وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی تاریخی حقائق نظرانداز نہ کریں، جام کمال خان
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
سرفراز بگٹی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے جام کمال خان نے کہا کہ ہماری خدمات سب کے سامنے ہیں۔ حب اور لسبیلہ میں جام خاندان نے کوششیں کیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ حب اور لسبیلہ کی ترقی میں جام خاندان کا کردار اہم ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی ہماری خدمات فراموش نہ کریں۔ یہ بات پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے حب جلسے کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر جام کمال خان نے کہا کہ حب شہر کا صنعتی علاقہ جام خاندان کی ذاتی زمین پر قائم ہوا۔ ماربل سٹی اور شپ بریکنگ انڈسٹری بلوچستان میں معاشی ترقی کے لئے جام خاندان کے منصوبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حقائق کو نظرانداز کرنا درست نہیں ہے۔ ہماری عوامی خدمات سب کے سامنے ہیں۔ حب پاور پروجیکٹ اور BOSICOR آئل ریفائنری بھی جام خاندان کی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔
جام کمال خان نے حب اور لسبیلہ کی ترقی میں سرفراز بگٹی کے دعوؤں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہر حکومت کو حب اور لسبیلہ کی بہتری کے لئے مزید اقدامات کرنے چاہئیں۔ اگر بعد کی حکومتیں جام خاندان کے منصوبوں کی حفاظت نہ کر سکیں تو اس میں جام خاندان کا کیا قصور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست لسبیلہ کو جام غلام قادر کی قیادت میں پاکستان کا حصہ بنایا گیا۔ حب اور لسبیلہ کے عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیح رہی ہے۔ حب اور لسبیلہ کی ترقی کے لئے مزید تعاون اور تسلسل کی ضرورت ہے۔ جام کمال خان نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو برقرار رکھنا اور بہتر بنانا ہر حکومت کی ذمہ داری ہے۔ تاریخ کو نظرانداز نہ کریں، خدمات کے حقائق کو تسلیم کریں حب شہر کی ترقی عوامی خدمت کے لئے ایک روشن مثال ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جام کمال خان نے کہا سرفراز بگٹی نے کہا کہ کی ترقی کے لئے
پڑھیں:
سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اورنگزیب پر الزام ہے کہ اس نے 2011 میں دو خواتین اور ایک مرد کو قتل کیا۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر سجاد بھٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان نے پورے خاندان کو ختم کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لیے دستیاب تمام اسلحہ استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے سوال اٹھایا کہ اگر ملزمان پورا خاندان ختم کرنے آئے تھے تو گھر کے 2افراد زندہ کیسے بچ گئے؟ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے بھی استفسار کیا کہ اس صورت میں مکمل منصوبہ بندی کیوں کامیاب نہ ہوسکی۔
عدالت نے مزید پوچھا کہ کیا مقتول خاندان کے ساتھ کوئی دشمنی تھی؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان مقدمہ بازی جاری تھی۔
ٹرائل کورٹ نے اورنگزیب کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم لاہور ہائیکورٹ نے اسے عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کے بعد اب فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تہرا قتل سپریم کورٹ قتل کا مقدمہ