تحریک انصاف کی حکومت میں معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچایا گیا: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچایا گیا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچایا گیا، پنجگور کے مقام پر نئی پاک ایران تجارتی راہداری کے قیام سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور اسمگلنگ کی روک تھا میں مزید کامیابی حاصل ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی پروازیں یورپ کے لیے شروع ہو چکی ہیں، گزشتہ حکومت کے ایک وزیر کی تقریر کے تباہ کن نتائج ہوئے اور پھر اس کا پاکستان کے عوام نے اور دنیا میں جانے والے مسافروں نے نقصان اٹھایا ،شکر ہے جو پابندیاں لگیں وہ ختم ہوں گئیں ، امید ہے جلد لندن کے لیے پروازوں کا آغاز ہوگا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ فتنہ الخوارج کے خلاف مسلسل اور بھرپور آپریشنز جاری ہیں، اور ان کوششوں کے نتیجے میں یہ دہشت گرد گروہ جلد مکمل طور پر نابود ہو جائے گا، یہ اقدامات ملک میں امن و امان کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس ہوئی، پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں ،تعلیمی شعبے میں صوبوں کا اہم کردار ہے، وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیمی میدان میں چیلنجز سے نمٹنا چاہیے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ضلع کرم میں حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ امن معاہدے کے بعد اب عسکری مورچوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے، اور خوراک و ادویات کی فراہمی کا عمل بھی تیز کر دیا گیا ہے، تمام متعلقہ فریقوں کی مشترکہ کوششوں سے امن کی فضا مزید مستحکم ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تباہ کن نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
گندم‘ کپاس کی پیداوار میں کمی‘ ناقابل تلافی نقصان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (انٹر نیشنل ویب ڈیسک) گندم اورکپاس کی پیداوار میں کمی کے باعث کاشتکاروں کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کا مذکورہ حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان کا اقتصادی صوبہ پنجاب، جس کی صوبائی حکومت نے کسانوں کے ساتھ ظلم کی انتہا کردی ہے۔
خالد حسین نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صرف گندم میں کسانوں کا 15 سے 20 کھرب کا نقصان ہوا جبکہ دوسری طرف گندم کی پیداوار 25 سے 30 فیصد کم ہوئی ہے۔
سربراہ کسان اتحاد نے آگاہ کیا کہ چاول کی برآمد کم ہونے سے بھی بہت بڑا نقصان ہواہے۔ گزشتہ سال موسمیاتی تبدیلی سے کپاس کی پیداوار میں بھی خاطر خواہ کمی ہوئی جس کی وجہ سے 2 ارب ڈالر کی کپاس اور3 ارب ڈالر کی گندم باہر سے منگوانا پڑ رہی ہے۔
خالد حسین نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں کئی ایسے علاقے ہیں جہاں پر 2، 2 ماہ سے پانی میسرنہیں، اس صورتحال کے پیش نظر انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ بڑے ڈیم بنائے جائیں کیونکہ جو ڈیم بنانے کے خلاف ہےں، اس کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے بجلی کے بارے میںہمارا مو¿قف نہیں سنا، افسوس کی بات یہ ہے کہ عید کی پر مسرت موقع پر بھی ہماراکسان بھوکا مر رہا ہے، لہٰذا حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ دیہات میں جائیں اور کسانوں کی حالت دیکھیں کیونکہ وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ کسان مافیا ہے، ہم یہ الزام قبول کرتے ہیں۔
مذکورہ حوالے وزیر اعلیٰ سے انہوں نے اپیل کی ہے کہ کسان مافیا نے بہت سزا بھگت لی، اب تو اسے معاف کر دیں۔