حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرادیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی:
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3.47 روپے لیٹر تک اضافہ کردیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3.47 روپے فی لیٹر اورہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں2.61روپے فی لیٹر کے حساب سے اضافہ کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے مقرر کردہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول 3 روپے 47 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد فی لیٹر قیمت252.
وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل بھی 2 روپے 61 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے، جس کے بعد قیمت 260.95 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔
نئی قیمتوں کا اطلاق رات بارہ بجے کے بعد سے آئندہ 15 روز کیلیے ہوگا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا،فیصل کریم کنڈی
ڈی آئی خان: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا تاہم قبائلی اضلاع کے حقوق کے لیے وزیراعظم سے بات کی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں محسود جرگہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالر شپ کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، پشتون قوم کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قبائل کو ریاست سے متحد ہوکر بات کرنی ہوگی، قبائلی اضلاع کے تمام اقوام مشترکہ جرگہ بنا کر اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انصمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا، ضم اضلاع کے 700 ارب پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔
جرگے کے شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ میرا فرض تھا کہ آپ کی وکالت کروں عطا محمد کی بازیابی کے لیے میں نے کردار ادا کیا، وہ میرا فرض تھا، قبائلی عوام کے حقوق کے لیے میں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم سیاست نہیں کریں گے اور ان کے حقوق انہیں ادا کرنے ہوں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو گا، صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔
ڈی آئی خان میں منعقدہ جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے اکابرین شریک تھے۔
Post Views: 1