ٹرمپ نے بائیڈن کے 4 سالہ دور کو بدترین قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بائیڈن کی خارجہ پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نو منتخب
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال میں ملک تاریخ کی نچلی ترین سطح پر چلا گیا۔ بائیڈن انتظامیہ عالمی معاملات سے نمٹنے میں ناکام رہی‘ افغانستان سے انخلا کے دوران اربوں ڈالر کا سامان طالبان کے پاس چھوڑ دیا گیا، بائیڈن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث پیوٹن نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ اس سے قبل بھی ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل پرحملہ کرنے والوں کومعاف کردوں گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!