سینیٹر روبینہ خالد کی بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی سینیئر پروگرام آفیسر سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے آج بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی سینئر پروگرام آفیسر محترمہ زینہ سیفری اور کنسلٹنٹ ڈاکٹر فرحانہ شاہد سے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں ملاقات کی ۔
ملاقات کے دوران سینیٹر روبینہ خالد کے دورے لندن کے دوران بی آ ئی ایس پی اور گیٹس فاؤنڈیشن کے مابین باہمی تعاون کے امور پر پیش رفت اور لائیوز اینڈ لائیولی ہڈ فنڈ ( ایل ایل ایف) کے ہیلتھ ، ایگریکلچر ، اور انفراسٹرکچر سے متعلق پروپوزل سمیت ماں اور بچے کی صحت و غذائیت اور مستحق افراد کی سکل ٹریننگ کے ذریعے روزگار کے مواقعوں کی فراہمی کے اقدمات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے خواتین کی بااختیاری صحت ،تعلیم اور سکل ٹریننگ کے اقدامات پر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا بین الاقوامی سطح پر ہاسپٹیلٹی مینجمنٹ، ہیلتھ کیئر اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس جبکہ مقامی سطح پر سلائی، کڑھائی اور دستکاری کے شعبہ جات کا رجحان ہے۔
سینیٹر روبینہ نے مستحق افراد کی ان شعبہ جات میں ٹریننگ اور روزگار کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق سرٹیفیکیشنز کی اہمیت پر زور دیا۔
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی محترمہ زینہ سیفری نے بی آئی ایس پی کے ماں اور بچے کی صحت و غذائیت کے اقدام پر گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے جلد ہی بی آئی ایس پی کیساتھ مل کر اس کےپائلٹ مرحلہ کے آغاز کے لیے رضامندی ظاہر کی۔
انہوں نے بی آئی ایس پی اور ایل ایل ایف کے مابین شراکت داری کے لیے پروجیکٹ ڈیزائن اور فریم ورک کی تشکیل میں بھی اپنی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔
ملاقات کے دوران یہ طے پایا کہ آئندہ لائحہ عمل کے لیے رواں سہ ماہی کے اختتام تک پروجیکٹ کے فریم ورک کو ہر لحاظ سے مکمل کر لیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ ڈاکٹر فرحانہ شاہد سینیٹر روبینہ خالد محترمہ زینہ سیفری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ ڈاکٹر فرحانہ شاہد سینیٹر روبینہ خالد محترمہ زینہ سیفری سینیٹر روبینہ خالد بی آئی ایس پی کے لیے
پڑھیں:
چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
(وقاص عظیم) چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کی سفارش کر تے ہوئے کہا کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیا جائے۔
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ کے حوالے سے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ مین ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس 35 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کیا جائے ،حکومت 5سالہ انڈسٹریل اور ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے ۔
گوہر اعجاز نے تجویز دی ہے کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیاجائے، کنسٹرکشن انڈسٹری ملک کے لیے انجن آف گروتھ ہے، کنسٹرکشن اینڈ ہاوسنگ انڈسٹری کو ترجیحی صنعت کا درجہ قرار دیا جائے، کنسٹرکشن انڈسٹری سے 50 سے زائد صنعتیں وابستہ ہیں کنسٹرکشن انڈسٹری لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری بھاری ٹیکسز کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے ،ٹیکس رجسٹرڈ افراد پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جائیں۔
عید کا دوسرا روز ؛ لاہوریوں نے پارکس اور سینما گھروں کا رخ کرلیا
گوہر اعجاز نے سفارش کی ہے کہ شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جائے، صنعتوں کو توانائی 9 سینٹ فی یونٹ پر فراہم کی جائے 10 فیصد سالانہ ایکسپورٹ بڑھانے پر ایکسپورٹرز کو 6 فیصد ٹیکس رعایت فراہم کی جائے ، گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت بجٹ میں برآمدات پر مبنی معاشی اصلاحات کا اعلان کرے، آئندہ بجٹ میں معاشی استحکام کی سفارشات کو شامل کیا جائے، سپر ٹیکس کو کم کیا جائے اور اس کا اطلاق سالانہ 10 ارب روپے کا منافع کمانے والی کارپوریشنز پر کیا جائے ،امپورٹ ٹیرف کو بتدریج کم کیا جائے۔
عیدالاضحیٰ پر کھالیں اکھٹی کرنیوالی کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائیاں، 3 ملزم گرفتار
سابق نگران وزیر نے تجویز دی ہے کہ آئندہ بجٹ میں زرعی شعبہ کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جائے ،زررعی شعبہ ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے گندم ، کپاس اور مکئی سمیت اہم فصلوں کی پیداوار کم ہوچکی ہے، کسانوں کو پیداواری لاگت کو کم کر کے ریلیف فراہم کیا جائے ،کاشتکاروں اور کسانوں کو جدید ریسرچ فراہم کی جائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن سکیم کی وجہ سے مقامی صنعت تباہ ہوچکی ہے ، حکومت آئندہ بجٹ میں مقامی صنعتوں کا تحفظ یقینی بنائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کے ذریعے مقامی کپاس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا گیا جب کہ ای ایف ایس اسکیم میں درآمدی کپاس کو ٹیکس فری قرار دیا جائے ای ایف ایس اسکیم کی وجہ سے صنعتیں بند ہوچکی ہیں۔
لیہ؛ تیز رفتار مسافر بس اُلٹ گئی، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی