یوم ولادت امام علیؑ، گورنر سندھ نے اپنے ہاتھوں سے حلیم بناکر مولانا راشد سومرو کو کھلا دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
مولانا راشد سومرو نے کہا کہ مجھے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ چیک کرکے آؤ کامران ٹیسوری حلیم کیسی بناتے ہیں، میں نے انہیں 100 میں سے 100 نمبر دے دیئے ہیں، جلد مولانا فضل الرحمٰن بھی گورنر صاحب کے ہاں حلیم کھائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے یوم ولادت حضرت امام علی علیہ السلام کے موقع پر حلیم تیار کرکے اپنے ہاتھوں سے مہمانوں کو پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق یوم ولادت حضرت امام علیؑ کے موقع پر گورنر سندھ نے محبت بھرے عمل کی مثال پیش کرتے ہوئے خود اپنے ہاتھوں سے گھوٹا لگا کر حلیم تیار کی۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے بھی گورنر سندھ کی جانب سے تیار کردہ حلیم کھایا اور اسکی تعریف کی۔
مولانا راشد سومرو نے کہا کہ مجھے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ چیک کرکے آؤ کامران ٹیسوری حلیم کیسی بناتے ہیں، میں نے انہیں 100 میں سے 100 نمبر دے دیئے ہیں، جلد مولانا فضل الرحمٰن بھی گورنر صاحب کے ہاں حلیم کھائیں گے۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ مولانا راشد سومرو نے میرا حلیم پاس کر دیا ہے، اب میں مولانا فضل الرحمان کا حلیم کی دعوت پر انتظار کروں گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن مولانا راشد سومرو کامران ٹیسوری گورنر سندھ نے کہا
پڑھیں:
آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
اپنے پیغام میں گورنر سندھ نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے، سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ’’صحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو خوف و دباؤ سے آزاد ماحول فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ گورنر سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے میں صحافیوں کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کو ہر ممکن یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے۔
کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے، جبکہ صحافیوں پر تشدد یا ہراسانی کے واقعات کی شفاف تحقیقات اور فوری انصاف یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے میڈیا اداروں، سول سوسائٹی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر مؤثر اقدامات کریں۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر کہا کہ آئیے عزم کریں کہ پاکستان میں آزاد اور ذمہ دار صحافت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔