لاہور پولیس نے جرائم کی روک تھام میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی جدید سسٹم پنجاب ایمرجنسی اے آئی متعارف کروا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیشہ فن کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکا، لاہور کی خوبصورتی اجاگر کرنے والا آرٹسٹ پولیس اہلکار سب کے لیے مثال

یہ نظام پنجاب سیف سٹی اتھارٹی اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کی مشترکہ کاوش ہے جو پولیس کو جرائم کے ممکنہ علاقوں کی بروقت نشاندہی، مؤثر پٹرولنگ اور فوری کارروائی میں مدد دے گا۔

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا کہ یہ جدیداے آئی سسٹم اسمارٹ پولیسنگ اور اسمارٹ پٹرولنگ کو ممکن بنائے گا جس سے لاہور پولیس کی ورکنگ میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔

جرائم کی پیشگوئی

 اے آئی الگورتھم تاریخی جرائم ڈیٹا، موسم، ٹریفک پیٹرنز اور سوشل میڈیا رجحانات کا تجزیہ کر کے پولیس کو خبردار کرے گا کہ کن علاقوں میں چوری، ڈکیتی یا دیگر واردات کا خطرہ ہے۔

ہاٹ اسپاٹس کی شناخت

لاہور کے مصروف بازار، سڑکیں، رہائشی علاقے اور دیگر خطرناک مقامات کو ریئل ٹائم میں مانیٹر کیا جائے گا تاکہ ان علاقوں میں فوری اقدامات کیے جا سکیں۔ خطرے والے علاقوں میں پولیس کے گشت کو مؤثر بنایا جائے گا۔

15 ہیلپ لائن بھی اے آئی سے منسلک

پہلی بار 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن کو بھی اے آئی سے منسلک کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

اب کال کرنے والوں کو انٹرایکٹو وائس رسپانس سسٹم (آئی وی آر) کے ذریعے خودکار آپشنز دیے جائیں گے۔ خواتین متاثرین براہ راست خاتون پولیس افسران سے رابطہ کر سکیں گی۔

پولیس ڈیٹا سسٹمز سے مکمل ہم آہنگی

یہ سسٹم پولیس اسٹیشن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم، ہوٹل ای آئی اور ٹیننٹ رجسٹریشن سسٹم کے ساتھ منسلک ہے جس سے مشتبہ افراد اور مجرمان کی شناخت اور ٹریکنگ مزید آسان ہو جائے گی۔

نظام لاہور کے بعد دیگر شہروں میں بھی نافذ ہوجائے گا

پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے مطابق یہ اے آئی سسٹم پہلے مرحلے میں لاہور میں مکمل طور پر فعال کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اسے دیگر شہروں میں بھی نافذ کر دیا جائے گا تاکہ پورے صوبے میں جرائم کی مؤثر نگرانی ممکن ہو۔

مزید پڑھیں: لاہور ٹریفک پولیس نے ایک دن میں 11 بچوں کو پیشہ ور بھکاریوں کے چنگل سے بچالیا

لاہور پولیس کا یہ اقدام پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ایک روشن مثال ہے۔ اگر یہ سسٹم مؤثر ثابت ہوتا ہے تو یہ پولیسنگ کے روایتی طریقہ کار میں ایک انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے جہاں جرائم پیش آنے سے پہلے ان کی پیشگوئی ممکن ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب پنجاب ایمرجنسی اے آئی چور پکڑنے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال لاہور لاہور پولیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پنجاب ایمرجنسی اے ا ئی لاہور لاہور پولیس لاہور پولیس جائے گا اے ا ئی

پڑھیں:

لاہور: پولیس سب انسپکٹر کے گھر سے کام کرنے والی لڑکی کی لاش برآمد

—فائل فوٹو

لاہور کے علاقے کاہنہ میں ایک گھر سے کام کرنے والی لڑکی کی لاش ملی ہے۔

پولیس کے مطابق 15 سال کی روزمیری نامی ملازمہ 3 ماہ سے پولیس سب انسپکٹر کے گھر پر کام کر رہی تھی۔

رانی پور، تشدد سے قتل کمسن ملازمہ کے والد کی پیسوں سے متعلق گفتگو سامنے آ گئی

صوبہ سندھ کے شہر رانی پور میں ملازمہ تشدد و ہلاکت کیس میں بچی کے والد کی پیسوں کی لین دین سے متعلق گفتگو کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی لاش گھر کی پہلی منزل کی گرل کے ساتھ لٹک رہی تھی۔

پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ لاش پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کر دی گئی ہے، یہ خودکشی ہے یا قتل ہے، اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور، اغوا کے دو روز بعد نوجوان کی لاش جھاڑیوں سے برآمد
  • پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیز میں ڈاکٹرز اور نرسنگ کے کورس میں اے آئی بھی شامل
  • لاہور؛ اہل خانہ کو یرغمال بنا کر دوست کو قتل کرنے والا ملزم گرفتار
  • لاہور: ڈیفنس میں دوست نے گھر میں گھس کر دوست کو قتل کر دیا
  • 78 ڈی ایس پیز کے تبادلے
  • لاہور: پولیس سب انسپکٹر کے گھر سے کام کرنے والی لڑکی کی لاش برآمد
  • گلستان جوہر میں سفید کار دہشت کی علامت بن گئی،شہریوں میں خوف و ہراس
  • دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں: آئی جی پولیس
  • تھانہ گلبرگ پولیس کی کارروائیاں، جرائم میں ملوث 7 ملزمان گرفتار