پشاور ہائیکورٹ: بشریٰ بی بی، شبلی فراز اور دیگر کی حفاظتی ضمانتیں منظور
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پشاور:ہائیکورٹ میں بشریٰ بی بی، سینیٹر شبلی فراز اور اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کے مقدمات کی سماعتیں ہوئیں، جن میں عدالت نے تمام درخواست گزاروں کو حفاظتی ضمانتیں فراہم کردیں۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے مقدمات کی تفصیلات اور حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بشریٰ بی بی اسلام آباد میں توشہ خانہ ٹو کیس کی پیشی کے لیے موجود ہیں۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے استفسار کیا کہ کیا استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے؟ وکیل کی تصدیق پر عدالت نے بشریٰ بی بی کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ مقدمات کی تفصیلات کے لیے متعلقہ ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔
سینیٹر شبلی فراز اور بابر سلیم سواتی کی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواستوں پر چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔ عدالت نے دونوں کی حفاظتی ضمانتیں منظور کرلیں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بابر سلیم سواتی کے خلاف اسلام آباد میں ایک مقدمہ درج ہے۔ عدالت نے ہدایت دی کہ کیسز کی تفصیلات دیگر ادارے بھی فراہم کریں۔
شبلی فراز کے حوالے سے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہیں متعدد مقدمات کے باعث مذاکراتی کمیٹی سے نکال دیا گیا تھا اور وہ مختلف عدالتوں میں پیشیاں بھگتتے رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شبلی فراز ایک عوامی نمائندہ ہیں اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی تفصیلات شبلی فراز مقدمات کی کی حفاظتی عدالت نے
پڑھیں:
26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کیلئے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے: وکیل فیصل ملک
---فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے کیسز کی قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وکیل فیصل ملک نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں ضمانت خارج ہونے پر لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل خارج کی تھی، لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی اپیل خارج ہونے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج علیمہ خان کی جانب سے میں عدالت میں پیش ہوا اور درخواست دائر کی، عدالتی احکامات کے باوجود اڈیالہ جیل حکام وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہے، عدالت کو بتایا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ وکالت نامے پر دستخط نہیں کروا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل تاحال سپریم کورٹ میں دائر نہیں ہوسکی، عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو وکالت نامے پر دستخط کروا کر کل رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔
وکیل فیصل ملک نے گفتگو میں کہا کہ 26 نومبر کے کیسز کا ہمیں یہی پتہ ہے کہ 20 اگست کو سماعت ہونا تھی، گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران قبل از وقت سماعت کی درخواست دائر کر کے منظور کی گئی، قبل از وقت سماعت کی درخواست اور سماعت سے متعلق ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔