تحریک انصاف جن لوگوں کو سیاسی قیدی سمجھتی ہے ان کی فہرست دے، رانا ثناءاللہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے رہنماء اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف جن لوگوں کو سیاسی قیدی سمجھتی ہے ان کی فہرست دے،کیا ان لوگوں کا اسٹیٹس سیاسی قیدی کا ہے یا انہوں نے کوئی اور جرم کیا ہے، یہ ساری چیزیں ایسی ہیں جن کیلئے وقت لگ سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی تحریری مطالبات پیش کرے گی تو ہم پارٹی اور اتحادیوں کے پاس لے کر جائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف قیدیوں کی فہرست دے ہم پھر جواب دے سکیں گے کہ وہ سیاسی قیدی ہیں یا نہیں۔ پی ٹی آئی والے کن لوگوں کو سیاسی قیدی سمجھتے ہیں؟ ۔ امید ہے کہ کل جو میٹنگ ہونے جا رہی ہے اس میں پی ٹی آئی اپنی فہرست دے گی ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کل جوڈیشل کمیشن سے متعلق اپنی شرائط بتائے گی۔ میٹنگ میں ہم نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز کیا چاہتے ہیں۔پھر کیا جوڈیشل کمیشن کی سربراہی کیلئے بھی آپ کی کیا کوئی شرط ہے یا نہیں۔اس جوڈیشل کمیشن کے اختیارات کیا ہوں گے، وہ رپورٹ کتنی دیر میں پیش کرے گا۔ اہمیت تو ان چیزوں کی ہے جن پر ابھی کوئی بات نہیں کی گئی۔کسی بھی جمہوری اور سیاسی نظام میں مذاکرات بنیادی تقاضہ ہوتے ہیں۔ جن لوگوں کو پی ٹی آئی سیاسی قیدی سمجھتی ہے ان کی فہرست ہم دی جائے۔ ہمارا یہی مشورہ ہے کہ ان سب چیزوں پر تسلی اور تحمل کے ساتھ بات کریں اور کوشش کریں کہ اتفاق رائے پر پہنچیں۔ مذاکرات کے ہم اس وقت بھی حامی تھے جب اپوزیشن میں تھے۔یاد رہے کہ اس سے قبل وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میری دعا ہے اگر دو نمبری ہو رہی ہے تو بھی مذاکرات کامیاب ہوں۔مجھے ایسے ہی ٹارگٹ کررہے ہیں کہ مذاکرات ناکام ہوں۔ ایک بھی نکتہ ایسا نہیں کہ مذاکرات کامیابی کی طرف جائیں۔ پی ٹی آئی والوں کی نیتوں پر 100 فیصد شک تھا۔ وزیر دفاع نے کہا تھاکہ میری اوقات نہیں کہ مذاکرات ناکام یا کامیاب بناوں۔ تحریک انصاف کا مقصد کامیابی نہیں بلکہ وہ بندہ ڈھونڈ رہے تھے جس پر ناکامی کا ملبہ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف سمیت پارٹی لیڈرشپ مذاکرات کے حق میں تھا۔سینئر لیگی رہنماء رانا ثناءاللہ اور دیگر ساتھی مذاکرات کے حق میں تھے جبکہ میں بھی مذاکرات کے حق میں ہوں لیکن یہ لوگ مذاکرات کے حق میں نہیں تھے ۔ یہ وقت ضائع کر رہے ہیں لیکن مقاصد کچھ اورتھے۔ یہ مذاق رات ہیں، مذاکرات نہیں تھے۔ پی ٹی آئی والے وقت گزار رہے ہیں ان کے مقاصد کچھ اورتھے۔ وہ عمران خان کو مذاکرات کے ذریعے باہر لانے میں سنجیدہ نہیں مجھے ان کی نیتوں پر شک تھا۔ بہت سے لوگوں کے ہاتھ میں گیم آ گئی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مذاکرات کے حق میں جوڈیشل کمیشن تحریک انصاف سیاسی قیدی پی ٹی آئی فہرست دے کی فہرست لوگوں کو ہیں کہ تھا کہ نے کہا
پڑھیں:
افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان
کراچی:بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، افغانستان کے لوگوں کو پاکستان سے نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔
توشہ خانہ 2 کیس سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ 2 میں جھوٹے گواہ پیش کرکے وقت ضائع کیا جارہا ہے، جھوٹے گواہ کی سزا سات سال قید ہے، کمرہ عدالت میں میڈیا کے جو تین چار لوگ آتے ہیں انہیں بولنے کی اجازت ہی نہیں۔
علیمہ خان ںے کہا کہ بانی کو بچوں سے بات نہیں کرائی جاتی، بانی عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا ملٹری ٹرائل چل رہا ہے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، افغانستان کے لوگوں کو پاکستان سے نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، افغانوں کو دھکے دے کر نکالا گیا یے، دہشت گردی کی وجہ سے ہمارے فوجی، پولیس والے اور عام لوگ مارے جارہے ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ کے پی کے سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز علی امین گنڈا پور کے ساتھ بیٹھیں، تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی وفد کے ہمراہ افغانستان جائیں، وہ قانونی طریقے سے عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرینگے، ہمارا میڈیٹ چوری کیا گیا پارٹی کو دبایا گیا۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ کامن ویلتھ رپورٹ میں بتایا گیا ہے پاکستان میں الیکشن چوری کیا گیا، پاکستان میں ووٹ چوری کی سزا آرٹیکل چھ ہے، 26ویں ترمیم کرکے عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس ریکارڈ پر ہے، جو ججز سچ کے ساتھ کھڑے ہیں وہ قوم کے ہیرو ہیں، ملک میں عاصم لاء چل رہا ہے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، کے پی میں امن قیام کرنا اور گورننس ٹھیک کرنا ضروری ہے، تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز ان کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی نے کہا ہے پشاور میں فوری جلسہ کریں سب کو بلائیں، یہ حکومت ناجائز حکومت ہے۔