سربراہ جمعیت علما اسلام کا کہنا تھا کہ شرعی عدالت کے فیصلوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی، شرعی عدالت کا اپنا جج تو چیف جسٹس تک نہیں بن سکتا، ہم سود کے خاتمے کی آئینی ترمیم لانے میں کامیاب ہوئے، 26ویں ترمیم میں سود کے خاتمے نے شرعی عدالت کو طاقت دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جمعیت علما اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر مدارس نہ ہوتے تو نظریہ پاکستان دفن کر دیا جاتا۔ وہاڑی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے سروں پر پگڑیاں سر جھکانے نہیں اونچا کرنے کیلئے پہنی ہیں، علما ئے کرام کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی قیادت نے ہمیشہ ہم آہنگی کو آگے بڑھایا، اگر مدارس نہ ہوتے تو نظریہ پاکستان دفن کر دیا جاتا، ہمیں نشانہ بنایا گیا لیکن انہیں کچھ نہیں کہا جو تعصبات پھیلاتے ہیں۔

سربراہ جمعیت علما اسلام کا کہنا تھا کہ شرعی عدالت کے فیصلوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی، شرعی عدالت کا اپنا جج تو چیف جسٹس تک نہیں بن سکتا، ہم سود کے خاتمے کی آئینی ترمیم لانے میں کامیاب ہوئے، 26ویں ترمیم میں سود کے خاتمے نے شرعی عدالت کو طاقت دی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان دینی مدارس کیخلاف ہے، کیسے قبول کر لوں؟ جبکہ بلوچستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مریض آج بھی علاج کیلئے کراچی جاتا ہے، اس طرح ملک نہیں چلے گا، یہ ملک ہمارا ہے، تمہارے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان سود کے خاتمے کہنا تھا کہ شرعی عدالت

پڑھیں:

فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور

جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا۔

اسلام آباد: امیر جمیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ

امیر جےیوآئی مولانا فضل الرحمان کی قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات

مولانا فضل الرحمان کا قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت اور قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی

عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری… pic.twitter.com/He25w24Tkc

— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) September 16, 2025

انہوں نے کہاکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ اجلاس اسلامی دنیا کے اتحاد اور وحدت کے لیے ایک نئے باب کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے لیے اپنے دفاع کے سلسلے میں باہمی اتحاد و اتفاق اب ناگزیر ہوچکا ہے، اس لیے امت مسلمہ کے مابین ایک مشترکہ دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے مولانا فضل الرحمان کی یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امت مسلمہ دفاعی معاہدہ سربراہ جے یو آئی قطری سفارتخانہ مولانا فضل الرحمان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی