پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں آج 400 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔
ملک میں فی تولہ سونا 400 روپے اضافے کے بعد 282600 روپے کا ہوگیا جب کہ 10 گرام سونا 342 روپے اضافے کے بعد 242283 روپے کا ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 222100 روپے ہو گئی۔
جبکہ عالمی بازار میں سونا 02 ڈالر اضافے کے بعد 2705 ڈالر فی اونس کا ہوگیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سونے کی قیمت سونے کی قیمت میں اضافہ فی تولہ سونا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت سونے کی قیمت میں اضافہ فی تولہ سونا سونے کی قیمت فی تولہ
پڑھیں:
پاکستان کا قرضہ 6.7 فیصد بڑھ کر 760 کھرب روپے سے متجاوز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مالی سال 2025 کے پہلے9 ماہ کے دوران پاکستان کے عوامی قرضے میں 6.7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 760 کھرب روپے سے تجاوز کرگیا۔
اقتصادی سروے 2024-25 کے مطابق اس میں 515.18 کھرب روپے کا ملکی قرضہ اور 244.89کھرب روپے کا بیرونی قرضہ شامل ہے۔
مارک اپ کے اخراجات نے مکمل سال کے بجٹ تخمینے کا 66 فیصد (6,439 ارب روپے) استعمال کیا جس کا زیادہ تر حصہ(5,783 ارب روپے) ملکی قرض پر تھا۔
حکومت نے جولائی تا مارچ کی مدت میں قرض کی سروسنگ پر 64.39 کھرب روپے خرچ کیے جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کم رہا جس کی بنیادی وجہ بنیادی سرپلس میں اضافہ تھا۔
پاکستان چین سے جے 35 طیاروں کے علاوہ کیا کیا خریدنا چاہتا ہے؟ بلومبرگ کی رپورٹ میں بڑا انکشاف
حکومت نے قرض کی پختگی کو طول دینے اور قلیل مدتی ادائیگی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے طویل مدتی آلات جیسے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (PIBs) اور سکوک پر انحصار کیا۔
اس حکمت عملی کے تحت 2.4 کھرب روپے کے ٹریژری بلز (T-bills) کو ریٹائر کیا گیا جب کہ 2 سالہ زیرو کوپن PIB اور 10 سالہ سکوک بھی متعارف کرایا گیا۔
بیرونی قرضہ مارچ 2025 کے اختتام پر 87.4 بلین امریکی ڈالر رہا جو جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں تقریباً 883 ملین امریکی ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
پاکستان کے بیرونی قرضے کا زیادہ تر حصہ طویل مدتی اور رعایتی قرضوں پر مشتمل ہے جو زیادہ تر کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے حاصل کیے گئے ہیں۔
بجٹ میں چپس، کولڈڈرنکس اور آئس کریم سمیت کئی اشیاء پر ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز
مزید :