Jasarat News:
2025-04-25@11:53:36 GMT

میوچل فنڈز فروخت کے دبائو سے اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT

میوچل فنڈز فروخت کے دبائو سے اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

کراچی(کامرس رپورٹر)سیاسی عدم استحکام،توشہ خانہ کیس کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں،غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے گذشتہ 6ماہ سے مارکیٹ میں مسلسل سیلنگ پریشراور گذشتہ 4دن سے میوچل فنڈز کی جانب سے فروخت کے دباو سے اسٹاک مارکیٹ کاروباری اتار چڑھاو کے بعد جمعرات کومندی کا شکار ہوگئے اور ہنڈریڈ انڈیکس 600پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ 1لاکھ14ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھی اور انڈیکس1لاکھ13ہزار800پوائنٹس کی پست سطح پر بند ہوا۔مندی سے سرمایہ کارون کو 108ارب روپے سے زاید کا خسارہ برداشت کرنا پڑا جبکہ 57.

75فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔اسٹاک ماہرین کے مطابق 6ماہ سے غیر ملکی سرمایہ کار آف لوڈنگ کر رہے ہیں اورپاکستان سے منافع کا آوٹ فلو بھی ہو رہاہے۔میوچل فنڈزنیمارکیٹ کو سہارا دیا ہوا تھا اور پچھلے دو ماہ میں 58ارب روپے سے زاید کی پوزیشنز میوچل فنڈز کی جانب سے لی گئی مگر گذشتہ 3تا 4دن سے میوچل فنڈز اور بروکرز کی جانب سے فروخت کا دباو دیکھا جا رہا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ مثبت آغاز کے باوجود مندی پربند ہوئی۔جمعرات کو کے ایس ای 100انڈیکس658پوائنٹس کی کمی سے 1لاکھ13ہزار836پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح241پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس35ہزار762پوائنٹس ہو گیا ۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی جانب سے

پڑھیں:

حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز واپس مانگ لیے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو رواں مالی سال کے غیر استعمال شدہ فنڈ 30 اپریل 2025 ء تک واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آئندہ مالی سال2025-26 کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے اور اس بارے میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو جاری کردہ ہدایات میں وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام پرنسپل اکاوٴنٹنگ افسران کو 30 اپریل 2025 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے تاکہ مالی سال 2024-25 کے متوقع بچت فنڈز کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ فنڈز کی بروقت واپسی نہ صرف رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری ہے بلکہ آئندہ بجٹ کے تخمینے کو بھی مستحکم بنانے میں مدد دے گی۔

اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ ان بچتوں میں سول حکومت کے اخراجات، سبسڈیز اور ترقیاتی فنڈز شامل ہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ کا حجم 1100 ارب روپے رکھا گیا تھا، تاہم اب تک صرف 450 ارب روپے ہی خرچ کیے جا سکے ہیں۔

حکام کے مطابق باقی بچ جانے والے فنڈز ان شعبوں میں منتقل کیے جائیں گے جہاں ان کی فوری ضرورت ہے۔
مزیدپڑھیں:کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اسپنر عثمان طارق کا بولنگ ایکشن ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • قومی ایئر لائن کے51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنےکا فیصلہ، درخواستیں طلب
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ، انڈیکس ایک لاکھ ، 15 ہزار سے نیچے آ گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز واپس مانگ لیے
  • آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے،محمد اورنگزیب
  • آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی،100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی،ڈالر بھی مہنگا