جدید طریقہ علاج کا آغاز، پنجاب کینسر ٹریٹمنٹ میں جنوبی ایشیا میں سبقت لے گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نواز کے کامیاب دورہ چین کی بدولت پنجاب ساؤتھ ایشین ریجن میں کینسر ٹریٹمنٹ میں سبقت لے گیا۔ مریم نواز نے میو ہسپتال میں پاکستان کے پہلے سرکاری کو - ابلیشن سنٹر کا افتتاح کر دیا۔ وزیراعلیٰ نے میو ہسپتال میں سرجیکل وارڈ میںپہلی کو- ابلیشن مشین کا معائنہ کیا۔ پنجاب میں 5 مزید کو۔ابلیشن مشینیں منگوانے کا حکم دیا اور ڈاکٹر اور سٹاف کا پول قائم کرنے کی ہدایت کی۔ مریم نواز نے کو-ابلیشن کے لئے ماسٹر ٹرینرز کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی پہلے کو- ابلیشن سنٹرکے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف سے ملاقات کی اور شاباش دی۔ کو- ابلیشن ٹریٹمنٹ کے لئے جانے والے کینسر پیشنٹ سے بات چیت بھی کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ کو- ابلیشن مشین پر کینسر سیل کو لیکوڈ نائٹروجن کے ذریعے منفی198 ڈگری تک فریز کر کے ڈیڈ کیا جاتا ہے۔ دوسرے مرحلے میں کو- ابلیشن مشین کے ذریعے کینسر سیل کو 83 ڈگری تک ہیٹ اپ کر کے ختم کیا جاتا ہے۔ 60 سے 120منٹ کے آپریشن کے بعد مریض چند ہی گھنٹوں میں چلنے پھرنے کے قابل ہوتا ہے۔ کو- ابلیشن مشین پر ایک مریض کے علاج میں تقریباً16 لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ کو- ابلیشن مشین کے ذریعے جگر، پھیپھڑے اور بریسٹ کینسر کا ابتدائی طور علاج کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کو- ابلیشن ٹریٹمنٹ کے بعد صحت یاب ہونے والے پہلے5 مریضوں سے ملاقات کی۔ رانا محمد اصغر اور دیگر مریضوں نے مریم نواز کا شکریہ ادا کیا اور انہیں محسن قرار دیا۔ مریضوں نے کہا کہ مریم نواز نے جو کہا کر کے دکھایا۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ کو-ابلیشن کے نئے اور جدید طریقہ کار کے ذریعے کینسر کے مریضوں کا علاج شروع ہونے پر بے حد خوش ہوں۔ پاکستان کے پہلے کو- ابلیشن سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ کینسر کے مریضوں کا جلد اور مفت علاج میرا عزم ہے۔ دورہ چین میں چینی حکومت کے دریافت کرنے پر ہیلتھ کو پہلی ترجیح قرار دیا۔ دورہ چین میں نمائش کے دوران کو-ابلیشن مشین دیکھی اور پوری معلومات لیں۔کو-ابلیشن مشین بنانے والی کمپنی سے دورہ چین کے دوران ہی ایم او یو سائن کر لیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پنجاب نے پاکستان میںکینسر ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجی لانے میں لیڈ لی۔ انڈیا سمیت ریجن کے کسی بھی ہسپتال میں کو-ابلیشن مشین موجود نہیں۔ اگر کینسر کے لاچار مریض پر پیسے خرچ نہیں کرنے تو کہاں خرچ کرنے ہیں؟ کینسر کے مریض کا 100فیصد علاج مفت ہو گا۔ دیگر صوبوں کے ضرورت مند کینسر مریضوں کاعلاج کیا جائے گا۔ نواز شریف کینسر ہسپتال ابھی بن رہا ہے اس لیے فوری طور پر میو ہسپتال میں کو- ابلیشن ٹریٹمنٹ شروع کیا۔ نیا طریقہ علاج ہونے کی وجہ سے کامیابی کا تناسب کا تعین کرنا مشکل ہوتا ہے۔ والدہ کو کینسر کی تکلیف سے گزرتے ہوئے خود دیکھا۔ دورہ چین کے دوران کو-ابلیشن مشین دیکھ کرپنجاب میں لانے کا عہد کر لیا تھا۔ نوازشریف نے کہا کہ کینسر ہسپتال کی تکمیل میں کچھ وقت باقی ہے اس وقت تک کینسر کے مریضوں کا کیا بنے گا۔ 5 کو۔ ابلیشن مشینیں اور لائیں گے جنہیں نشترملتان، راولپنڈی اور3 نواز شریف کینسر ہسپتال میں نصب کریں گے۔ نواز شریف کینسر ہسپتال دسمبر میں فنکشنل ہوگا۔ پہلا یونٹ میں کو۔ ابلیشن سنٹر قائم کریں گے۔ کینسر کے علاج کے لئے تمام سہولتیں اور وسائل مہیا کریں گے۔ ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ پیرا میڈیکل سٹاف کو بھی ٹرینڈ کریں گے۔ پنجاب کے عوام کے لئے تو کھلے ہی ہیں، باقی صوبوں کے عوام بھی اپلائی کر سکتے ہیں۔ پاکستان بالخصوص پنجاب کی عوام کی خدمت کا موقع ملنے پر اللہ کا شکر بجا لاتی ہوں۔ دکھی انسانیت کی خدمت کرنا ہی میرا عزم ہے۔ دوسری جانب مریم نوازکی ہدایت پر مریم اورنگزیب، خواجہ سلمان رفیق، کاظم پیرزادہ، صہیب بھرت، رانا سکندر عظمت پور پہنچ گئے اور اپنی نگرانی میں ٹینٹ، جانوروں کا ونڈہ، راشن، صاف پانی تقسیم کرایا۔ فلڈ ریلیف ٹینٹ سٹی قائم کرنے کا سلسہ جاری ہے اورساتھ ساتھ فلڈ ریلیف ٹینٹ سٹی میں راشن، صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایک طبی معجزہ---پنجاب نے تاریخ رقم کر دی۔ دورہ چین میں میری نظر Hygea کمپنی کی مہلک ٹیومرز کے علاج کی جدید ٹیکنالوجی پر گئی۔ یہ انقلابی طریقہ مائع نائٹروجن سے ٹیومرز کو -180° پر منجمد اور 80° پر گرم کر کے کینسر کے خلیات ختم کرتا ہے جبکہ صحت مند ٹشوز محفوظ رہتے ہیں۔ چین کے دورے کے بعد میں نے طبی جدت آگے بڑھائی اور الحمدللّٰہ پہلی مشین میو ہسپتال میں نصب ہو چکی ہے۔ ہمارے ڈاکٹرز کی ٹیم نے چین میں خصوصی تربیت حاصل کی ہے، ابھی تک خطے کے کسی ملک میں کوابلیشن ٹیکنالوجی دستیاب نہیں -کوابلیشن کی بدولت پنجاب کینسر کے جدید ترین علاج کو اپنانے والا پہلاخطہ بن گیاہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کو ابلیشن مشین میو ہسپتال میں کینسر کے مریض کینسر ہسپتال مریم نواز نے مریضوں کا دورہ چین کے ذریعے کریں گے چین میں کے لئے میں کو نے کہا
پڑھیں:
وزیراعلی پنجاب مریم نواز جنوبی پنجاب کے ایم پی ایز سے کیوں ناراض ہیں؟
پنجاب کے مختلف علاقوں میں دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 47 سو سے زائد دیہات متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 47 لاکھ 23 ہزار افراد اس آفت سے متاثر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام صدر کی مخیر حضرات اور عالمی اداروں سے سیلاب متاثرین کی فوری مدد کی اپیل
ان میں سے 26 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے لیکن امدادی کارروائیوں میں عوامی نمائندوں کی غیرفعالیت نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو شدید برہم کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جب دریائے چناب میں طغیانی آئی تو وزیراعلیٰ مریم نواز اور چیف سیکریٹری پنجاب زاہد زمان نے ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کی انتظامیہ کو بروقت انخلا اور سخت اقدامات کی ہدایات جاری کی تھیں یہاں تک کہ عوامی تعاون نہ ملنے کی صورت میں پولیس فورس کے استعمال کا بھی کہا گیا تھا۔
ایم پی ایز پر تنقید، ’بیانات نہیں، عملی کام چاہیے‘جب جنوبی پنجاب کے علاقوں، خصوصاً جلالپور پیروالا اور تحصیل علی پور میں پانی داخل ہوا اور شہری متاثر ہونے لگے تو وزیراعلیٰ مریم نواز نے متعلقہ لیگی ایم پی ایز اور انتظامیہ کی سرزنش کی۔
مزید پڑھیے: امن بحالی کے اقدامات اور سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ نے دریافت کیا کہ جب صورتحال کا اندازہ تھا تو بروقت اقدامات کیوں نہ کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ عوام کو نکالنے کے لیے فورس کا استعمال ممکن تھا مگر عوامی نمائندے زمینی سطح پر متحرک دکھائی نہیں دیے۔
مریم نواز نے خاص طور پر ملتان، مظفر گڑھ اور بہاولپور کے ارکان اسمبلی سے ناراضی کا اظہار کیا جن میں عامر طلال گوپانگ (ایم این اے)، محمد نواب گوپانگ (ایم پی اے)، محمد سبطین رضا (ایم پی اے)، خالد محمود وارن، میاں شعیب اویسی اور خالد محمود ججا شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر بیانات دینا کافی نہیں نمائندوں کو خود اپنے حلقوں میں جا کر ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنی چاہیے تھی۔
کشتیوں کی اوور چارجنگ، امدادی کاموں میں کوتاہی پر بھی برہمیسیلابی علاقوں میں کشتیوں کی اوور چارجنگ پر بھی مریم نواز نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور حکم دیا کہ اس ناجائز منافع خوری کو فوری طور پر روکا جائے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مصیبت میں ہیں ان سے پیسے بٹورنا غیر انسانی عمل ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا جلالپور پیر والا میں نجی کشتی مالکان کے مالی استحصال پر سخت نوٹس
مریم نواز نے اس صورتحال کے پیش نظر پنجاب کابینہ کے وزرا کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں جا کر ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جلالپور پیروالا کا دورہ، سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کیے
اس وقت سینیئر وزیر مریم اورنگزیب گزشتہ ایک ہفتے سے مظفر گڑھ اور ملتان میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جب کہ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، وزیر قانون ملک صہیب بھرت، وزیر آبپاشی کاظم خان پیرزادہ اور وزیر تعلیم رانا سکندر حیات جنوبی پنجاب میں موجود ہیں اور اپنی نگرانی میں امدادی کارروائیاں کروا رہے ہیں۔
نقصانات کا تخمینہ اور اگلے اقداماتذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ ہر ضلع میں نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے اور اس کی ایک جامع رپورٹ تیار کی جائے تاکہ پانی اترتے ہی ترقیاتی و بحالی منصوبے شروع کیے جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب کے ایم پی ایز پنجاب کے صوبائی وزرا پنجاب میں سیلاب جلالپور پیر والا کشتیوں کی اوورچارجنگ مریم نواز ایم پی ایز پر برہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف