پی آئی اے کے 87 ارب نقصان کی انکوائری کیلئے کابینہ سے درخواست کی ہے، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نج کاری کا عمل آگےبڑھے اور قومی ایئرلائن کو ہونے والے 87 ارب روپے کے نقصان کی انکوائری کے لیے کابینہ سے درخواست کی ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان کی توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا کہ غیرواضح نجکاری منصوبے کے تناظر میں پی آئی اے طیاروں کی گرانڈنگ پر وضاحت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے جہازوں کا ہوا میں رہنا بہت ضروری ہے، پی آئی اے کے 34 میں 19جہاز ہوا میں ہیں، باقی تمام جہاز گراؤنڈ ہیں۔
سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وزیر نے پی آئی اے کو ریکور کرنے میں چار سال لگے ہیں، ساڑھے چار سال بعد پی آئی اے کا یورپ کا روٹ کھلا ہے اور پی آئی اے جہاز کو ایفل ٹاور کی طرف جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اشتہار پر بڑے تحفظات اٹھے ہیں، پی آئی اے کی نجکاری ہو رہی ہے یا نہیں بتایا جائے۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے سینیٹر شیری رحمان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیا گیا اور انہوں نے کہا کہ غلام سرور کے ایک بیان پرہماری پی آئی اے کو گراؤنڈ ہونا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ 84 ارب کا ریونیو یورپی ممالک سے ملتا تھا جس کا نقصان ہوا، پی آئی اے کے اشتہار پر انکوائری کروا رہے ہیں اور اس وقت 6بوئنگ اور 11 ائیر بس اور مجموعی طور پر 22 جہاز آپریشنل ہیں۔
نج کاری سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نج کاری آگے چلے گی، پی آئی اے کی نج کاری ایجنڈے پر موجود ہے، امید ہے اب بہتر بولی آئے گی۔
برطانیہ کے لیے پروازیں دوبارہ چلانے کے لیے ہم کوشش کررہے ہیں اور اس سلسلے میں برطانیہ کی ٹیم جنوری کے آخر میں پاکستان آرہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ مارچ اور اپریل میں برطانیہ کے حوالے سے بھی کچھ بہتر خبر آجائے گی، امید ہے برطانیہ کا مرحلہ بھی جلد حل ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 87 ارب کا ہر سال نقصان ہوا ہے، یہ کیوں ہوا اس کی انکوائری کے لیے کابینہ میں آج بات کی ہے اور ہم نے اس انکوائری کی درخواست کی ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ امید ہے پی آئی اے کی پروازیں برطانیہ کے بعد امریکا کے لیے بھی چلنا شروع ہوجائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پی آئی اے کے اسحاق ڈار نج کاری کے لیے
پڑھیں:
سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
اسلام آباد:پاکستان اور آسیان ریجن کے درمیان معاشی اور تجارتی روابط کے فروغ پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے زیر اہتمام اہم سیمینار منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن قیصر احمد شیخ اور آسیان ممالک کے سفراء نے شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان، آسیان ممالک کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم کرنے والا اولین ملک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں خطوں کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 9 ارب سے 11 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان آسیان اور مشرق وسطیٰ کے درمیان کنیکٹیویٹی کا آسان ذریعہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں پاکستانی ہنر مند افراد آسیان ممالک میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جبکہ سی فوڈ، زراعت، چمڑے کی صنعت سمیت دیگر شعبوں میں تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے آسیان ممالک کے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ آئندہ چند برسوں میں پاکستان کی معیشت ایک ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین، مشرق وسطیٰ اور آسیان کے سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کا سنہری موقع موجود ہے، اور حکومت سرمایہ کاروں کو مکمل سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی ریٹنگ مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان اور آسیان ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی اور سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے محل وقوع کے اعتبار سے آسیان ریجن کے لیے بہترین تجارتی پارٹنر ثابت ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان زرعت، فارماسیوٹیکل، آئی ٹی اور توانائی سمیت مختلف شعبوں میں آسیان ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت علاقائی تجارت اور سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔