کرم میں آگ لگی تھی، صوبے کا وزیراعلی قیدی نمبر آٹھ سو چور کے لیے نکلا ہوا تھا، ایمل ولی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان نے پی ٹی آئی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں آگ لگی ہوئی تھی اور صوبے کا وزیراعلی قیدی نمبر آٹھ سو چور کے لیے نکلا ہوا تھا۔
سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین سیدال خان کی زیر صدارت شروع ہوا، اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پختونخوا بارود کا ڈھیر بناہوا ہے، پختونخوا کو جان بوجھ کر دوبارہ بارود کا ڈھیر بنایا جارہا ہے، پختونوں کا مسئلہ پچاس سال پرانا ہے، ریاست نے ہمارے لئے یہ مسئلہ بنایا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا ضرورت پڑی تھی ضیاء الحق امریکی پیٹروڈالرزکے بدلے پختونخواہ کی سرزمین بیچنے کی، ہم نے قندھار کے طالبان کو سپورٹ کرکے افغانستان کو پانچواں صوبہ بنالیا، پاکستان امریکی ڈالرز کے عوض طالبان کو سپورٹ کرتا رہا، میاں نوازشریف، اور پیپلزپارٹی طالبان کو سپورٹ کررے رہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرف صاحب نے امریکہ سے ڈالر لے کر طالبان کو مزید سپورٹ کیا، ملامنصور پاکستانی پاسپورٹ ہولڈر تھا، ملاہیبت اللہ کو کچلاک میں بٹھا کر طالبان کا لیڈر بنادیا، ملا فضل اللہ کو سوات میں ریڈیو چینل ملتا ہے، ڈمہ ڈولہ کے بعد ہماری پالیسی بدلتی ہے، ڈمہ ڈولہ کے بعد طالبان پاکستان پر حملہ آور ہوئے۔
ایمل ولی نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے اس ملک کیلئے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دیں، آج بھی ہرادارہ طالبان کے حامیوں سے بھرا پڑا ہے، اے پی ایس جیسا سانحہ کبھی اس ملک میں نہیں ہوا، اے پی ایس سانحہ کے بعد تمام لوگ اکٹھے ہوئے، آنیوالی حکومت نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک وزیراعلی اور جرنیل دہشتگردوں کو لاکر دوبارہ پختونخوا میں لاکر بٹھاتا ہے، کرم میں آگ لگتی ہو اور اس صوبے کا وزیراعلی قیدی نمبر آٹھ سو چور کے لیے نکلا ہوا ہے، آپ کی غلطیاں اس قوم کو معذور کرگئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرٹھ اینڈ ری کنسلئیشن کمیشن بنایا جائے،پاکستان کے ہربندے کو دہشتگردی کیخلاف ایک بیانیہ بنایا جائے
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طالبان کو نے کہا کہ ایمل ولی
پڑھیں:
مجھ پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں: مفتاح اسماعیل
’جیو نیوز‘ گریبسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ مجھ پر بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے مجھ سے کچھ نہیں لیا گیا، 2019ء میں، میں جیل میں تھا جب بی آئی ایس پی کا پروگرام ہوا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جس سال میں وزیر تھا اس پروگرام کے لیے 5 ارب نہیں 20 ارب روپے رکھے گئے تھے، میرے بعد اسحاق ڈار اور محمد اورنگزیب نے مسلسل پیسے بڑھائے۔
انہوں نے کہا کہ طارق فضل نے سینیٹ میں جو جواب دیا وہ جھوٹ پر مبنی تھا۔ طارق فضل چوہدری کو کہا ہے کہ وہ معافی مانگیں یا عدالت میں سامنا کریں۔
یہ بھی پڑھیے بینظیر نشونما پروگرام، مفتاح اسماعیل کی اختیارات کے ناجائز استعمال کی تردید مفتاح اسماعیل کا حکومت پر 17 ارب کے ڈاکے کا الزاممفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھ پر دو الزامات لگائے گئے، ایک بےنظیر انکم سپورٹ نشونما پروگرام سے متعلق ہے، فنانس منسٹری میں ہم بی آئی ایس پی کو پیسے دے دیتے ہیں جس کو استعمال وہ کرتے ہیں۔ الزام لگایا گیا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے پیپرا رولز کی پیروی نہیں کی، وہ عالمی ادارہ ہے، عالمی قوانین کی پاسداری کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی اوور بلنگ کی جا رہی ہے، یہ زیادتی ہے، کیا میں نے اوور بلنگ کی ہے؟ جس نے کی ہے اس کو پکڑیں، میں ان کے بارے میں سچ بولتا ہوں اس لیے یہ مجھ پر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں۔ میں نے کوئی بات غلط نہیں کی، میں سچ بولتا رہوں گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خبر آئی کہ 244 ارب روپے کی حکومت نے اوور بلنگ کی ہے، آڈیٹر جنرل نے یہ رپورٹ بنائی ہے، اتنی گزارش ہے یا تو 244 ارب روپے کا کچھ کریں یا اس رپورٹ کا جواب دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کہہ رہی ہے مفتاح اسماعیل گمراہ کر رہا ہے، جس نے اوور بلنگ کی ہے اسے پکڑو یا آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کا جواب دو۔