قطری وزیراعظم کا غزہ میں حماس، اسرائیل جنگ بندی معاہدے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا۔ قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی سے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا۔ قطر، مصر اور امریکا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کیلئے کی جانیوالی ثالثی کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق معاہدے کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔ دوحا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قطری وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاہدہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی میں اضافے کا باعث بنے گا۔ قطری وزیراعظم نے کہا کہ ہم غزہ میں اپنے بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، غزہ میں جنگ بندی کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوشش کامیاب رہی۔ شیخ محمد بن عبدالرحمان بن جاسم الثانی کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل میں جنگ بندی کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا۔ قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی سے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا۔ قطر، مصر اور امریکا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے لیے کی جانے والی ثالثی کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کے اہم نکات سامنے آگئے، اسرائیل اور حماس کے معاہدے کے تحت جنگ بندی کا دورانیہ 6 ہفتوں پر محیط ہوگا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل ہر قیدی کے بدلے 30 فلسطینی قیدی رہا کرے گا، اسرائیل ہر خاتون فوجی قیدی کے بدلے 50 فلسطینی قیدی رہا کرے گا۔ معاہدے کے مطابق حماس 42 روزہ جنگ بندی کے دوران 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گی، پہلے مرحلے میں حماس 19 سال سے کم عمر قیدیوں کو رہا کرے گی۔ اسرائیل 7 اکتوبر 2023ء کے بعد گرفتار 19 سال سے کم عمر افراد کو رہا کرے گا، اسرائیل مجموعی طور پر 1 ہزار 650 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج فیلے ڈیلفیا اور نیتساریم راہداریوں سے مکمل انخلا کرے، اسرائیل یومیہ 600 امدادی سامان سے لدے ٹرکوں کو غزہ پٹی میں داخلے اجازت دے گا۔
دوسرے مرحلے میں حماس فوجی قیدیوں کو رہا، اسرائیلی فوج غزہ پٹی سے مکمل انخلا کرے گی۔ ادھر حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان سے قبل ہی فلسطینی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور خوشیاں منانے لگے۔ 465 دنوں سے اسرائیلی حملوں کا سامنا کرنے والے فلسطینی جنگ بندی کے معاہدے کے باضابطہ اعلان سے پہلے خان یونس میں بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے۔ اس سے قبل امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوگیا۔ معاہدے کے نتیجے میں غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں وقفہ آئے گا، معاہدہ سے دونوں طرف کے قیدیوں کی مرحلہ وار رہائی عمل میں آئے گی، فائر بندی معاہدے پر اتوار سے عمل درآمد شروع ہونے کا امکان ہے، فائر بندی معاہدے پر عملدرآمد کے 16 ویں روز جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے مذاکرات شروع ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حماس اور اسرائیل جنگ بندی معاہدے مصر اور امریکا قیدیوں کو رہا جنگ بندی کے رہا کرے گا کو رہا کرے معاہدے کے
پڑھیں:
اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے ابھی تک محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے اور غزہ حکام یورپی اسپتال کے نیچے سرنگوں کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کی بھی تردید کرچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ کر دیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے محمد سنوار کی لاش ملنے کا بھی دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ محمد سنوار کی لاش یورپی اسپتال کے نیچے بنی سرنگ سے ملی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس نے ابھی تک محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے اور غزہ حکام یورپی اسپتال کے نیچے سرنگوں کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کی بھی تردید کرچکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کے لیے امداد لے کر آنے والے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے بعد عملے کو اغواء کر لیا۔ عرب میڈیا کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشت گردی قرار دے دیا۔ حماس نے کہا کہ فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضہ آزادی کی آواز کو خاموش نہیں کرسکے گا اور نہ ہی غزہ کے لیے بڑھتی ہوئی عالمی یکجہتی کو بھی روک سکے گا۔