عملی اقدامات کے ذریعے تاجروں کے حقوق کا تحفظ کررہے ہیں، وقار حمید
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)انجمن تاجران سندھ کی جانب سے ایوارڈ تقریب کا انعقاد، تاجروں کے مسائل کے حل کیلیے مضبوط عزم کا اعادہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انجمن تاجران سندھ کے زیر اہتمام صدر وقار حمید میمن کی قیادت میں ایک شاندار ایوارڈ تقریب منعقد ہوئی، جس میں تاجروں کے حقوق کے تحفظ اور مسائل کے حل کے لیے مضبوط عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اس تقریب میں تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری، جنرل سیکرٹری آغا سید عبدقیوم اورمہمان خصوصی راحیل مگسی سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وقار حمید میمن نے تاجروں کے مسائل کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا اور انجمن تاجران سندھ کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سندھ کی واحد رجسٹرڈ تاجر تنظیم ہے جو عملی اقدامات کے ذریعے تاجروں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے۔ وقار میمن نے نام نہاد تاجر تنظیموں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے بے بنیاد دعوؤں کو بے نقاب کیا اور تاجروں کو حقیقی قیادت کی جانب متوجہ کیا۔تقریب کے دوران حیدرآباد ڈویژن کے صدر صلاح الدین غوری کو ان کی شاندار قیادت اور خدمات کے اعتراف میں خصوصی ایوارڈ پیش کیا گیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل تاجروں کے
پڑھیں:
حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور ان کے سفری مسائل کم کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے جو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔
کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے۔
سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔
اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔
قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو سات سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی، اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔
اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں۔
اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔
درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔
یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے، آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کے لیے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا