ماہرین فلکیات نے تین ایسی کہکشائیں دریافت کی ہیں جو کائنات کے قدیم ماضی کے مخفی رازوں کو افشا کرسکتی ہیں۔
یہ کہکشائیں جن کا نام Sculptor  اے، بی اور سی ہے، اتنی چھوٹی اور مدھم ہیں کہ وہ روایتی کمپیوٹر الگورتھم کے ذریعے پتہ لگنے سے بچ جاتی ہیں، انہیں فوکس میں لانے کے لیے تیز انسانی آنکھ کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایریزونا یونیورسٹی کے ماہر فلکیات ڈیوڈ سینڈ نے یہ حیرت انگیز دریافت کی۔ انہوں نے بتایا کہ میں ایسے ہی ڈی ای ایس آئی لیگیسی سروے کا مطالعہ کررہا تھا اور آسمان کے ان علاقوں کا مشاہدہ کررہا تھا جن کی پہلے تلاش نہیں کی گئی تھی۔ اس میں صرف چند گھنٹے ہی لگے کہ یہ کہکشائیں نمودار ہوئیں۔

صرف چند سو سے ایک ہزار ستاروں پر مشتمل یہ کہکشائیں ملکی وے کے بالکل برعکس ہیں جو 100 بلین سے زیادہ ستاروں اور آس پاس کی متعدد بونی کہکشاؤں سے کافی بڑی ہے۔
ان تینوں کہکشاؤں کے اندر موجود ستارے قدیم ہیں جو تجویز کرتے ہیں کہ ان کہکشاؤں نے اربوں سال پہلے نئے ستارے بنانا بند کر دیے تھے۔

اگرچہ Sculptor  سی ایک دور دراز کہکشاں ہے تاہمSculptor  اے زمین کے قریب ہے اور Sculptor  بی اس سے زیادہ دور ہے۔
جو بات انہیں خاص طور پر دلچسپ بناتی ہے وہ ان کی تنہائی ہے، جس نے سائنسدانوں کو حیران کر دیا کہ کائنات کی ٹائم لائن میں ان کہکشاؤں میں ستاروں کی تشکیل اتنی جلدی کیوں بند ہو گئی۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بلوچستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر نے تاریخ رقم کردی

بلوچستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر، رقیہ عبید، خضدار جیسے قدامت پسند علاقے سے تعلق رکھتی ہیں، جہاں خواتین کو گھر سے باہر کام کرنے کی آزادی محدود ہے۔

اپنی محنت اور عزم سے انہوں نے نہ صرف اس رکاوٹ کو عبور کیا بلکہ خضدار میں لڑکیوں کے لیے کھیلوں کے دروازے بھی کھول دیے۔ مزید تفصیل جانتے ہیں خصدار سے عامر باجوئی کی اس رپورٹ میں۔۔۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • بلوچستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر نے تاریخ رقم کردی