چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد  نے آج  بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی سینئر پروگرام آفیسر محترمہ زینہ سیفری  اور کنسلٹنٹ  ڈاکٹر فرحانہ شاہد سے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں  ملاقات کی ۔

ملاقات کے دوران سینیٹر روبینہ خالد کے دورے لندن کے دوران بی آ ئی ایس پی اور گیٹس فاؤنڈیشن کے مابین باہمی تعاون کے امور پر پیش رفت اور لائیوز اینڈ لائیولی ہڈ  فنڈ ( ایل ایل ایف) کے  ہیلتھ ، ایگریکلچر ، اور انفراسٹرکچر سے متعلق پروپوزل سمیت  ماں  اور بچے کی صحت و غذائیت  اور  مستحق افراد کی سکل ٹریننگ کے ذریعے روزگار کے مواقعوں کی فراہمی کے اقدمات پر  تبادلہ خیال کیا گیا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد  نے کہا کہ  بینظیر انکم سپورٹ پروگرام تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے خواتین کی بااختیاری صحت ،تعلیم اور سکل ٹریننگ کے اقدامات پر کام کرنے کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا بین الاقوامی سطح پر ہاسپٹیلٹی مینجمنٹ، ہیلتھ کیئر اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس جبکہ مقامی سطح پر سلائی، کڑھائی اور دستکاری کے شعبہ جات کا  رجحان  ہے۔

سینیٹر روبینہ نے مستحق افراد کی ان شعبہ جات میں ٹریننگ اور روزگار کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق سرٹیفیکیشنز  کی اہمیت پر زور دیا۔

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن  کی محترمہ زینہ سیفری نے  بی آئی ایس پی کے ماں  اور بچے کی صحت و غذائیت کے اقدام پر گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے جلد ہی  بی آئی ایس پی کیساتھ مل کر اس کےپائلٹ مرحلہ کے آغاز کے لیے رضامندی ظاہر کی۔

انہوں نے  بی آئی ایس پی اور ایل ایل ایف کے مابین شراکت داری کے لیے پروجیکٹ ڈیزائن اور فریم ورک کی تشکیل میں  بھی اپنی  معاونت کی یقین دہانی کرائی۔

  ملاقات کے دوران یہ طے پایا کہ آئندہ لائحہ عمل کے لیے رواں سہ ماہی کے اختتام تک پروجیکٹ کے فریم ورک کو ہر لحاظ سے مکمل کر لیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ ڈاکٹر فرحانہ شاہد سینیٹر روبینہ خالد محترمہ زینہ سیفری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ ڈاکٹر فرحانہ شاہد سینیٹر روبینہ خالد محترمہ زینہ سیفری سینیٹر روبینہ خالد بی آئی ایس پی کے لیے

پڑھیں:

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔

جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔

انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹر انوشہ رحمان نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر سوالات اٹھا دیے
  • بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
  • خیبر پختونخوا سے نومنتخب 8 اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • خیبر پختونخوا سے نو منتخب 8 اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا
  • ورلڈ پولیس اینڈ فائر گیمز میں ریسلنگ مقابلے میں 02 برانز میڈل جیتنے والے سب انسپکٹر کی آئی جی پنجاب سے ملاقات
  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
  • خیبرپختونخوا سے نومنتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا
  • خیبر پختونخوا سے نو منتخب سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
  • سینیئر صحافی عمر چیمہ کی والدہ محترمہ انتقال کرگئیں
  • لاہور، سینیئر سیاستدان، سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی