دعا ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کل ہی سزا ہو جائے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
دعا ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کل ہی سزا ہو جائے، علیمہ خان WhatsAppFacebookTwitter 0 16 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے دعا ہے کہ عمران خان کو کل ہی سزا ہو جائے۔ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ جج نے اتنا وقت لگا کر کیس سنا، اب سزا دے ناں، کیوں نہیں دے رہے؟۔انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے پی ٹی آئی نے کوئی امید نہیں لگائی۔ آپ سارا دن ایسے سولات کیوں پوچھتے ہیں؟ کیا بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے ان کے انتظار میں جیل بیٹھے ہیں۔ نواز شریف کو ڈونلڈ ٹرمپ نکالے گا ۔علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنا نام سرخرو کرنے کے لیے جیل میں بیٹھے ہیں ۔
اب آپ بانی پی ٹی آئی کو اس بات کا کریڈٹ دیں۔عمران خان کی بہن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ جیل میں شفاف رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ملتی ۔ القادر ایک احمقانہ کیس ہے، ہم صرف تاریخیں بھگت رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم دعا کرتے ہیں کل بانی پی ٹی آئی کو سزا ہو جائے۔ بانی پی ٹی آئی نے ججز پر اپنا مکمل اعتماد ظاہر کیا ہے ۔ اب بانی پی ٹی آئی کا امتحان نہیں ہے بلکہ اب عدلیہ کا امتحان ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے ان کو امتحان میں ڈالا ہوا ہے ۔کچھ پاس ہو جائیں کچھ فیل ہو جائیں گے ۔علیمہ خان نے کہا کہ بریت ہونی ہوتی تو پہلے ہی دن ہوجاتی۔ اگر کوئی جج بیانی یا غلط فیصلہ دے گا تو میڈیا کھڑا ہے ۔ انہوں نے اپنے لیے شرمندگی ہی بنانی ہے، تو ٹھیک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پیغام بھیجا ہے۔ القادر کیس کی سزا 23 کو سنانی تھی، اس کے بعد 6 جنوری کو آئی اور تاریخ سے پہلے ٹی وی پر پتا چلا کہ پیپر آٹ ہوگیا ہے۔ بہت سے صحافی بتاچکے ہیں کہ بانی کو سزا ہوگی۔ تاخیر اس لیے ہورہی تھی تاکہ بانی ڈیل پر آجائیں۔عمران خان کی بہن نے کہا کہ بانی نے کہا ہے پہلے سے طے شدہ بھی ہے تو فیصلہ سنا دیں۔ جج ہر حالت میں آئے اور فیصلہ سنائے۔ ججز کو 3 سزاں کے بعد ترقی ملے گی ہائیر کورٹس میں۔ ہم عوام ہیں، ہمیں ان ججز کی قدر کرنی چاہیے جو بڑے پریشرز میں انصاف کررہے ہیں۔ ججز نے اپنی ڈیوٹی ادا کی اور پریشر برداشت کیے۔
میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید رکھنی چاہیے کہ پاکستان میں حالات اتنے خراب نہیں ہیں۔ ایک ہوتا ہے آپ غلطی سے سزائیں سنا دیتے ہیں اور ایک ہوتا ہے کہ جان بوجھ کر غلط فیصلہ دیں تو ان کو سزائیں دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے شوکت خانم اور نمل میں ایسے ڈونر ہیں جو 100, 100 کروڑ دینا چاہتے ہیں۔ لوگ صدقہ جاریہ میں بہت حصہ ڈالتے ہیں۔ ہمارا اکیڈیمک بلاک ڈیڑھ سو کروڑ روپے کا ہے۔ کیا بانی کو کوئی فیور دے سکتا ہے؟۔ بانی کیا 50 سے 60 کروڑ روپے کی فیور حاصل کرتا؟۔ 9 ارب روپیہ لوگ شوکت خانم میں دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے تیسری بات نیوٹرل امپائر سے متعلق کی ہے۔ انہوں نے کرکٹ میں نیوٹرل امپائر متعارف کروائے۔ وہ کہہ رہے ہیں 9 مئی اور 26 نومبر کے لیے بھی نیوٹرل امپائر لگائیں، جو شفاف تحقیقات کریں اور جس کو بھی سزا دیں گے جو پی ٹی آئی میں ہوگا یا نہیں ہوگا، ججز جو سزا دیں گے بانی نے کہا قبول کروں گا۔علیمہ خان نے کہا کہ لوگوں کو بغیر ثبوت کے جیلوں میں رکھا گیا۔ ہم پر مقدمات ہیں، کسی بھی تفتیشی افسر نے نہیں بتایا کہ ثبوت کیا ہیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے، یہ ان کی ذمے داری ہے جو وہ مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے۔عمران خان نے کہا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں کررہا۔ ہم نے کبھی دروازے بند نہیں کیے۔ عمران خان نے اب بھی دو مطالبات رکھے ہیں۔ ہمارے پاس سیکنڈ ہینڈ معلومات آتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر آرمی چیف نے بیرسٹر گوہر اور علی امین سے ملاقات کی ہے تو یہ ملاقات خوش آئند ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے سزا ہو جائے نے کہا ہے انہوں نے کہ بانی
پڑھیں:
نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ نہ فارم 47 کی حکومت سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت کی جائے گی، البتہ اگر کوئی رابطہ ہوا تو وہ اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو تمام تازہ ترین سیاسی صورتِ حال سے آگاہ کردیا ہے۔
ڈاکٹر عظمیٰ نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کی بنیاد پر بننے والی حکومت سے مذاکرات بے معنی ہیں، کیونکہ جب خود وزیراعظم اہم فیصلوں کے لیے اجازت کے منتظر ہوں تو ایسے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں رہتا۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی گئی، پارٹی پر دباؤ اور مظالم میں اضافہ ہوا ،موجودہ دور میں جتنا ظلم ہوا، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، تمام امور پر گفتگو صرف محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی کینسر کی مریضہ کو جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ بشریٰ بی بی کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، جو کارکن یا رہنما پارٹی کے ساتھ ڈٹا رہا، اس پر انتقامی کارروائی کی گئی، لہٰذا اب نہ فارم 47 حکومت سے بات ہوگی اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عظمیٰ خان نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا ان کے ساتھ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ “آزادی یا موت” کے عزم پر قائم ہیں اور غلامی کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور سلمان اکرم راجا پارٹی کے قانونی اور سیاسی پیغامات کے واحد مجاز ترجمان ہوں گے۔