا ہے۔یوں تحفے میں ملی کتاب کی الگ ہی خوشی ہوتی ہے۔ معاشرے میں آج علم و ادب کے دلدادہ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے کتاب کلچر کو زندہ و جاوید رکھا ہوا ہے ۔ سوشل میڈیا کی آندھی میں بھی کتاب کلچر کا چراغ بجھنے نہیں دیا۔ ان میں ایک مکرمی عزیز الرحمن مجاہد بھی ہیں۔ جو ہمارے علاقے کے اک منجھے ہوئے صحافی اور بڑے سرگرم سماجی کارکن ہیں۔ یہ اکثر اپنی علمی، ادبی اور سماجی سرگرمیوں کی رپورٹ مجھ سے شئیر کرتے رہتے ہیں ۔چند روز قبل بذریعہ پارسل انہوں نے مجھے ایک کتاب بھیجی۔ جس کو بصد شوق اور قلبی شکریے سے میں نے وصول کیا ۔کتاب کا تحفہ میرے لئے ویسے بھی بڑا معنی و مقام رکھتا ہے ۔
سٹر یس مینجمنٹ پر لکھی یہ بڑی شاندار کتاب ہے جس کو دور حاضر کی ابھرتی قلم کار عائشہ فیصل نے تخلیق کیا ہے ۔ یہ جان کر مزید خوشی ہوئی کہ مصنفہ عزیز الرحمن مجاہد کی ہمشیرہ ہیں ۔جس نے ہمارے ذوق اور اشتیاق مطالعہ کو بڑھا دیا ۔قلت وقت کے باوجود میں نے فوراً ورق گردانی شروع کردی ۔ عائشہ فیصل کی یہ پہلی کاوش ہے۔ اتنا مشکل موضوع چن کر اس پر خامہ فرسائی ہمالیہ سر کرنے سے کم نہیں ۔لیکن مصنفہ نے اپنی عمدہ صلاحیتوں سے اس کو بڑے احسن اور متاثر کن انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے ۔ کتاب کا ہر باب اور پیرا گراف دلچسپی اور مقناطیسی اثرات سے لبریز ہے۔قاری کو ابتدا سے لے کر آخر تک ساتھ باندھے رکھتا ہے ۔ مصنفہ نے کمال ذہانت و فطانت سے خشک موضوع کو دلچسپ اور پرکشش بنایا ہے۔ زبان و بیان کی سادگی اور سہل فہمی نے اس کی اہمیت اور مقبولیت کو مزید اٹھا دیا ہے ۔ اس موضوع پر لکھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر بے شمار کتابیں موجود ہیں۔ لیکن زیر تبصرہ کتاب سادگی ، سہل فہمی اور جاذبیت کے لحاظ سے سب سے منفرد ہے ۔
نفسیات اور طب پہ لکھی تحریریں پیچیدہ اور ناقابل فہم اصطلاحات کے باعث بڑی ثقیل اور روکھی ہوتی ہیں۔تاہم عائشہ فیصل کے اس تخلیقی شاہکار کا معاملہ بالکل منفرد ہے ۔ نوجوان مصنفہ نے مادیت کی شاہراہ پر دوڑتے اس دور کو قریب سے دیکھا ہے ۔اس کے دامن میں پرورش پاکر اس کی تلخیوں کو محسوس کیا ہے ۔ معاشرے کو درپیش نفسیاتی اور طبی مسائل سے خود کو بخوبی آگاہ رکھا ۔ اس کے علاوہ اپنے دل میں خدمت انسانیت کا جذبہ ہمیشہ زندہ و متحرک رکھا ہے۔حساس دل اور بیدار مغز کی یہ لڑکی ہر لمحہ دکھی انسانیت کے دکھ دور کرنے کا سوچتی رہتی تھی ۔اسی سوچ اور جذبے کی شدت سے مغلوب ہو کر اس نے شبانہ روز محنت و ریاضت سے اس کتاب کو مرتب کیا ہے ۔اس کے کل چھیانوے صفحات ہیں ۔ اس میں مواد کو خاص مقصدیت اور حکمت کے مطابق مختلف ذیلی موضوعات میں بانٹ کر چھوٹے چھوٹے پیرا گراف اور ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ کتاب نفسیاتی مسائل کو جہاں بڑے احسن طریقے سے اجاگر کرتی ہے وہاں قاری اپنی ذہنی صحت کا بھی آسانی سے جائزہ لے سکتا ہے۔اس میں کچھ سوالات پر مبنی خود آزمائشی کی اک خاص مشق ہے۔جس سے گزر کر قاری اپنے ذہنی تنائو اور ڈپریشن کی حقیقت کا اندازہ کر سکتا ہے۔
ذہنی مسائل زیادہ طرح جذباتی اتار چڑھا، من اور مزاج پر ہونے والے منفی اثرات سے جنم لیتے ہیں ۔ اگرچہ طبی و نفسیاتی سائنس کی ترقی کے اس دور میں ایسی الجھنوں کے بڑے مستند اور مجرب نسخے اور علاج موجود ہیں ۔ مگر زیر نظر کتاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں تنائو اور یاسیت کی تاریکی مٹانے کے بڑے قیمتی حوالے دئیے گئے ہیں۔جن کے بیج چمن حیات میں بو کر انسان معمول کی زندگی سے لطف اندوز ہو سکتا ہے ۔ جس سے ہمارا دل قوی اور عزم صمیم ہو کر تنائو اور مایوسی کو شکست دے سکتا ہے ۔اس کے علاوہ طرز حیات میں کچھ تبدیلیاں بھی تجویز کی گئی ہیں جن سے سٹریس کا جن قابو کیا جا سکتا ہے ۔ دور حاضر کے سماجی و معاشی حالات کے تناظر میں ایسی کتاب کی بڑی افادیت اور اہمیت ہے ۔اس کی تخلیق خدمتِ خلق ِخدا سے کم نہیں ۔ نیک اور عظیم کام کی جتنی بھی مصنفہ کو داد دی جائے کم ہے۔ کسی بھی ذہنی تنائو یا جذباتی مسائل سے دوچار شخص اس کتاب سے بھر پور استفادہ کر سکتا ہے ۔اس میں بتلائے گئے اصول اور طریقوں پر عمل پیرا ہوکر درپیش نفسیاتی الجھنوں سے چھٹکارا حاصل کر سکتا ہے۔ بس ایک بار ’’سٹریس مینجمنٹ‘‘ پر لکھی اس شاندار کتاب کا مطالعہ شرط ہے ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کتاب کا سکتا ہے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو ملک سنبھل سکتا ہے، سراج الحق

سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پاکستان ٹھیک ہوسکتا ہے، اس وقت تینوں جماعتیں اقتدار میں ہیں مگر قوم کو کرپشن اور نعروں کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ لاہور میں عزم نو یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہم اس ملک میں انقلاب چاہتے ہیں، انقلاب اللہ کی اطاعت ہے تاکہ ہم لوگوں کی بجائے اللہ کی اطاعت سے ملک چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر ظالم، چور، ڈاکو سے آزادی چاہتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کو آئین کے تابع رکھنا چاہتے ہیں، ہم کشمیر کو آزاد دیکھنا اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا کروانا چاہتے ہیں۔ جب پاکستان میں پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو پھر یہ ہو سکتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی سندھ میں پی پی لمبے عرصے سے اقتدار میں ہے۔ اس وقت تینوں جماعتیں اقتدار میں ہیں، ان تین پارٹیوں نے ملک کو اس نہج پر پہنچایا ہے، جب اس ملک میں اسلامی حکومت آئے گی تو کوئی بھوکا نہیں سوئے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کتاب ہدایت
  • سرکاری افسروں کی ترقی کے لیے لازمی مڈکیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکا کی فہرست تبدیل ؛7 افسروں کے نام واپس 54 نئے افسروں کی منظوری
  • بار الیکشن: انڈیپنڈنٹ گروپ ’’اسٹیٹس کو‘‘ بر قرار رکھ سکتا ہے
  • لاہور: وفاقی وزیر ماحولیاتی مصدق ملک پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج میں مینجمنٹ کورس کی گریجویشن تقریب میں سرٹیفکیٹ تقسیم کررہے ہیں
  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • بُک شیلف
  • کتاب "غدیر کا قرآنی تصور" کی تاریخی تقریبِ رونمائی
  • کرپشن سے پاک پاکستان ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے، کاشف شیخ
  • پیپلز پارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کا خاتمہ ہو تو ملک سنبھل سکتا ہے، سراج الحق
  • دلدار پرویز بھٹی کی ادھوری یادیں اور ایک کتاب