مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف جن لوگوں کو سیاسی قیدی سمجھتی ہے ان کی فہرست دے،کیا ان لوگوں کا اسٹیٹس سیاسی قیدی کا ہے یا انہوں نے کوئی اور جرم کیا ہے، یہ ساری چیزیں ایسی ہیں جن کیلئے وقت لگ سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی تو ہم پارٹی اور اتحادیوں کے پاس لے کر جائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف قیدیوں کی فہرست دے ہم پھر جواب دے سکیں گے کہ وہ سیاسی قیدی ہیں یا نہیں۔ پی ٹی آئی والے کن لوگوں کو سیاسی قیدی سمجھتے ہیں؟ ۔ امید ہے کہ کل جو میٹنگ ہونے جا رہی ہے اس میں پی ٹی آئی اپنی فہرست دے گی  ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کل جوڈیشل کمیشن سے متعلق اپنی شرائط بتائے گی۔ میٹنگ میں ہم نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز کیا چاہتے ہیں۔پھر کیا جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کیلئے بھی آپ کی کیا کوئی شرط ہے یا نہیں۔اس جوڈیشل کمیشن کے اختیارات کیا ہوں گے، وہ رپورٹ کتنی دیر میں پیش کرے گا۔ اہمیت تو ان چیزوں کی ہے جن پر ابھی کوئی بات نہیں کی گئی۔کسی بھی جمہوری اور سیاسی نظام میں مذاکرات بنیادی تقاضہ ہوتے ہیں۔ جن لوگوں کو پی ٹی آئی سیاسی قیدی سمجھتی ہے ان کی فہرست ہم دی جائے۔ ہمارا یہی مشورہ ہے کہ ان سب چیزوں پر تسلی اور تحمل کے ساتھ بات کریں اور کوشش کریں کہ اتفاق رائے پر پہنچیں۔ مذاکرات کے ہم اس وقت بھی حامی تھے جب اپوزیشن میں تھے۔یاد رہے کہ اس سے قبل وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میری دعا ہے اگر دو نمبری ہو رہی ہے تو بھی مذاکرات کامیاب ہوں۔مجھے ایسے ہی ٹارگٹ کررہے ہیں کہ مذاکرات ناکام ہوں۔ ایک بھی نکتہ ایسا نہیں کہ مذاکرات کامیابی کی طرف جائیں۔ پی ٹی آئی والوں کی نیتوں پر 100 فیصد شک تھا۔ وزیر دفاع نے کہا تھاکہ میری اوقات نہیں کہ مذاکرات ناکام یا کامیاب بناوں۔ تحریک انصاف کا مقصد کامیابی نہیں بلکہ وہ بندہ ڈھونڈ رہے تھے جس پر ناکامی کا ملبہ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف سمیت پارٹی لیڈرشپ مذاکرات کے حق میں تھا۔سینئر لیگی رہنماء رانا ثناءاللہ اور دیگر ساتھی مذاکرات کے حق میں تھے جبکہ میں بھی مذاکرات کے حق میں ہوں لیکن یہ لوگ مذاکرات کے حق میں نہیں تھے ۔ یہ وقت ضائع کر رہے ہیں لیکن مقاصد کچھ اورتھے۔ یہ مذاق رات ہیں، مذاکرات نہیں تھے۔ پی ٹی آئی والے وقت گزار رہے ہیں ان کے مقاصد کچھ اورتھے۔ وہ عمران خان کو مذاکرات کے ذریعے باہر لانے میں سنجیدہ نہیں مجھے ان کی نیتوں پر شک تھا۔ بہت سے لوگوں کے ہاتھ میں گیم آ گئی تھی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مذاکرات کے حق میں جوڈیشل کمیشن تحریک انصاف سیاسی قیدی پی ٹی آئی فہرست دے کی فہرست لوگوں کو ہیں کہ تھا کہ نے کہا

پڑھیں:

( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں، بیرسٹر گوہر
سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا،سلمان اکرم راجاودیگر کا فیصلے پر ردعمل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سنائی گئی تمام سزاؤں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر کا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ان تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے کیونکہ یہ انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں۔پاکستان میں متنازع فیصلوں کی کمی نہ تھی اور آج متنازعہ فیصلوں میں ایک فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔ جو سزائیں دی جا رہی ہیں وہ بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی کال پر کیے گئے احتجاج کے بعد کی جا رہی ہیں۔ جن لوگوں نے ظلم اور ناانصافی کیخلاف آواز بلند کی، انہیں اب ضمیر کی سزا دی جا رہی ہے، قانون واضح ہے کہ محض احتجاج پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں۔بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اور ساتھیوں نے کہا تھا شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا اور کبھی اس پر عمل نہ ہوا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت تین ارکان پارلیمنٹ کو سزا ہوئی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو رہا ہے عدلیہ اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہوگئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اُٹھ گیا ہے، قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ایسی سزائیں ناانصافی ہیں، رات تک ٹرائل چلائے گئے۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 9 مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، پی ٹی آئی کا یہ معاملہ نہیں ، قوم اور ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ، پاکستان کے مستقل کا معاملہ ہے۔ جن لوگوں کو سزا دی گئی وہ بے جرم ہیں، دہشتگردی کا قانون کہاں کہاں استعمال ہوگا ، آئین میں واضح ہے، جلسے جلوس پر دہشت گردی نہیں لگ سکتی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • تحریک انصاف کا 5 اگست کی تحریک شروع کرنے کا پلان تیار
  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کریں تو کیا کریں: اسد
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پی ٹی آئی کا ملک میں آئین و قانون کی بحالی، منصفانہ انتخابات کیلئے نئی سیاسی تحریک شروع کرنے کااعلان
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • ( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • سابق گورنر پنجاب اور تحریک انصاف کے سینئر رہنما میاں اظہر انتقال کر گئے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا اظہار افسوس
  • پی ٹی آئی نے 5 اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی ہے.رانا ثنااللہ
  • ’’تحریک انصاف میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں‘‘
  • ’جو ترمیم پی ٹی آئی اسحاق ڈار کیلئے لائی تھی اب اس کا نشانہ مراد سعید بنیں گے : رانا ثناءاللہ 
  • 5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر