گجرات: مقابلے میں 4 سالہ بچی سے زیادتی کا ملزم مارا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
دائیں جانب مبینہ ملزم جبکہ بائیں تصویر 4 سالہ مقتولہ بچی کی ہے—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
گجرات کے علاقے موضع کھوہار میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4 سال کی بچی سے زیادتی اور قتل کا ملزم مارا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم ندیم جٹ کو برآمدگی کے لیے لے جا رہی تھی۔
ملزم ہتھکڑی سمیت فرار ہوا جس کے بعد تعاقب کرنے پر فائرنگ کے تبادلے میں وہ مارا گیا۔
گجرات میں سرائے عالمگیر گاؤں کھوھار میں 4 سالہ بچی کو ایک ہفتہ قبل اغواء کرکے قتل کردیا گیا، بچی کی بوری بند لاش 6 روز قبل ایک ویران مکان سے ملی تھی۔
واضح رہے کہ گجرات میں سرائے عالمگیر گاؤں کھوہار میں 4 سالہ بچی کو رواں ماہ اغواء کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
بچی کی بوری بند لاش ایک ویران مکان سے ملی تھی۔
بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ 13 سال کی دعاؤں سے پیدا ہونے والی بچی کو 13 گھنٹے میں مار دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب پر شب خون مارا، گورنر فیصل کنڈی
ڈی آئی خان:گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے 700 ارب روپے پر شب خون مارا ہے تاہم قبائلی اضلاع کے حقوق کے لیے وزیراعظم سے بات کی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) میں محسود جرگہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو اسکالر شپ کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، پشتون قوم کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام قبائل کو ریاست سے متحد ہوکر بات کرنی ہوگی، قبائلی اضلاع کے تمام اقوام مشترکہ جرگہ بنا کر اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ انصمام کے بعد سالانہ 700 ارب روپے کی فراہمی کا وعدہ پورا نہیں ہوا، ضم اضلاع کے 700 ارب پر صوبائی حکومت نے شب خون مارا ہے۔
جرگے کے شرکا کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ میرا فرض تھا کہ آپ کی وکالت کروں عطا محمد کی بازیابی کے لیے میں نے کردار ادا کیا، وہ میرا فرض تھا، قبائلی عوام کے حقوق کے لیے میں نے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ ہم سیاست نہیں کریں گے اور ان کے حقوق انہیں ادا کرنے ہوں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے سے قبائلی علاقوں میں امن اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو گا، صوبے میں قیام امن کے لیے سب کو مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔
ڈی آئی خان میں منعقدہ جرگے میں جنوبی وزیرستان اپر کے محسود، برکی اور بیٹنی قبائل کے اکابرین شریک تھے۔