UrduPoint:
2025-07-26@10:12:07 GMT

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جنوری 2025ء) برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر ایک ایسے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دارالحکومت کییف پہنچے ہیں، جسے ڈاؤننگ اسٹریٹ نے یوکرین کے ساتھ تاریخی "100 سالہ شراکت داری" قرار دیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت پہلے ہی وعدہ کی گئی معاشی اور فوجی مدد کو باضابطہ بنانے کے ساتھ ہی مزید پیش کش کا بھی امکان ہے۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی بھی برطانیہ جیسے اہم اتحادیوں کی جانب سے مضبوط حفاظتی ضمانتوں پر بات کرنے کے خواہاں ہیں، کیونکہ وہ اس بات سے کافی محتاط ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ یوکرین کو روس کے ساتھ امن قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ کا روسی واگنر تنظیم کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا فیصلہ

دورہ اہم کیوں ہے؟

گزشتہ موسم گرما میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر کا یہ یوکرین کا پہلا دورہ ہے اور اس موقع پر انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے سے چند دن قبل یوکرین کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

دیگر وزرائے اعظم کے برعکس، سر کیر اسٹارمر نے کییف کا دورہ کرنے کے لیے اپنا وقت لیا اور اب چھ ماہ تک عہدے پر رہنے کے بعد وہ یوکرین آئے ہیں۔

انہوں نے روسی حملے کے خلاف طویل مدتی حمایت کا وعدہ کیا، جسے وہ "غیر قانونی اور وحشیانہ حملہ" کہتے ہیں۔

سترہ ہزار یوکرینی ریکروٹس کی فوجی تربیت مکمل، برطانوی رپورٹ

یوکرین میں برطانیہ کے سفیر مارٹن ہیرس اور لندن میں یوکرین کے ایلچی ویلیری زلوزنی نے کییف کے ریلوے اسٹیشن پر ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا، "یہ صرف یہاں اور اب کے بارے میں نہیں ہے، یہ اگلی صدی کے لیے ہمارے دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے بارے میں بھی ہے۔

"

انہوں نے مزید کہا کہ "(روسی صدر ولادیمیر) پوٹن کی یوکرین کو اپنے قریبی شراکت داروں سے دور کرنے کی خواہش ایک یادگار اسٹریٹجک ناکامی رہی ہے۔ اس کے بجائے، ہم پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں اور یہ شراکت داری دوستی کو اگلی سطح تک لے جائے گی۔"

ٹرمپ ٹیم میں وزیر خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے والے مارکو روبیو نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کو رعایتیں دینی ہوں گی۔

یوکرین کی تعمیر نو کے لیے روس کو ہی قیمت ادا کرنی ہو گی، جرمنی

جمعرات کے روز برطانیہ نے جو اعلانات کیے ہیں، اس میں مزید فوجی اور اقتصادی امداد شامل ہے، نیز میری ٹائم سکیورٹی اور ڈرون ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال پر تعاون میں اضافہ بھی شامل تھا۔

زیلنسکی نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرنے میں مدد کے لیے برطانیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

نیٹو میں شمولیت ان کی خواہشات میں سرفہرست ہے، تاہم یوکرین یہ بھی چاہتا ہے کہ اگر لڑائی بند ہو جائے تو اس کے اتحادی ممالک امن دستے وہاں بھیجیں، جو فرنٹ لائن پر گشت کرنے کے لیے کسی بھی امن معاہدے میں بفر زون بن سکتا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کے دورے سے پہلے زیلنسکی نے کہا تھا کہ اس امر پر بھی وہ وزیر اعظم سے بات کریں گے۔

زیلنسکی کا دورہ برطانیہ: رشی سوناک کا یوکرین کو مزید اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان

یوکرین پہلے ہی سرحد سے دور روسی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے برطانوی فراہم کردہ سٹارم شیڈو میزائل استعمال کر رہا ہے۔

گزشتہ سال کے آخر میں ان کی آمد کا کییف نے خیرمقدم کیا تھا اور ماسکو نے اس کی مذمت کی تھی۔

شراکت داری سے متعلق نئے معاہدے کو آنے والے ہفتوں میں برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس کے لیے منصوبہ بندی پچھلی کنزرویٹو حکومت کے دور میں شروع ہوئی تھی۔

یوکرینی صدر کا روسی حملے کے بعد سے پہلا برطانوی دورہ

اس سے قبل اسٹارمر نے پہلے یوکرین کا دورہ 2023 میں اس وقت کیا تھا، جب وہ اپوزیشن کے رہنما تھے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرنے کے لیے انہوں نے کا دورہ

پڑھیں:

وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے برطانوی ہائی کمشنرجین میریٹ نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی جہاں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات، تجارتی مذاکرات اورعالمی سطح پرتعاون پرگفتگوکی۔ وزیراعظم نے کنگ چارلس سوئم اور وزیراعظم کیئر سٹارمرکے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اوربرطانوی حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کو خوش آئند قراردیا۔

مزید پڑھیں: لندن آنا ضروری ہے میرٹ پر کیس دیکھا جائے، اداکارہ میرا کی برطانوی ہائی کمشنر سے درخواست

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان اوربرطانیہ کے درمیان حالیہ تعاون کی مثبت پیشرفت پراطمینان کا اظہار کیا اوراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں برطانیہ کے ساتھ تعاون کو اہم قراردیا۔ جنوبی ایشیا اورمشرق وسطیٰ کی موجودہ علاقائی صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا، جہاں وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے برطانیہ کے کردار کوسراہتے ہوئے باہمی مذاکرات کی آمادگی کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات، پہلگام واقعے کی تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ

برطانوی ہائی کمشنرنے وزیراعظم کے وژن اورحکومت کی معاشی کارکردگی کوسراہا اورپاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اپنی کوششوں کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ لندن کے دوران پاکستان اوربرطانیہ کے تعلقات بڑھانے پروسیع مشاورت کی تفصیلات بھی فراہم کیں۔ دونوں جانب سے علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے تعاون جاری رکھنے پراتفاق کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانوی ہائی کمشنر برطانوی ہائی کمشنرجین میریٹ جین میریٹ وزیراعظم محمد شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کے ایک تہائی ارکانِ پارلیمنٹ نے اسٹارمر سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات
  • غزہ کی سنگین صورتحال پر برطانوی وزیرِاعظم کا ہنگامی ردعمل، فرانس اور جرمنی سے مشاورت کا اعلان
  • بریگزٹ کے بعد برطانیہ کا بھارت کے ساتھ سب سے بڑا معاہدہ
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی بینک کی حمایت پر وزیرِاعظم کا اظہارِ تشکر
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر محترمہ جین میریٹ کی ملاقات
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، پاک برطانیہ تعلقات پر تبادلہ خیال