جزیرے پر 30 سال اکیلا رہنے والا شخص آبادی میں آکر دم توڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
روم:جزیرے پر 30 سال سے زیادہ عرصے تک اکیلا رہنے والا اطالوی شخص آبادی میں آنے کے چند سال بعد ہی زندہ نہیں رہ سکا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اطالوی شخص مورانڈو جو رابنسن کروسو کے عرفیت سے مشہور تھا ،نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ بڈیلی جزیرے پر اکیلے رہ کر گزارا۔ یہ جزیرہ دوسری جنگ عظیم کے زمانے کی ایک پرانی پناہ گاہ تھا۔ 1989 میں ایک حادثے کے نتیجے میں مورانڈو کی کشتی یہاں پھنس گئی، جس کے بعد اس نے اسے اسی مقام کو اپنا مسکن بنا لیا۔
جزیرے پر اپنے قیام کے دوران مورانڈو نے اس عزم کے ساتھ 32 سال گزر دیے کہ زندگی میں اپنے لیے جو کرنا ہے خود ہی کرنا ہے اور اپنی پسند کے مطابق خود کو ماحول دینے کی کوشش کرنی ہے۔ اسی عزم کے تحت مورانڈو نے ساحلوں کو صاف رکھا، آنے والے سیاحوں کو جزیرے کے ماحولیاتی نظام سے متعلق آگاہی دی اور شمسی توانائی کا نظام ترتیب دے کر اپنی ضروریات پوری کرتا رہا۔مورانڈو کو جزیرے پر وقتاً فوقتاً ضروری سامان بھی موصول ہو جاتا تھا۔
بعد ازاں لا میڈالینا نیشنل پارک کے حکام نے اس جزیرے کو ماحولیاتی تعلیم کے مرکز میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا، جس کے باعث مورانڈو کو 2018 میں ایک مقامی اپارٹمنٹ میں منتقل ہونا پڑا، جس کے بعد صحت کی خرابی کے باعث وہ کیئر ہوم میں چلے گئے اور آخر کار اپنے آبائی شہر موڈینا میں دم تو ڑ گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حماد اظہر کا والدہ کیساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار
— حماد اظہرپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر نے والد کے انتقال کے بعد اپنی والدہ کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کے انتقال کے بعد لاہور میں ان کی نمازِ جنازہ میں ان کے اکلوتے صاحبزادے حماد اظہر نے بھی شرکت کی تھی۔
رواں ماہ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے حماد اظہر کو اشتہاری قرار دیا تھا۔ پولیس نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی تھی کہ ملزمان نے گرفتاری کے خوف سے خود کو روپوش کر رکھا ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
تاہم اب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے والد کے انتقال پر تعزیت کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عدالت سے انصاف طلب کیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ میں اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے ان ہزاروں ساتھیوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے والد کے جنازے اور قرآن خوانی میں شرکت کی اور ان لاکھوں افراد کا بھی جنہوں نے افسوس کے پیغامات بجھوائے اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین جنہوں نے ان کی یاد میں بہترین الفاظ کہے اور میرے والد میاں اظہر مرحوم کے لیے دعا کی ہم ان کے بھی مشکور ہیں۔
حماد اظہر نے کہا کہ میرے والد کی میراث شرافت، ایمانداری اور وفاداری ہے جو صرف میرے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے سیاسی کلچر کے لیے ایک اثاثہ اور شاندار روایت ہے۔
سابق گورنر پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کے والد میاں اظہر انتقال کرگئے۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا، تین بہنوں کا بھائی اور 2 کم سن بچوں کا باپ ہوں اور مجھ سے زیادہ تکلیف اور دکھ میرے گھر والوں نے 2 سال سے زائد عرصہ برداشت کی۔ ظاہر ہے کہ میں اس دکھ کی گھڑی میں اپنے گھر والوں، خصوصی طور پر اپنی والدہ کے ساتھ اب موجود رہنے کی خواہش رکھتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں بے گناہ ہوں اور جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں جن کا کوئی سر پیر نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کروں گا اور انصاف طلب کروں گا۔ مل گیا تو اللّٰہ کا شکر ادا کروں گا اور نا ملا تو استقامت اور صبر سے مزید جبر برداشت کروں گا۔ بے شک اللّٰہ صابرین کا ساتھ دینے والا ہے۔