جو کچھ کل قومی اسمبلی میں کیا گیا وہ مذاکرات سے ان کی وابستگی اور نیت پر سوالیہ نشان ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر تحریک انصاف چاہتی ہے کہ مذاکرات میں سے کچھ نکلے تو اپنے سائیڈ شو بند کرے۔
زرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جو کچھ کل قومی اسمبلی میں کیا گیا وہ مذاکرات سے ان کی وابستگی اور نیت پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی مذاکرات ہوتے ہیں تو فریقین جارحیت بند کر دیتے ہیں، انہوں نے جو زبان استعمال کی ہے اس سے عیاں ہے کہ مذاکرات صرف ایک سموک سکرین ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو حکومت نے کبھی ڈیل کی کوئی پیشکش نہیں کی، ہم ان کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کر سکتے، فیصلے عدالتوں نے کرنے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے مختلف مواقع پر ایسی باتیں کی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ڈیل چاہتے ہیں، تحریک انصاف کے ساتھ پس پردہ کوئی بات چیت نہیں چل رہی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے اپنی سرکاری حیثیت میں کچھ روابط ضرور ہیں لیکن انہیں بھی بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: صف نے کہا کہ خواجہ ا صف
پڑھیں:
پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی باہمی دفاعی معاہدہ نیٹو معاہدے کی طرز پر ہے جس میں دیگر عرب ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص ملک کے خلاف نہیں بلکہ ایک دفاعی شراکت داری ہے اور اس میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کے لیے دروازے بند نہیں کیے گئے۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ معاہدہ نیٹو طرز پر ایک دفاعی چھتری فراہم کرتا ہے جس کے تحت اگر پاکستان یا سعودی عرب میں سے کسی ایک پر حملہ کیا گیا تو دوسرا ملک اس کے دفاع میں شامل ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ جارحیت پر مبنی نہیں بلکہ خطے میں امن، استحکام اور مشترکہ دفاع کی ضمانت ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج پہلے ہی کئی دہائیوں سے سعودی افواج کی تربیت میں مصروف ہیں اور یہ معاہدہ اسی تعاون کی باضابطہ توسیع ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں موجود مقدس مقامات کا دفاع پاکستان کے لیے مقدس فریضہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔
ایٹمی اثاثوں سے متعلق سوال پر وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور اس کی دفاعی صلاحیتیں معاہدے کے دائرہ کار میں دستیاب ہیں لیکن ہمیشہ احتیاط، اصول اور ذمہ داری کے ساتھ۔
افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کابل حکومت پر شدید تنقید کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اپنے بچوں، جوانوں اور شہریوں کے جنازے اٹھا رہے ہیں لیکن افغانستان اس سلسلے میں بالکل غیر مخلص ہے۔