کے الیکٹرک صارفین سے 8 قسم کے مختلف ٹیکسز وصول کیے جانیکا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت توانائی نے کے الیکٹرک صارفین سے 8 مختلف قسم کے ٹیکسز وصول کیے جانے کا اعتراف کر لیا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی بلوں پر وصول کیے جانے والے ٹیکسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں جس میں انکشاف ہوا کہ صارفین سے 4 مختلف قسم کے جی ایس ٹی وصول کیے جاتے ہیں۔ دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک صارفین سے جی ایس ٹی، مزید جی ایس ٹی،
اضافی جی ایس ٹی اور خوردہ فروش جی ایس ٹی کی مد میں وصولی کی جا رہی ہے۔ کے الیکٹرک صارفین سے گزشتہ ایک سال کے دوران نارمل جی ایس ٹی کی مد میں 102 ارب 43 کروڑ روپے وصول کیے گئے جبکہ مزید جی ایس ٹی کی مد میں 3 ارب 14 کروڑ اور اضافی جی ایس ٹی کی مد میں 11 ارب 87 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ صارفین سے کے الیکٹرک نے خوردہ فروش جی ایس ٹی کی مد میں 1 ارب 83 کروڑ روپے وصول کیے۔ صارفین نے انکم ٹیکس کی مد میں 30 ارب 26 کروڑ روپے بھی ادا کیے۔ کے الیکٹرک صارفین سے ود ہولڈنگ نیٹ میٹررنگ کی مد میں 61 کروڑ اور ٹی وی لائسنس فیس کی مد میں 1 ارب 15 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے الیکٹرک صارفین سے جی ایس ٹی کی مد میں کروڑ روپے وصول کیے
پڑھیں:
60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف
بالی ووڈ کی اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر اور بزنس مین راج کندرا 60 کروڑ روپے کے فراڈ کیس میں بھارتی اداکارہ نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔
ان دنوں راج کندرا اور اداکارہ شلپا شیٹی 60 کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کیس میں تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں، یہ مقدمہ ان کی سابقہ کمپنی کا ہے جس میں ان کی اہلیہ اداکارہ شلپا شیٹی کے ملوث ہونے کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔
اس ہائی پروفائل کیس کی تفتیش ممبئی پولیس کی اکنامک آفینسز ونگ (EOW) کر رہی ہے جس میں اب نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راج کندرا نے تحقیقاتی ٹیم کو اپنے نئے بیان میں بتایا ہے کہ کمپنی کے جمع شدہ فنڈز کا ایک بڑا حصہ بنائی جانے والی فلموں اور دیگر پراجیکٹس کی تشہیری مہم پر خرچ کیا گیا، جس میں تقریباً 20 کروڑ بھارتی روپے پروموشن اور دیگر اخراجات پر خرچ کیے گئے۔
راج کندرا نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بالی ووڈ کی نامور اداکارہ بپاشا باسو اور نیہا دھوپیا بھی ان پروموشنز کا حصہ تھیں جس کو ادائیگیاں کی گئی تھیں۔ راج نے پروموشنز کی تصاویر بھی بطور ثبوت دکھائی ہیں۔
تاہم اس بات کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ بپاشا اور نیہا کو یہ ادائیگیاں واقعی ہوئیں یا یہ دوںوں بھی کمپنی کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے آگاہ تھیں اور اس کا حصہ تھیں۔