طالبان حکومت کا اسرائیلی حملے پر شدید ردعمل، عالمی برادری سے کارروائی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
کابل (نیوز ڈیسک) افغانستان کی طالبان حکومت نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیلی فضائی حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے سفاکانہ اقدام اور انسانی اقدار کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ترجمان افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی طیاروں نے دوحہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کئی افراد شہید ہوئے۔ طالبان حکومت نے فلسطین اور شہدا کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ اسرائیل بار بار عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور مسلسل جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، جبکہ عالمی ادارے اور طاقتور ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اسرائیلی جارحیت اور جنگی جرائم کو فوری طور پر روکا جائے، ریاستوں کی خودمختاری کا احترام یقینی بنایا جائے اور فلسطین کے مظلوم عوام کے خلاف بربریت کا سلسلہ ختم کیا جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے یہ فضائی حملہ اس وقت کیا جب حماس کی قیادت غزہ جنگ بندی معاہدے پر مشاورت کے لیے دوحہ میں موجود تھی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا میں الو بڑھ گئے، محکمہ داخلہ کا سخت کارروائی کا فیصلہ
امریکی حکومت نے 5 لاکھ الو (بارڈ آولز) کو مارنے کا منصوبہ تیار کر لیا جس پر ماحولیاتی ماہرین اور جنگلی حیات کے تحفظ کے حامی سخت تنقید کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹو بھالو باز نہ آیا، بے تحاشہ پھل کھانے پر پھر اسپتال میں داخل
یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ بارڈ الو شکار میں زیادہ ماہر اور جارح ہیں جس کے باعث وہ مقامی نسل کے اسپاٹڈ الو کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔ اسپاٹڈ الو کو سنہ 1990 میں خطرے سے دوچار قرار دیا گیا تھا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم قدرتی توازن بحال کرنے کے لیے ضروری ہے تاہم ناقدین کے مطابق یہ منصوبہ غیر ضروری اور ناکامی کا شکار ہونے والا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حکومت پیشہ ور شکاریوں کو بھرتی کرے گی جو ان الوؤں کو ہلاک کریں گے۔ ان علاقوں میں جہاں اسلحے کے استعمال کی اجازت نہیں الوؤں کو پکڑ کر یوتھنائز (یعنی انجیکشن وغیرہ لگا کر غیر تکلیف دہ موت دینا) کیا جائے گا۔
بتایا جا رہا ہے کہ 5 لاکھ الو مارنے کا مطلب ان کی آبادی کا تقریباً 10 فیصد ختم کر دینا ہے۔
مزید پڑھیے: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران
ریپبلکن سینیٹر جان کینیڈی نے اس منصوبے کو تاریخ کا سب سے بیوقوفانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت قدرت کے توازن کو مصنوعی طور پر بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کینیڈی نے اس منصوبے کے خلاف ایک قرارداد بھی پیش کی ہے جس کے مطابق اگر اسے کانگریس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری مل جائے تو اس پالیسی پر عملدرآمد روک دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیونٹیوں کی اسمگلنگ میں اضافہ، اس کے نقصانات کیا ہیں؟
سینیٹر کینیڈی نے محکمہ داخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ وہ 4 لاکھ 53 ہزار بارڈ الو صرف اس لیے مارنا چاہتا ہے کہ اس کو لگتا ہے یہ اسپاٹڈ الو سے بہتر شکاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپاٹڈ الو آلو امریکا امریکی الو امریکی محکمہ داخلہ بارڈ الو