غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کے بعد بھی فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 87 فلسطینی شہید ہوگئے۔

 غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں پر صیہونی فوج کی جانب سے کی گئی بم باری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 87 فلسطینی شہید اور 230 زخمی ہوگئے جبکہ نصیرت کیمپ اور رفح میں معدد عمارتیں تباہ کردی گئیں ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق وسطی غزہ کے دیر البلاح میں جنگ بندی معاہدے کے بعد سے شہید ہونے والوں میں 21 بچے اور 25 خواتین شامل ہیں

7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 46 ہزار 788 تک پہنچ گئی ہے، جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔

غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 110453 سے تجاوز کر گئی ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کو قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے،  19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین  کاکہنا ہےکہ  فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔

ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

واضح رہےکہ  اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
  • غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے سپرد کیا جائے، استنبول اعلامیہ
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • غزہ معاہدہ: اسحاق ڈار اسلامی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کیلئے آج استنبول جائینگے
  • انتہا پسند یہودیوں کے ظلم سے جانور بھی غیرمحفوظ
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید