امریکا سے رہائی اور اقتدار کی امیدیں غلام ذہنیت کا شاخسانہ ہے،لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) کشمیر و فلسطین کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے مرکزی تربیت گاہ منصورہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا سے رہائی، پذیرائی، اقتدار کے حصول کی اُمیدیں غلام ذہنیت کا شاخسانہ ہے۔ پاکستان سیاسی، معاشی، جمہوری اور خودانحصاری و خودداری کی اقدار کی بنیاد پر مستحکم ہوگا تو پوری دُنیا سے باعزت، باوقار مقام حاصل کرے گا۔ وگرنہ عالمی استعمار پاکستان کے لیے مستقل
خطرہ بنارہے گا۔ امریکا سے اُمیدیں وابستہ کرنے والے ہمیشہ نقصان میں ہی رہے۔ غلام ذہن تو مرعوب اور غلام ہی ہوتا ہے۔ امریکا، انڈیا، اسرائیل پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے پر متحد ہیں۔ معاشی استحکام ہی پاکستان کو عالمی محاذ پر باعزت مقام دے گا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 17 جنوری ‘بجلی سستی کرو’ ملک گیر احتجاجی کال رنگ لارہی ہے۔ پُرامن عوامی احتجاج عام صارفین کے لیے سستی بجلی کا ریلیف لائے گا۔ پوری قوم 17 جنوری کو ‘بجلی سستی کرو’ احتجاج کا حصہ بن جائے۔ قرضے، کرپشن، بدانتظامی اور قومی وسائل پر مقتدر طبقوں کی مفت خوری معاشی ترقی کی سب سے بڑی رُکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ کرپٹ مافیاز سے نجات کے لیے عوام جماعتِ اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔ سیاسی استحکام ہی معاشی استحکام کی شاہِ کلید ہے۔ سیاسی بحرانوں کا حل ہمیشہ سیاسی مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوتا ہے اور سیاسی مذاکرات اُسی وقت کامیاب ہوتے ہیں جب قومی قیادت اپنی غلطیوں کے اعتراف اور خفیہ ہاتھوں، اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ سے آزاد ہوکر قومی ترجیحات پر سنجیدہ سیاسی مذاکرات کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے لاہور میں زرعی ادویاتی کمپنی کے ملک گیر ڈیلرز کنونشن سے خطاب کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زراعت اور کنسٹرکشن فیلڈ کو بیک وقت خراب کررہی ہے۔ زراعت اور کنسٹرکشن ملکی صنعت کا پہیہ چلائے رکھنے اور روزگار کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ہیں۔ زراعت اور تعمیرات سیکٹر کی زبوں حالی قرضوں اور کشکول پھیلائے رکھنے کی ذلت سے دوچار کئے رکھے گی۔ حکومت نمائشی، عارضی اور ذاتی تشہیر کے اقدامات سے پرہیز کرے اور ٹھوس بنیادوں پر معاشی بحالی کے اقدامات کرے۔ لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ غزہ جنگ بندی فلسطینیوں پر مسلط عذاب سے نجات دِلائے گی لیکن اسرائیل نے امریکی سرپرستی میں 50 ہزار سے زائد انسان قتل کردیے، تاریخ کی بڑی نسل کشی کردی گئی اور عالمِ اسلام مستقل خطرات کی شاہراہ پر ہے۔ غزہ کے جرآت مند فلسطینیوں نے لازوال قربانیاں دے کر اسرائیل کو اپنے اہداف کے حصول میں ناکام بنایا۔ ابھی بھی عالمِ اسلام کے لیے جرآت مندانہ اقدامات ناگزیر ہیں۔ موجودہ حالات میں مقبوضہ جموں و کشمیر پر کامل یکسوئی اور قومی اتفاقِ رائے بہت ضروری ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف یکجہتی کشمیر اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے گرینڈ نیشنل کانفرنس کا اہتمام کرے اور پوری قوم کو مسئلہ کشمیر پر دوٹوک اور واضح پالیسی کے حوالے سے یکسو کرے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک غیر مؤثر ہے، ان کے پاس تیاری ہے نہ عوامی حمایت،رانا ثنا
وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی ہے کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ایک میز پر بیٹھیں، چارٹر آف اکانومی پر متفق ہوں۔
عید الاضحٰی کی نماز کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے تاہم اسے درپیش چیلنجز سے نکالنے کے لیے قومی یکجہتی، سیاسی اتفاق اور معاشی ایجنڈے پر ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت معاشی بدحالی سے نکل کر معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے جو ہمارے بزرگوں کا خواب تھا۔
انہوں نے کہا کہ قوم کی یکجہتی اور سیاسی قیادت کے دلیرانہ فیصلوں کے باعث پاکستان ایک مرتبہ پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ بھارت نے بلا جواز اور تکبر میں آ کر پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی مگر پاکستانی مسلح افواج نے عوام کی حمایت سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور اس کا غرور خاک میں ملا دیا۔
انہوں نے کہا کہ معرکہ حق کے نام سے جاری آپریشن بنیان مرصوص میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی اور پاکستان دنیا کے سامنے ایک مضبوط ایٹمی طاقت کے طور پر ابھرا۔
انہوں نے کہا کہ اس کامیابی پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور سپاہی تک سب مبارک باد کے مستحق ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے معاشی ترقی کی راہ پر قدم رکھ دیا ہے۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ایک میز پر بیٹھیں اورچارٹر آف اکانومی پر متفق ہوں جیسا کہ 6 سے 10 مئی کے دوران پوری قوم نے اتفاق و یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ سیاست بعد کا کام ہے، سب سے پہلے معیشت کو سنوارنا ضروری ہے کیونکہ 24 کروڑ عوام مہنگائی اور افراط زر کے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے اپوزیشن رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ وزیراعظم کی دعوت قبول کرتے ہوئے ایک غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی تشکیل پر اتفاق کریں تاکہ آئندہ انتخابات شفاف ہوں اور کسی کو اعتراض نہ ہو۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کو عزت و وقار حاصل ہوا ہے، وہ ممالک جو پہلے پاکستان سے روگردانی کرتے تھے، آج اس کی بات سننے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم ذاتی اور گروہی مفادات میں الجھے رہے تو یہ قومی مفاد کے خلاف ہوگا۔ عوام کو چاہیے کہ وہ سیاسی جماعتوں پر دباؤ ڈالیں کہ وہ قومی مفادات کو ترجیح دیں۔
پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک پر تبصرہ کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ان کی تحریک غیر مؤثر ہے کیونکہ نہ ان کے پاس تیاری ہے اور نہ ہی انہیں عوامی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر اپنی رہائی کو ملک کی معاشی ترقی سے مشروط کریں گے تو یہ ملک کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
ہندوستانی عزائم پر بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مودی حکومت آر ایس ایس کے شدت پسندانہ ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اوروہ پاکستان اور مسلمانوں کی دشمن ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ بھارت اب دوبارہ حملے کی جرات نہیں کرے گا، تاہم پاکستان میں دہشت گردی کے ذریعے عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشیں جاری رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے اپنا کام بخوبی انجام دیا ہے، اب سیاسی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملکی ترقی کے لیے متحد ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بلدیاتی انتخابات کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور نئے بلدیاتی ایکٹ کے بعد انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔
رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ پنجاب حکومت کسان کارڈ، مزدورکارڈ اور معذور کارڈ جیسے فلاحی منصوبوں پر کام کر رہی ہے تاکہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری لائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی ایٹمی دھماکے سمیت بڑے قومی منصوبے مکمل ہوئے اوروزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ایک نئی سوچ کے ساتھ عوامی خدمت کے لیے میدان میں ہیں۔