لاس اینجلس میں لگی جنگلاتی آگ بے قابو ، 25 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاس اینجلس: امریکی شہر لاس اینجلس میں لگنے والی جنگلاتی آگ 9 دن گزر جانے کے باوجود قابو نہیں آئی، جس کے نتیجے میں اب تک 25 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جنوبی کیلیفورنیا کے علاقے میں 60 لاکھ افراد کو شدید خطرے کا سامنا ہے۔
آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں تیز ہوائیں بڑی رکاوٹ بن رہی ہیں، جو فائر فائٹرز کے لیے مزید مشکلات پیدا کر رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی آلودگی اور زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے آگ کی شدت غیر معمولی طور پر زیادہ ہو گئی ہے۔ ایٹن اور پیلیسیڈز کے علاقوں میں لگی یہ آگ جنوبی کیلیفورنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ بن چکی ہے۔ حکام نے عوام سے احتیاط برتنے اور ہنگامی حالات کے لیے تیار رہنے کی اپیل کی ہے تاکہ مزید نقصانات سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
آسٹریا، اسکول میں فائرنگ سے طلبہ سمیت 10 افراد ہلاک
عالمی خبر رساں ادارے اےایف پی کی رپورٹ کے مطابق گراز کے میئر ایلکے کاہر نے آسٹرین پریس ایجنسی (اے پی اے) کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں کئی طلبہ، کم از کم ایک بالغ فرد اور مشتبہ شوٹر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی ملک آسٹریا کے جنوب مشرقی شہر گراز میں ایک اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں طلبہ سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ادارے اےایف پی کی رپورٹ کے مطابق گراز کے میئر ایلکے کاہر نے آسٹرین پریس ایجنسی (اے پی اے) کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں کئی طلبہ، کم از کم ایک بالغ فرد اور مشتبہ شوٹر شامل ہیں۔ خیال رہے کہ یورپ میں اسکول میں فائرنگ کے واقعات امریکا کے مقابلے میں بہت کم ہوتے ہیں۔
لیکن حالیہ برسوں میں یورپ کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں پر ایسے حملوں نے ہلا کر رکھ دیا ہے جو دہشت گردی سے منسلک نہیں تھے۔ پولیس نے ایکس پر ایک بیان میں گراز شہر میں حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال، پولیس آپریشن جاری ہے، پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی وجہ یہ تھی کہ عمارت میں گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔ اے ایف پی کی جانب سے فوری طور پر پولیس اور وزارت داخلہ کے حکام سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
پولیس ذرائع نے آسٹریا کی اے پی اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس وقت صورتحال بہت غیر واضح ہے۔ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کالاس نے منگل کو فائرنگ کی خبروں پر خود کو شدید صدمے میں قرار دیا۔ کالاس نے ایکس پر لکھا کہ ہر بچے کو اسکول میں خود کو محفوظ محسوس کرنا چاہیے اور خوف اور تشدد سے آزاد ہو کر تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہونا چاہیے،میرے خیالات اس تاریک لمحے میں متاثرین، ان کے اہل خانہ اور آسٹریا کے عوام کے ساتھ ہیں۔
تقریباً 9.2 ملین آبادی والے اس ملک میں عوامی مقامات پر حملے بہت کم ہوتے ہیں، گلوبل پیس انڈیکس کے مطابق، یہ دنیا کے دس محفوظ ترین ممالک میں شامل ہے۔ جنوری 2025 میں، شمال مشرقی سلوواکیہ کے ایک اسکول میں 18 سالہ نوجوان نے ایک ہائی اسکول کے طالب علم اور ایک استاد کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ دسمبر 2024 میں، کروشیا کے شہر زغرب کے ایک پرائمری اسکول میں 19 سالہ نوجوان نے سات سالہ طالب علم کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا اور کئی دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔
دسمبر 2023 میں، پراگ کے مرکزی شہر کی ایک یونیورسٹی میں ایک طالب علم کے حملے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے۔ اسی سال چند ماہ قبل، بلغراد کے مرکز میں ایک 13 سالہ بچے نے ایک ایلیمنٹری اسکول میں آٹھ ہم جماعتوں اور ایک سکیورٹی گارڈ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، اس واقعےمیں چھ بچے اور ایک استاد بھی زخمی ہوئے، شوٹر نے پولیس سے رابطہ کیا، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔