اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، ریاض
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ریاض کو امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اسرائیل کی وحشیانہ جنگ کو مستقل طور پر ختم کر دیگا! اسلام ٹائمز۔ سعودی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے اور قطر، مصر اور امریکہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ عرب چینل المیادین کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ اس وحشیانہ اسرائیلی جنگ کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دے گا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، غزہ معاہدے کی بنیاد پر؛ لڑائی کی اصلی جڑ کے خاتمے کے لئے خاص طور پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے فلسطینی عوام کو اپنے حقوق کے حصول کے لئے بااختیار بنانے کا خواہاں ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں سعودی وزارت خارجہ نے غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری اور غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کے مکمل خاتمے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد روکنے کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے، اور یہ کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اور بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی دوبارہ شروع کرے۔ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد روکنے کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے، اور یہ کہ بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو انسانی امداد کو اپنے مالی فائدے کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی شہری تنصیبات کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ وزراء نے اسرائیلی افواج کی جانب سے انسانی کارکنوں، بنیادی ڈھانچے، عمارات اور صحت کی سہولیات پر ہونے والے حالیہ حملوں پر اپنے "شدید غصے" کا اظہار کیا، اور جنگ بندی کے ساتھ ساتھ غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔