دوحہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت: پاکستان کاقطرکے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان نے برادر اسلامی ملک قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اسرائیلی حملہ اشتعال انگیز، غیر ذمہ دارانہ اور قطر کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے ، یہ اقدام بین الاقوامی امن و سلامتی کے حوالے سے اسرائیل کی عدم سنجیدگی ہے، اسرائیل کا یہ حملہ خطے کو غیر مستحکم کرنے کی پالیسی کا تسلسل ہے، ایسے اقدامات پر عالمی برادری کو خاموش نہیں رہنا چاہیے، اسرائیل کو اس کے اقدامات کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔
پاکستان کی جانب سے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کیا گیاہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کو اس غیرقانونی اورخطرناک اقدام پر جوابدہ بنائے، پاکستان برادر ملک قطر کے عوام اور قیادت کے شانہ بشانہ کھڑا ہے ، پاکستان قطر کی قومی خودمختاری و سلامتی کے دفاع میں ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج
اسلام آباد( تجزیہ ۔صغیر چوہدری )دوحہ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی گونج – اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لانے کی تجویز،اب صرف مذمت نہیں، عملی اقدامات وقت کی ضرورت ہے وزیر اعظم شہباز شریف
“قطر پر اسرائیلی حملہ امن کی کوششوں کو سبوتاژ ہے”
“فلسطین کے منصفانہ حل تک مشرق وسطیٰ میں امن ممکن نہیں”
پاکستان نے اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں پیش کرنے کی تجویز دی۔
دیگر مسلم رہنماؤں کی بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت، قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی۔۔۔۔
دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے دوران وزیراعظم پاکستان کا خطاب سب سے نمایاں رہا۔ انہوں نے اسرائیل کے قطر پر حملے کو خطے میں امن کی کوششوں کے خلاف کھلا وار قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کرتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا: “اب وقت آ گیا ہے کہ اسلامی دنیا صرف مذمت پر اکتفا نہ کرے بلکہ عملی اقدامات کرے۔ اسرائیل کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر عالمی عدالت انصاف میں جوابدہ بنایا جائے۔”
انہوں نے خبردار کیا کہ “جب تک مسئلہ فلسطین منصفانہ بنیادوں پر حل نہیں ہوتا، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔”
وزیراعظم پاکستان نے یہ بھی کہا کہ “قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کے لیے مخلصانہ کردار ادا کیا ہے، اس پر حملہ دراصل پورے خطے کے امن پر حملہ ہے۔”
اجلاس کے دوران دیگر مسلم رہنماؤں نے بھی اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا کہ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردی ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے قطر کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم عالمی امن کیلئے خطرہ ہیں۔
تاہم دوحہ اجلاس میں پاکستانی وزیراعظم کی یہ تجویز سب سے زیادہ نمایاں رہی کہ او آئی سی اور عرب لیگ کے پلیٹ فارم سے اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں لا کر جوابدہ بنایا جائے۔