کینیڈا‘ سیاسی پناہ حاصل کرنیوالے پہلے 10ممالک میں پاکستان بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ٹورنٹو (مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے افراد کی فہرست میں پہلے 10 ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا میں2018ء سے2024ء تک دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے 90 ہزار کے قریب افراد نے سیاسی پناہ حاصل کی۔ ان میں پاکستانیوں کی تعداد7 ہزار سے زاید تھی، سب سے زیادہ جن غیر ملکیوں نے کینیڈا میں سیاسی پناہ حاصل کیں ان میں پاکستان بھی شامل ہے۔ اس فہرست میں ایران، ترکیہ، کولمبیا، میکسیکو، بھارت، نائجیریا، پاکستان، ہیٹی، چین اور افغانستان بھی شامل ہیں۔ گزشتہ برس بھی پاکستان سے کینیڈا آنے والے5 ہزار سے زاید افراد نے سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں جمع کرائی ہیں، جن میں1853 کو منظور کرلیا گیا۔ یاد رہے کہ اس وقت بھی کینیڈا میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 7 ہزار800 سے زائد افراد کی سیاسی پناہ کی درخواستیں زیرِ التوا ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیاسی پناہ حاصل میں پاکستان کینیڈا میں
پڑھیں:
3 سال میں، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)ملک میں ایک طرف بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت اور بے روزگاری ہے تو دوسرا کاروبار شروع کرنے میں بھی طرح طرح کی مشکلات ہیں۔انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی گزشتہ تین سالوں کے دوران اپنے قریبی افراد کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے ہیں۔بیرون ملک جانے والوں میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔(جاری ہے)
ڈاکٹر، انجینیئر، ائی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر کے ساتھ ساتھ پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ملک چھوڑ گئے ہیں۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یہ 15ستمبر تک کا ڈیٹا ہے۔بیرون ملک جانے والے یہ افراد پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی بھاری رقم حکومت پاکستان کو ادا کرکے گئے۔پروٹیکٹر اینڈ امیگرانٹس آفس آئے طلبہ، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاؤنٹنٹ، آرکیٹیکچر اور خواتین سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا یہاں پہ جتنی مہنگائی ہے اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی۔یہاں مراعات بھی نہیں ملتی ہیں۔ باہر کا رخ کرنے والے طالب علموں نے کہا یہاں پہ کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیسیں بہت زیادہ ہیں۔