نیب نے بیڑا غرق کردیا ہے،جسٹس محسن اختر کیانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا ہے کہ کوئی جج ہو، پولیس افسر ہو یا سی ڈی اے ملازم ہو جس کو ڈر لگے وہ اپنا تبادلہ کرالے، فائدہ لیتے ہوئے آپ کو ڈر نہیں لگتا لیکن اپنا کام کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران نیب، سی ڈی اے، چیئرمین سی ڈی اے اور ڈی سی اسلام آباد سے متعلق جسٹس محسن اختر کیانی کے اہم ریمارکس سامنے آئے، ان کا کہنا ہے کہ نیب نے پہلے ہی بیڑا غرق کردیا ہے، سیاسی انتقام کو چھوڑ کر بھی نیب کا کوئی پرسان حال نہیں، نیب کی دوسری ترامیم کے بعد سارے کیسز واپس ہوئے۔
اسلام آباد میں 106 کیس تھے اب تین چار ہی رہ گئے ہیں، پرانے کیس تو ختم ہوگئے۔سی ڈی اے مجسٹریٹ سردار آصف سے مکالمہ کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے کہا کہ سول رائٹ اور دائرہ اختیار دیکھنا ہوگا، نیب اور ایف آئی اے کا دائرہ اختیار بھی دیکھنا ہوگا، وہ اپنا کام کر رہے ہیں آپ اپنا کام کریں، ایک غلطی ہوتی ہے ایک بدنیتی پر مبنی کام ہوتا ہے، غلطیوں کی سزا نہیں ہوتی ایمانی کی سزا ہوتی ہے، ڈرنا چھوڑ دیں لوگوں کے کام کریں لوگوں کے مسئلے حل کریں ،کسی کو نیب نہیں اٹھائے گا سارے اپنا کام کریں، نیب کے کہنے پر مت چلیں، کسی سے مت ڈریں لوگوں کو مدد کریں، یہ اکیلے آدمی کے بس کی بات نہیں، آپ اگر اپنا صحیح طرح کام شروع کریں تو سی ڈے اے کی ضرورت ہی نہیں بچے گی۔
جسٹس محسن اختر کیانی کہتے ہیں کہ عدالتی حکم کے باوجود چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر ایک ہی شخص کو لگائے رکھا یے، ہونا تو یہ چاہیئے کہ کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے ہر سیکٹر میں ڈی سی ہونا چاہیئے لیکن جو عدالتی حکم نہیں مانتا کیا وہ شخص ایک ڈی سی کو ہٹاکر پانچ ڈی سی رکھے گا؟ اسی لیے جب عدالت نے ڈی سی ہٹانے کا حکم دیا تو سارے اس کے پیچھے کھڑے ہو گئے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جسٹس محسن اختر کیانی اسلام آباد اپنا کام سی ڈی اے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہی کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کشمیر کے عوام کی آواز رہی ہے اور عالمی سطح پر بھی کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کرتی آئی ہے، بطور وزیرِ خارجہ انہوں نے کشمیری عوام کا مؤقف بین الاقوامی فورمز پر بھرپور انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور کشمیر کی تاریخ گہرے تعلق کی عکاس ہے، آزاد کشمیر میں پارٹی کی جیت کو راتوں رات شکست میں تبدیل کیا گیا جس کے نتیجے میں سیاسی خلا پیدا ہوا۔ ان کے مطابق اس غیرسیاسی سوچ نے خطے میں جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم تین نسلوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور پیپلز پارٹی ہی واحد جماعت ہے جو کشمیری عوام کی حقیقی نمائندہ کہلا سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں سب کا کردار قوم کے سامنے ہے، کشمیر کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں انہیں مایوس نہیں کروں گا، آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت بننے کے بعد اس کی ذمہ داری میری ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے اور اب یہ وقت ان کے لیے ایک امتحان ہے جس میں پارٹی اپنی سیاسی بصیرت اور عوامی اعتماد سے سرخرو ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد خطے میں نئی سیاسی صف بندیاں تیز ہو گئی ہیں۔