UrduPoint:
2025-11-05@01:41:36 GMT

غزہ میں فائر بندی کی عالمی سطح پر پذیرائی

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

غزہ میں فائر بندی کی عالمی سطح پر پذیرائی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جنوری 2025ء) قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن الثانی کے مطابق یہ ایک عارضی فائر بندی ہے، جس پر ابتدائی طور پر بیالیس دنوں کے لیےعمل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس معاہدے پر اتوار 19 جنوری سے فریقین عمل درآمد کرنا شروع کر دیں گے۔ غزہ میں جاری لڑائی کو پندرہ ماہ سے زیادہ ہو چکے ہیں اور گزشتہ ایک برس کے دوران یہ اپنی نوعیت کی پہلی جنگ بندی ہے۔

الثانی کے بقول، "ہم جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ہونے تک تحمل کا مظاہرہ کیے جانے کی درخواست کرتے ہیں۔ اس معاہدے سے مشکلات کی شکار فلسطینی عوام کے لیے ایک امید بھی پیدا ہو گئی ہے۔”

امریکہ، مصر اور قطر کئی مہینوں سے اسرائیل کو فائر بندی اور حماس کو یرغمالیوں کو رہا کرنے پر رضامند کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تاہم یہ مذاکرات گزشتہ کئی مہینوں کے دوران متعدد مرتبہ تعطل کا شکار ہوتے رہے تھے۔

معاہدے تک پہنچنا آسان نہیں تھا، صدر بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس معاہدے تک پہنچنا آسان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے پر تین مراحل میں عمل کیا جائے گا۔ ان کے بقول پہلے مرحلے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کو ممکن بنایا جائے گا۔ ساتھ ہی یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی ممکن ہو گی۔ دوسرے مرحلے میں مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات ہوں گے۔

تیسرے مرحلے میں زندہ بچ جانے والے یرغمالی رہا کیے جائیں گے اور جنگ سے تباہ حال غزہ پٹی کے علاقے میں تعمیر نو کا کام کیا جائے گا۔ اس معاہدے سے امید پیدا ہوئی ہے، فان ڈئر لاین

یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈئر لاین نے اسرائیل اور حماس کے مابین ہونے والی اس جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ بندی سے ایک ایسے خطے کے لیے امید پیدا ہوئی ہے، جس میں رہنے والے ایک طویل عرصے سے مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیل اور حماس سے اس معاہدے کی مکمل پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا۔

یورپی پارلیمنٹ کی صدر روبیرٹا میٹسولا کے مطابق یہ پائیدار امن کے قیام میں ایک اہم موڑ ثابت ہو گا۔

اسپین فوری امداد کے لیے تیار ہے، سانچیز

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اس جنگ بندی کو خوش آئند قرار دیا۔ ان کے بقول فائر بندی خطے کے استحکام کے لیے ضروی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ دو ریاستی حل اور بین الاقوامی قوانین کو تسلیم کرنے والے امن کے لیے ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔ گزشتہ برس مئی میں اسپین نے آئرلینڈ اور ناروے کے ساتھ مل کر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کیا تھا اور اس میں غزہ اور مغربی کنارے کے علاقے بھی شامل تھے۔ ہسپانوی وزارت خارجہ کے مطابق اسپین فوری طور پر بڑے پیمانے پر امداد سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کو جنگ بندی کی پاسداری کرنا ہو گی۔

ابھی تمام معاملات طے نہیں ہوئے، نیتن یاہو

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اب بھی کچھ معاملات طے نہیں ہو سکے۔ تاہم بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ مزید تفصیلات جلد طے ہو جائیں گی۔

اسرائیلی صدر آئزک ہیرزوگ کے مطابق یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے یہ درست قدم ہے۔

شدت پسند تنظیم حماس کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے اسے اپنے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اسے ایک تاریخی موقع بھی قرار دیا۔ ان کے بقول، ''ہمارے لوگوں نے قبضہ کرنے کے اعلانیے اور پوشیدہ مقاصد کو ناکام بنا دیا ہے۔ آج ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ قبضہ ہمیں اور ہمارے لوگوں کی جانب سے کی جانے والی مزاحمت کو کبھی شکست نہیں دے سکتا۔

‘‘

سات اکتوبر دو ہزار تیئیس کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے ایک دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ عسکریت پسند قریب ڈھائی سو اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ لے گئے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف بڑی فضائی اور زمینی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ غزہ میں حماس کی نگرانی میں کام کرنے والی وزارت صحت کا دعوی ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اب تک ساڑھے چھیالیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ع ا / م م (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فائر بندی اس معاہدے کے مطابق انہوں نے جائے گا کے بقول حماس کے کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا

اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے شہر استنبول میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج ہونے جا رہا ہے، اجلاس میں پاکستان سمیت 8 ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔ اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹوں اور اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے وعدے پورے نہ کرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوگی۔ ترجمان دفتر خارجہ  طاہر اندرابی کے مطابق پاکستان اور 7 عرب اسلامی ممالک غزہ امن معاہدے کی کوششوں میں شامل رہے ہیں، استنبول اجلاس میں پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور دے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کرے گا، پاکستان فلسطینیوں کے لیے بلا رکاوٹ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دے گا، پاکستان آزاد، قابلِ بقا اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت دہرائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہونا چاہیئے، پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی عزت و انصاف کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں  گذشتہ ماہ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جسارت ڈیجیٹل میڈیا ٹیم کے اعزاز میں تقریب پذیرائی
  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لئے پرعزم ہے: ترک صدر
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری