’حادثات میں اضافہ ہوگا‘ مریم نواز کی جانب سے بائیکرز کی الگ لین بنانے پر صارفین کے تبصرے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور میں ٹریفک کی روانی کو بہتر اور موٹر سائیکل سواروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک پراجیکٹ شروع کیا گیا ہے جس کی ویڈیو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فیروز پور روڈ لاہور پر بائیکرز کی الگ لین بنائی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس پراجیکٹ کے حوالے سے سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر لکھا کہ فیروز پور روڈ لاہور پر بائیکرز کی الگ لائن بنائی جا رہی ہے اور تمام اضلاع کی اہم سڑکوں پر بھی بائیکرز کی الگ لین ہوگی تاکہ حادثات کو روکا جا سکے اور ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انشاء اللہ
Bikers’ lane on Ferozpur Road Lahore.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) January 14, 2025
سوشل میڈیا پرصارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ کوئی مریم نواز کے اس اقدام کو سراہتا ہوا نظر آیا تو کسی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سڑک پر پینٹ کیوں کیا جا رہا ہے، اس سے حادثات میں اضافہ ہو گا۔ ایک صارف نے مریم نواز کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب بائیکرز کو کون سجھائے گا کہ انہوں نے اسی لین میں رہنا ہے۔
اب بائیکرز کو یہ سمجھائے گا کون کہ انہوں نے اسی لائن میں رہنا ہے
— Muhammad Kashif Meo (@KashifViews) January 14, 2025
امجد حفیظ لکھتے ہیں کہ لاہور میں بائیکرز کے لیے بنائے گئے راستوں کی موجودگی میں اب دفتر جانے کے لیے سائیکل کا استعمال کرنے کا وقت آ چکا ہے۔
With bikers' lanes in Lahore , it is time to switch to cycling mode to office. https://t.co/ywtUok6c5F pic.twitter.com/VYGxoxgHuC
— Amjad Hafeez (@AmjadHafeez19) January 14, 2025
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ یہ راستے سائیکل کے لیے موزوں ہیں کیونکہ سائیکل کی رفتار کم ہوتی ہے اور دوسرا موٹر سائیکل کے لیے یہ سڑک عملی نہیں ہوگی کیونکہ آپ کو بار بار سڑک کے دائیں حصے میں جانا پڑے گا تاکہ یو ٹرن آسانی سے لیا جا سکے۔
You don’t build these protected lanes for
Motorbikes, because at high speeds they have low friction!
They work for bicycles cuz they don’t have high speeds!
Also, I think with the freeways in lahore, it won’t be feasible! Too many times you’ll have to take this to… 1/2 https://t.co/84Oo8ic6EZ
— Walk Lahore (@WalkLahore) January 14, 2025
گمنام نامی صارف نے لکھا کہ وہ سیاسی طور پر ن لیگ کے ناقد ہیں لیکن مریم نواز نے یہ کام بہت اچھا کیا ہے۔
میں ویسے ن لیگ کا ناقد ہون سیاسی طور پر
لیکن یہ کام بہت اچھا کیا اپریشڈ سی ایم پنجاب https://t.co/pvrBlT4Rf6
— گمنام (@HaqSucho) January 14, 2025
ایک صارف کا کہنا تھا کہ سڑک کو پینٹ کیوں کیا جا رہا ہے اس سے کِک بیک ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ کام تو اچھا کیا جا رہا ہے لیکن اگر بغیر پینٹ کے صرف روڈ کو الگ کیا جائے تو۔
اسکو پینٹ کیوں کر رہی ہو پینٹ میں بھی کِک بیک ہو گی. کام اچھا ہے اگر بغیر پینٹ کے جسٹ سیپریشن ہوتی تو
— Bubak (@HamidBubak786) January 14, 2025
اعجاز ندیم نے مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ یہ صرف پیسوں کا ضیاع ہے۔ اس تنگ سڑک کی وجہ سے حادثات میں اضافہ ہوگا اور یہ رنگ کی ہوئی سڑک بارش میں کہیں زیادہ پھسلنے والی ہوگی۔
Wastage of money. In this narrow lane, bikers will have more accidents due to their swerving & weaving habits. This painted lane will be ten times more slippery than asphalt road, especially in wet conditions & rain.
— Ijaz Nadeem (@IjazNadeem46369) January 15, 2025
کئی صارفین کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے اس اقدام سے ٹریفک حادثات میں کافی کمی آئے گی جبکہ چند صارفین نے کہا کہ ان کے علاقوں میں بھی ایسی ہی موٹر سائیکل لین بنائی جائے تاکہ حادثات کی شرح میں کمی آ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور مریم نواز موٹر سائیکل موٹڑ سائیکل لین وزیراعلٰی پنجابذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لاہور مریم نواز موٹر سائیکل موٹر سائیکل حادثات میں مریم نواز کے لیے کیا جا
پڑھیں:
مریم نواز نے میو ہسپتال میں پاکستان کے پہلے سرکاری کوآبلیشن سینٹر کا افتتاح کر دیا
میو ہسپتال لاہور میں پاکستان کے پہلے سرکاری کوآبلیشن سنٹر کا افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کوآبلیشن مشین پر کینسر سیل کولیکوڈ نائٹروجن کے ذریعے منفی 198 ڈگری تک فریز کرکے ڈیڈ کیا جاتا ہے، دوسرے مرحلے میں کوآبلیشن مشین کے ذریعے کینسر سیل کو 83 ڈگری تک ہیٹ اپ کرکے ختم کیا جاتا ہے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 60 سے 120 منٹ کے آپریشن کے بعد مریض چند ہی گھنٹوں میں چلنے پھرنے کے قابل ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کینسر کے علاج کے لئے نئی تاریخ رقم، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے دورہ چین کے شاندار ثمرات سامنے آنے لگے۔ پنجاب ساؤتھ ایشین ریجن میں کینسر ٹریٹمنٹ میں سبقت لے گیا، صوبہ پنجاب ساؤتھ ایشیا میں کینسر کے علاج کے لئے کو آبلیشن متعارف کرانے والا پہلا صوبہ بن گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے میو ہسپتال میں پاکستان کے پہلے سرکاری کوآبلیشن سنٹر کا افتتاح کر دیا، مریم نواز نے میو ہسپتال میں سرجیکل وارڈ میں پہلی کوآبلیشن مشین کا معائنہ کیا۔ مریم نواز شریف نے پنجاب میں 5 مزید کوآبلیشن مشینیں منگوانے کا حکم جاری کیا اور کوآبلیشن کے لئے ڈاکٹرز اور سٹاف کا پول قائم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کوآبلیشن کے لئے ماسٹر ٹرینرز کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت جاری کیں اور پہلے کوآبلیشن سینٹر کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف سے ملاقات کر کے انہیں شاباش دی۔ مریم نواز نے کوآبلیشن ٹریٹمنٹ کے لئے جانے والے کینسر پیشنٹ سے بات چیت بھی کی، سینئر ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی نے کوآبلیشن مشین کی ورکنگ کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کوآبلیشن مشین پر کینسر سیل کولیکوڈ نائٹروجن کے ذریعے منفی 198 ڈگری تک فریز کرکے ڈیڈ کیا جاتا ہے، دوسرے مرحلے میں کوآبلیشن مشین کے ذریعے کینسر سیل کو 83 ڈگری تک ہیٹ اپ کرکے ختم کیا جاتا ہے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 60 سے 120 منٹ کے آپریشن کے بعد مریض چند ہی گھنٹوں میں چلنے پھرنے کے قابل ہوتا ہے، کوآبلیشن مشین پر ایک مریض کے علاج میں تقریباً 16 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔
وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کوآبلیشن مشین کے ذریعے جگر، پھیپھڑے اور بریسٹ کینسر کا ابتدائی طور علاج کیا جا رہا ہے۔ مریم نواز شریف نے کوآبلیشن ٹریٹمنٹ کے بعد صحت یاب ہونے والے پہلے 5 مریضوں سے ملاقات کی، رانا محمد اصغر اور دیگر مریضوں نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور انہیں محسن قرار دیا۔ رانا محمد اصغر کے جگر میں موجود کینسر کوآبلیشن مشین کے ذریعے ٹریٹ کیا گیا، رانا محمد اصغر، محمد اکرم، مس پروین اور اقبال بانو کوآبلیشن کے ذریعے کینسر ٹریٹمنٹ کرانے والے پہلے 5 مریضوں میں شامل ہیں۔ سینئر انٹر وین شینل ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی بائیو انجینئر اور ٹیکنیشن چین سے ٹریننگ حاصل کر چکے ہیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو ینگ ڈاکٹرز نے شعبہ صحت میں شاندار اقدامات پر مبارکباد دی۔