غزہ: جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد مزید 40 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ میں اسرائیلی طیاروں کی بے گھر فلسطینیوں پر بمباری نہ تھمی، معاہدے کے اعلان کے بعد مزید 40 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں پر صیہونی فوج کی جانب سے کی گئی بم باری کے نتیجے میں کم از کم 40 فلسطینی شہید اور 10 زخمی ہوگئے ۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر عمل درآمد اتوار سے شروع ہوگا۔
7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 46 ہزار 709 تک پہنچ گئی ہے، جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔
غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 110300 سے تجاوز کر گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
غزہ :غذائی قلت اور فاقہ کشی سے 4 بچوں سمیت 15 افراد شہید
غزہ میں اسرائیلی فوج نے بھوک کو جنگی ہتھیار بنا لیا ،گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4 بچوں سمیت کم از کم 15 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں غذائی قلت اور شدید فاقہ کشی نے معصوم بچوں سمیت عام شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈال دیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ 3 روز میں خوراک کی کمی کے باعث 21 بچے انتقال کر چکے ہیں اور مجموعی طور پر اب تک 80 بچوں سمیت 101 فلسطینی غذائی بحران کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی ”اونروا“ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔ مارچ سے اب تک محدود امداد کے باعث بچوں کی صحت اور نشوونما پر سنگین خطرات منڈلا رہے ہیں۔
غزہ میں مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت نہ ملنے اور مسلسل بمباری کی وجہ سے شہری ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں، والدین کے لیے اپنے بچوں کو خوراک مہیا کرنا ایک نا ممکن کام بن چکا ہے۔
ترجمان نے کہا غزہ میں غذائی بحران سنگین ہو چکا ہے، بچے ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں اور والدین کے پاس انہیں کھلانے کو کچھ نہیں۔
اونروا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ فوری اور بلا تاخیر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ معصوم جانوں کو بچایا جا سکے۔