لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 جنوری 2025)جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں، سیاستدانوں کے غلط رویوں کی وجہ سے پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی، سیاسی آدمی ہوں اور مذاکرات کا قائل ہوں اور مذاکرات سے ہی معاملات ٹھیک ہوتے ہیں،لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف)نے کہا کہ سیاستدانوں کو جیلوں میں نہیں ہونا چاہیے۔

مذاکرات کی کامیابی کیلئے وہ ماحول بھی ہونا چاہیے جس میں اس کی امید کی جا سکے۔ ہم نے اصولوں کو مدنظر رکھ کر مذاکرات کیے اور کامیاب ہوئے۔ سیاسی آدمی ہوںاس لئے ہمیشہ مذاکرات کا قائل ہوں کیونکہ آپس میں بیٹھنے سے معاملات حل ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی پارٹی نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے تو اسے اپنے روئیے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

مجھے پی ٹی آئی کے مطالبات کا معلوم نہیں۔

لیکن میری خواہش ہے کہ مسائل مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوں۔ سب سے پہلی ترجیح عوام کا اعتماد بحال کرنا ہے۔ یہ سب چیزیں ہیں جس پر تمام ہر ادارے کو اگر انہوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے۔ماضی میں جو کچھ ہوا اس کے بھی خلاف تھے۔ سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے۔ ہمیشہ کہتا ہوں سیاستدانوں کو گرفتار نہیں کرنا چاہیئے۔کوئی بھی اگر اپنی حدود سے تجاوز کرتا ہے تو اسے اس بارے سوچنا چاہئے۔

پریس کانفرنس کے دوران جمعیت علماءاسلام (ف)مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ہمیشہ یہ تقاضا رہا ہے کہ آپ آئین کے دائرے میں رہ کر ملک کی خدمت کریں۔ ملک کے نظام سے وابستہ رہیں۔ یہ ہمارا میثاق ملی ہے جب اس کی خلاف ورزی ہوگی تو آئین غیر مو¿ثر ہوجائے گا۔ آئین بے معنی ہوجائے گا جس طرح آج ہم سمجھتے ہیں کہ پارلیمنٹ بے معنی ہوگئی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرمپ کو اپنے دماغ پر سوار کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ امریکی عوام کی مرضی وہ جسے چاہیں اپنا صدر منتخب کریں۔ ہمارے سامنے اپنے ملک کی سلامتی کا سوال ہے۔ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔
.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب چل پڑا

جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں لانگ مارچ کوئٹہ سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو گیا۔ صوبائی امیر کے ہمراہ جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اور صوبائی قیادت بھی ہمراہ تھی۔  لانگ مارچ کی روانگی کے موقع پر خواتین کارکنان بھی موجود تھیں جنہوں نے لانگ مارچ کو روانہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے سرحد کی بندش اور لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر مولانا ہدایت الرحمان کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

 لانگ مارچ کی روانگی سے قبل مولانا ہدایت الرحمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کے لیے یہ لانگ مارچ کیا جا رہا ہے۔ ہم اسلام آباد کے حکمرانوں سے بلوچستان کے موجودہ حالات کا سوال کریں گے۔ ان سے پوچھیں گے کہ بلوچستان کی معدنیات اور ساحل وسائل پر یہاں کے عوام کا کیوں حق نہیں؟

یہ بھی پڑھیے: سیاسی جماعتوں نے بلوچستان کے عوام کو استعمال کیا، مولانا ہدایت الرحمان

مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ عوام تعلیم، صحت اور روزگار چاہتے ہیں۔ آج کے دن میں ہم بلوچستان سے گزریں گے۔ لورالائی میں جلسہ کیا جائے گا جبکہ کل ڈیرہ غازی خان سے پنجاب میں سفر کا آغاز کریں گے۔ پنجاب کے عوام ہمارے منتظر ہیں۔ ان کے ساتھ مل کر لانگ مارچ کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جماعت اسلامی بلوچستان لانگ مارچ مولانا ہدایت الرحمان

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب چل پڑا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
  •   وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
  • حکومت اپنے وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہو گا،مولانافضل الرحمان
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان