تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر نے کہاکہ انڈیا کرکٹ کے میدان میں تو ہمیں شکست دے رہا ہے لیکن ڈپلومیٹک فرنٹ پر پریشر میں نظر آ رہا ہے۔
اس پر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں حال میں امریکا اور برطانیہ میں ہاؤس آف کامن سے ہو کر آیا ہوں ہمارے دونوں سفیروں کی کارکردگی بہت عمدہ ہے،میں اس کا کریڈٹ وزارت خارجہ کو دوں گا، جو ذمہ داری کے ساتھ کام کررہی ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدے پر صحافی عمران شفقت کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی
ریاض فتیانہ کاکہناتھا کہ قطر کے معاملے میں ہم نے دیکھا ہے ہماری انٹیلی جنس اور ٹیکنالوجی ہر لحاظ سے مشرق وسطیٰ میں سب سے آگے ہے،ہمارے وسائل اور فورسز کا ساتھ ہو گا توپورے مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو سکتا ہے،ایک تو یہ وجہ ہے کہ پاکستان کو پذیرائی مل رہی ہے اس پورے معاملے میں ۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حال ہی میں بیرون ملک سے ہو کر آئے ہیں پاکستان کے سفارتکاروں کی کارکردگی بہت عمدہ ہے pic.
وزیراعظم کو آرڈینیٹر رانااحسان افضل کاکہناتھا کہ سفارتی لحاظ سے پاکستان نے پچھلے ایک ڈیڑھ سال میں بہت کچھ حاصل کیا ہے، ابھی ہم نے ایران کے معاملے میں ثالثی کا کردار بھی ادا کیا،پاکستان اور سعودی عرب یا پورے جی جی سی ممالک ہیں وہاں ہمارا ایک کلیدی رول ہے،جو آپ کو سلامی ملی یہ بھی گواہی دے رہا ہے کہ آپ کا رول بڑھتا جا رہا ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بھچی ہوئی ہے: مشاہد حسین سید
پی پی رہنما علی موسیٰ گیلانی کاکہناتھا کہ یہ جو دورے ہیں عوام کو یہ ضرور لگ رہا ہوگا کہ پاکستان میں سیلاب ہےصدر چین گیا ہوا ہے اور وزیراعظم کبھی قطر توکبھی سعودی عرب جارہا ہے،ان کاکہناتھا کہ انٹرنیشنل ڈائنامکس چینج ہونے جارہے ہیں،اس میں پاکستان ایک فرنٹ رول لے گا، مالی طور پر پاکستان کے پاس طاقت نہیں ہے پاکستان کے پاس ملٹری طاقت ضرور ہے۔
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی،ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسراحسن اقبال نے کہاہے کہ کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) اسلام آباد کیمپس میں اورینٹیشن ڈے 2025 کے موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اورینٹیشن ڈے پر ایم فل اور پی ایچ ڈی کے نئے سکالرز کاخیرمقدم کیاگیا۔ تقریب میں تعارفی سیشنز، پائیڈ کی تحقیقی کتب کی نمائش، ڈاکیومنٹریز اور انٹریکٹو پروگرامز شامل تھے تاکہ طلبہ کو اکیڈمک قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا جا سکے۔ مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اور چانسلر پائیڈ پروفیسر احسن اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ پائیڈ میں داخلہ صرف تعلیمی سفر کا آغاز نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو تحقیق، جدت اور پالیسی سے سنوارنے کا موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پائیڈ اپنی نوعیت کا منفرد ادارہ ہے جہاں تعلیم کے ساتھ عملی تحقیق کو یکجا کیا جاتا ہے اور طلبہ کو براہ راست حکومتی پالیسی سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وڑن 2010 اور وڑن 2025 جیسے منصوبوں کے باوجود سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں کمی نے ملک کو نقصان پہنچایا جبکہ اس کے مقابلہ میں چین، ویتنام اور بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اب پاکستان ’’چوتھی پرواز’’ پر ہے اور اس میں کامیابی کا انحصار پالیسیوں میں استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے۔انہوں نے اڑان پاکستان کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ برآمدات پر مبنی ترقی ونمو،ڈیجیٹلائزیشن،مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ماحول، موسمیاتی موزونیت کے ذریعہ سے خواک وپانی کاتحفظ،توانائی و بنیادی ڈھانچہ میں اصلاحات، تعلیم، صحت اور سماجی تحفظ کے ذریعے برابری و بااختیاری اس پروگرام کے بنیادی ستون ہیں۔ انہوں نے طلبہ کواعلیٰ معیار، علم کو قومی مسائل کے حل سے جوڑنے اور حوصلہ و تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ پائیڈ کے سکالرز ملک کے اگلے محققین اور پالیسی ساز ہیں جن کی دانش اور محنت پاکستان کو خوشحالی اور استحکام کی راہ پر ڈال سکتی ہے۔